ویب ڈیسک: موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں خشک میوہ جات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔

 تفصیلات کے مطابق سردی آتے ہی خشک میوہ جات کی خرید و فرو خت میں اضافے کے ساتھ ہی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

 پشاور میں چلغوزے کی فی کلو قیمت 10 سے 12 ہزار روپے پہنچ گئی ۔ اس کے علاوہ مونگ پھلی 600 روپے سے 800 روپے فی کلو، بادام 3 ہزار روپے فی کلو، پستہ چار ہزار روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔

پاکستان میں8 اکتوبر کو آنیوالے تباہ کن زلزلے کو 20 برس بیت گئے، خوفناک یادیں آج بھی ذہنوں پر نقش

 موسم سرد ہونے کے بعد سب سے زیادہ خرید و فروخت مونگ پھلی کی ہو رہی ہے۔ خشک میوہ جات کی عالمی مارکیٹ میں طلب تقریبا 50 لاکھ ٹن سالانہ ہے۔

 پاکستان سے 10 لاکھ ٹن خشک میوہ جات برآمد کیا جاتا ہے، سوات، چترال، گلگت بلتستان سمیت مختلف پہاڑی علاقوں سے خشک میوہ جات برآمد کیا جاتا ہے۔

 پشاور میں زیادہ ترا سمگلنگ شدہ خشک میوہ جات کی خرید و فروخت ہوتی ہے، جو ایران، افغانستان اور بھارت درآمد ہوتے ہیں، خشک میوجات کے بڑے مراکز کارخانو مارکیٹ پیپلز منڈی اشرف روڈ ہیں تاہم انتظامیہ اس معاملے پر خاموش ہی رہتی ہے۔
 
 

 ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کا سلسلہ جاری، 2 لاکھ 17ہزار سے زائد شہری مستفید

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: خشک میوہ جات کی ہزار روپے فی کلو

پڑھیں:

کوئٹہ میں ٹماٹر کی قیمتوں کی ٹرپل سنچری، دیگر سبزیاں بھی مہنگی، عوام پریشان

کوئٹہ:

صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ٹماٹر کی قیمتوں نے عوام کے گھریلو بجٹ کو ہلا کر رکھ دیا ہے، 50 روپے فی کلو میں ملنے والا ٹماٹر اب 280 سے 300 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے جبکہ دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

چند روز قبل ٹماٹر 50 روپے فی کلو میں دستیاب تھا تاہم دو روز پہلے 250 روپے اور اب 300 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے 250 روپے میں پانچ کلو ٹماٹر آجاتے تھے، اب مشکل سے ایک کلو ملتا ہے۔

اس غیر معمولی مہنگائی نے شہریوں کے گھریلو اخراجات پر براہِ راست اثر ڈالا ہے۔

دکانداروں کے مطابق کوئٹہ کی منڈیوں میں ٹماٹر کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مقامی ٹماٹر دیگر صوبوں کو بھیجے جا رہے ہیں جبکہ کوئٹہ میں زیادہ تر ایران سے درآمد شدہ ٹماٹر فروخت ہوتے ہیں، جن کی قیمتیں پہلے ہی زیادہ ہیں۔

ٹماٹر کے ساتھ دیگر سبزیوں کی قیمتیں بھی عام شہری کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہیں۔ کوئٹہ کی منڈیوں اور بازاروں میں میں لیموں 800 روپے فی کلو، ہری مرچ 200 روپے، کریلا 150 روپے، لہسن 250 روپے، ادرک 600 روپے، پیاز 300 سے 350 روپے، آلو 100 سے 150 روپے، شملہ مرچ 250 روپے، گاجر 100 روپے، کھیرا 120 روپے، مٹر 400 روپے، بھنڈی 150 روپے اور بند گوبھی 100 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہیں۔

یہ مہنگائی صرف کوئٹہ تک محدود نہیں رہی بلکہ بلوچستان کے دیگر اضلاع میں بھی روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

شہریوں نے حکومت اور متعلقہ حکام سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ منڈیوں میں استحکام لایا جا سکے۔ بصورتِ دیگر عوامی احتجاج کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سردی آتے ہی خشک میوہ جات کی قیمتوں میں اضافہ
  • سونا بے قابو، ایک دن میں 8 ہزار 400 روپے مہنگا، فی تولہ قیمت 4 لاکھ 25 ہزار سے اوپر چلی گئی
  • سونے کی قیمت آسمان پر جاپہنچی، فی تولہ بھاؤ 4 لاکھ 25 ہزار روپے سے بھی تجاوز کرگیا
  • سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ، فی تولہ سونا کتنے کا ہوگیا؟
  • جڑواں شہروں میں خشک میوہ جات کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں
  • پی ٹی اے سے تصدیق شدہ آئی فون 17 سیریز پاکستان میں لانچ، قیمتوں کا اعلان
  • ہفتے کے پہلے ہی دن سونے کی قیمت میں یکدم بڑا اضافہ
  • کوئٹہ میں ٹماٹر کی قیمتوں کی ٹرپل سنچری، دیگر سبزیاں بھی مہنگی، عوام پریشان
  • ہونڈا موٹر سائیکل آسان اقساط اور زیرو مارک اپ کے ساتھ کیسے حاصل کیے جا سکتے ہیں؟