data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سگریٹ کی غیر قانونی تجارت پاکستان کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تمباکو پر ٹیکس بڑھانے سے پہلے غیر قانونی تجارت کو کنٹرول کرنا ضروری ہے بصورت دیگر صارفین سستے، غیر قانونی سگریٹ کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔قانونی طور پر سگریٹ فروخت کرنے والی صنعت کا مارکیٹ شیئر صرف 46 فیصد رہ گیا ہے تاہم ٹیکسز میں قانونی صنعت کا حصہ 98 فیصد ہے دوسری جانب غیر قانونی سگریٹ کی فروخت حکومت کو سالانہ 415 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے۔ مستحکم پاکستان کے ترجمان فواد خان نے
اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سگریٹ کی غیر قانونی تجارت ملکی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کو اس بات کو مدنظر رکھنا چاہیے کہ ٹیکس میں مزید اضافہ غیر قانونی مارکیٹ کے حجم میں مزید اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی صنعت ٹیکس ادا کر رہی ہے، مگر بغیر وارننگ اور بغیر ٹیکس کے برانڈز مارکیٹ پر چھا گئے ہیں جو صحت عامہ کے لیے سنگین خطرہ ہیں اس مسئلے کا حل قوانین کے موثر عمل درآمد، ٹریک اینڈ ٹریس کے مکمل نفاذ، اور اداروں کے مابین موثر اشتراک عمل کے زریعے ہی مہیا کیا جاسکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سگریٹ کی

پڑھیں:

ریونیو بورڈ کی کارکردگی پر سنگین سوالات، اربوں روپے نقصان کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251015-01-9
لاہور (آن لائن) بورڈ آف ریونیو کی کارکردگی پر سنگین سوالات اٹھنے لگے ہیں، جہاں غیربینکاری ذرائع سے خریدی گئی جائیدادوں پر جرمانے عائد نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق ریونیو اسٹاف کی ناقص حکمت عملی اور قانون پر عملدرآمد میں کوتاہی کے باعث قومی خزانے کو تقریباً 2 ارب 92 کروڑ 85 لاکھ 90 ہزار روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بورڈ آف ریونیو 4700 کیسز میں ایسی جائیدادوں پر جرمانے عاید نہیں کر سکا جن کی خرید و فروخت بینکاری ذرائع کے بغیر کی گئی تھی، حالانکہ قانون کے مطابق 50 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی جائیداد صرف بینکنگ چینل کے ذریعے خریدی جا سکتی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر بینکاری ذرائع سے جائیداد کی خرید و فروخت قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے، اور اس پر جرمانہ عاید نہ کرنا نہ صرف مالی نقصان کا باعث بنا بلکہ بعض نجی افراد کو ناجائز فائدہ بھی پہنچایا گیا۔ یہ تمام کیسز ریونیو عملے کی مبینہ غفلت یا ملی بھگت کی نشاندہی کرتے ہیں۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان خلاف ورزیوں پر بروقت ایکشن لیا جاتا تو یہ خطیر رقم قومی خزانے میں شامل ہو سکتی تھی۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا غیر ضروری گھمنڈ خطے کیلیے خطرہ، جارحیت پر پاکستان کا جواب نسلیں یاد رکھیں گی، آئی ایس پی آر
  • ریونیو بورڈ کی کارکردگی پر سنگین سوالات، اربوں روپے نقصان کا انکشاف
  • غزہ امن اجلاس میں اردوان اور اطالوی وزیراعظم میلونی کے درمیان دلچسپ مکالمہ وائرل
  • پی ٹی آئی کیلیے حکومتیں معنی نہیں رکھتیں، گھی سیدھی انگلی سے نہ نکلے تو ٹیڑھی کرنا ہوگی، جنید اکبر
  • جرمن خفیہ ایجنسی کے نئے سربراہ کا اعلان، روس یورپ کیلیے خطرہ، انٹیلی جنس چیف کا انتباہ
  • اسرائیل کے ناجائز قبضے کو قانونی حیثیت دینا سنگین جرم سمجھتے ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • کشمیر کے حوالے سے بھارت اور افغانستان کا مشترکہ بیان بے بنیاد ہے، قانونی ماہرین
  • افغانستان سے حملہ علاقائی امن کیلیے خطرہ ہے‘ خالد مقبول
  • افغان فورسز کی بلااشتعال جارحیت علاقائی استحکام کےلیے سنگین خطرہ ہے، بلاول بھٹو
  • افغان فورسزکی بلا اشتعال فائرنگ اور حملے سنگین اشتعال انگیزی ہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار