مقامی ڈیرے سے برآمد 2 سالہ افریقی نسل کا شیر عدالت میں پیش کیا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
راولپنڈی:
مقامی وڈیرے کے ڈیرے پر چھاپا مار کارروائی کے دوران برآمد کیے گئے 2 سالہ افریقی نسل کے شیر کو پولیس عدالت میں پیش کرے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف راولپنڈی نے گوجرخان کے علاقے بیول میں کامیاب چھاپا مار کارروائی کے دوران افریقن شیر کو برآمد کرلیا۔ افریقی نسل کے اس شیر کی عمر 2 سال ہے۔
حکام کے مطابق مقامی وڈیرے نے اپنے ڈیرے میں شیر کو قید کررکھا تھا۔
چھاپا مار کارروائی ڈپٹی ڈائریکٹر عرفہ بتول، اسسٹنٹ ڈائریکٹر رضوانہ عزیز کی سر براہی میں کی گئی، جس میں کوآرڈینیٹر ڈی جی پنجاب وائلڈ لائف احسان احمد راجا نے بھی حصہ لیا جب کہ تھانہ کلرسیداں پولیس کی بھاری نفری بھی چھاپے میں شریک تھی۔
محکمہ وائلڈ لائف نے مقامی عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کرنے کے بعد چھاپا مار کارروائی کی۔ اس دوران ویٹرنری ڈاکٹر نے شیر کو بے ہوشی کا ٹیکہ لگایا، جس کے بعد انتظار کیا گیا کہ شیر مکمل طور پر بے ہوش ہو جائے۔
برآمد کیے گئے شیر کو حفاظتی تحویل میں مقامی عدالت پیش کیا جائے گا۔ محکمہ وائلڈ لائف کی درخواست پر مقامی تھانے میں شیر کے مالک کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ شیر کے حقیقی مالکان برطانیہ میں رہائش پذیر ہیں اور ڈیرے پر ملازمین و ان کی فیملیز موجود ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان چھاپا مار کارروائی وائلڈ لائف شیر کو
پڑھیں:
جی ایچ کیوحملہ کیس: عمران خان کی بذریعہ ویڈیو لنک پیشی کیلئے ایس او پیز جاری
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کی بذریعہ ویڈیولنک پیشی کے معاملے پر ایس اوپیز جاری کردیئے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق انسداددہشتگردی عدالت راولپنڈی نے ویڈیو لنک کےذریعے حاضری سےمتعلق ایس او پیز لاہورہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں جاری کئے ہیں جس کی کاپی اے ٹی سی کورٹ کےاندراور باہر آویزاں کردی گئی ہے۔
ایس او پیز کے مطابق ویڈیو لنک کارروائی کی ریکارڈنگ صرف عدالت ہی کر سکے گی اور سماعت کے دوران کوئی بھی شخص ریکارڈنگ نہیں کر سکے گا۔
بہاولپور: ساس سے جھگڑا، خاتون نے مبینہ طور پر اپنے 2 بچوں کو قتل کے بعد خودکشی کرلی
ایس او پیر کے تحت عدالت کے اندر موبائل فون یاریکارڈنگ ڈیوائس لےجانے کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ ریکارڈنگ کرتے ہوئے پکڑے جانے پرفوجداری قوانین کے تحت کارروائی ہوگی۔
اس کے علاوہ کوئی بھی شخص ویڈیو لنک کارروائی کا ٹرانسکرپٹ حاصل نہیں کرسکے گا۔