Jasarat News:
2025-11-27@20:53:39 GMT

افغانستان سے حملہ علاقائی امن کیلیے خطرہ ہے‘ خالد مقبول

اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین و وفاقی وزیرِ تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے افغانستان کی جانب سے پاکستان پر حملے کی شدید ترین مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ علاقائی امن کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے آرمی چیف، صدرِ مملکت اور وزیراعظم پاکستان کے جراتمندانہ، مدبرانہ اور قومی مفاد میں کیے گئے فیصلوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ارضِ پاک کا دفاع ایمان کا تقاضا اور ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان ملک کی سالمیت، استحکام اور امن و امان کے تحفظ کیلئے ریاستی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور کسی بھی بیرونی سازش یا جارحیت کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ہم شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے، پاکستان ہمیشہ اعلانیہ حملہ کرتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان جب حملہ کرتا ہے تو اعلانیہ کرتا ہے، ہم افغان عوام کے نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے سینئر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری نظر میں کوئی گڈ اور بیڈ طالبان نہیں، دہشت گردوں میں کوئی تفریق نہیں ہے۔ پاکستان کبھی سویلین پر حملہ نہیں کرتا، ہم افغان عوام کے نہیں، دہشت گردی کے خلاف ہیں۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان جب حملہ کرتا ہے تو اعلانیہ کرتا ہے، طالبان حکومت ریاست کی طرح فیصلہ کرے، نان اسٹیٹ ایکٹر کی طرح فیصلہ نہ کرے، نان کسٹم پیڈ گاڑیوں پر فوری پابندی عائد کی جائے، دہشت گردی میں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں استعمال ہوئیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم ریاست ہیں ، ریاست کے طور ہی ردعمل دیتے ہیں، بلڈ اور بزنس ایک ساتھ نہیں چل سکتے، یہ نہیں ہو سکتاکہ حملے بھی ہوں اور ہم تجارت بھی کریں۔ ہم افغان عوام کے نہیں، دہشت گردی کے خلاف ہیں، ہم حق پر ہیں اور حق غالب آئے گا۔ترجمان پاک فوج نے یہ بھی کہا کہ ایک سیاسی جماعت سوشل میڈیا پر ریاست مخالف مہم چلارہی ہے، 4 نومبر سے اب تک 4910 انسداد دہشت گردی آپریشن ہوئے ہیں، ہر روز 232 آپریشن ہوئے، 336 دہشت گردی کے واقعات ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • تاجکستان کے سرحدی علاقے میں افغانستان سے ڈرون حملہ؛3چینی باشندے ہلاک
  • وائٹ ہاوس پر فائرنگ، افغان طالبان رجیم پوری دنیا کے امن کیلئے سنگین خطرہ بن گئی
  • وائٹ ہاؤس پر فائرنگ کا واقعہ؛ افغان طالبان رجیم  پوری دنیا کے امن کےلیے سنگین خطرہ
  • مولانا عبدالخبیر آزاد سے گورنر خیبرپختونخوا کی ملاقات، علاقائی حالات اور مذہبی ہم آہنگی پر تبادلہ خیال
  • علاقائی امن کیلیے پاکستان اور ایران میں تعاون بہت اہم ہے،علی لاریجانی
  • اسلام آباد خودکش حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت، سہولت کار کے ہوشربا انکشافات
  • پاکستان کے افغانستان میں فضائی حملوں میں ہلاکتیں؛ طالبان کا بے بنیاد الزام
  • ہم شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے، پاکستان ہمیشہ اعلانیہ حملہ کرتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • ایران کی سپریم سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری کی اہم اور غیر معمولی دورے پر پاکستان آمد
  • خالد مقبول صدیقی کی ایف سی کے ہیڈکوارٹر پرحملے کی مذمت