کراچی میں ایک نوبیاہتا 19 سالہ لڑکی مبینہ طور پر شوہر کی جانب سے ’ بہیمانہ جنسی تشدد’ کا نشانہ بنائے جانے کے بعد کوما میں چلی گئی، پولیس نے بھائی کی شکایت پر متاثرہ لڑکی کے شوہر کو گرفتار کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے بتایا کہ لڑکی کے خاندان اور پولیس ریکارڈ کے مطابق 19 سالہ لڑکی کی شادی لیاری میں 15 جون کو ہوئی تھی، شادی کے تیسرے دن لڑکی کو مبینہ طور پر اپنے شوہر کے ہاتھوں بہیمانہ جنسی تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے بتایا کہ لڑکی کو شہر کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، بعدازاں اسے سول اسپتال کراچی کے ایس ایم بی بی ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
ڈاکٹر سمیہ نے کہا کہ لڑکی اب کوما میں ہے اور طبی معائنے کے نتائج جنسی تشدد کی نشاندہی کررہے ہیں۔
بغدادی تھانے میں 5 جولائی کو پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 376-B اور 324 کے تحت درج ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ سیّوں چانگو نے کہا کہ وہ لیاری کے علاقے شاہ بیگ لین کا رہائشی ہے، اس کی چھوٹی بہن (شانتی)، جس کی عمر 19 سال ہے، کی شادی 15 جون 2025 کو اشوک موہن سے ہوئی تھی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 30 جون کو بہن کی طبیعت بگڑنے پر وہ اسے واپس گھر لے آئے جہاں اس نے والدین کو بتایا کہ 17 جولائی کو اس کے شوہر نے اس کے ساتھ ’غیر فطری جنسی عمل‘ کیا، ملزم شوہر نے مبینہ طور پر اس کے نازک اعضا میں ’آہنی پائپ‘ ڈال دیا جس کی وجہ سے اس کی طبیعت مزید بگڑ گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق اس کے بعد شوہر نے اس پر مزید جنسی تشدد کیا جس سے طبیعت اور زیادہ خراب ہوگئی، ایف آئی آر کے مطابق شوہر نے بیوی کو کسی کو بھی کچھ بتانے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
شکایت کنندہ بھائی نے کہا کہ جب بہن کی طبیعت مزید بگڑی تو وہ اسے گارڈن روڈ کے نجی اسپتال لے گئے، مگر طبیعت میں بہتری نہ آئی، جس کے بعد سسرالی اس کی بہن کو دوبارہ اپنے گھر لے گئے بعدازاں 4 جولائی کو اسے ٹراما سینٹر لایا گیا جہاں اسے آئی سی یو میں داخل کیا گیا ہے۔
شکایت کنندہ نے کہا کہ وہ اپنے بہنوئی اشوک کے خلاف قانونی کارروائی چاہتا ہے۔
ضلع ساؤتھ کے ڈی آئی جی سید اسد رضا نے ڈان کو بتایا کہ ملزم شوہر کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایف ا ئی ا ر نے کہا کہ کے مطابق بتایا کہ شوہر نے کے بعد

پڑھیں:

گھوٹکی: مبینہ طور پر اسپتال میں غلط انجکشن لگنے سے بچی جاں بحق

علامتی تصویر 

گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو کے تعلقہ اسپتال میں مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے بچی جاں بحق ہو گئی۔

اوباڑو میں الٹیوں کی شکایت پر بچی کو تحصیل اسپتال لایا گیا جہاں مبینہ طور پر غلط انجیکشن لگنے سے 4 سالہ بچی موت کے منہ میں چلی گئی۔

افسوس ناک واقعے کے خلاف ورثاء نے اسپتال کے باہر احتجاج کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بچی کو الٹیاں لگنے کے باعث اسپتال لایا گیا تھا، اسپتال میں موجود ڈاکٹرز اور عملے نے انجکشن لگایا جس سے بچی کی حالت غیر ہو گئی، ہمیں ڈہرکی اسپتال لے جانے کو کہا گیا مگر راستے میں بچی دم توڑ گئی۔

مظفرگڑھ: مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے 7 سالہ بچی جاں بحق

ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ قراۃ العین میمن نے معاملے کی تحقیقات کیلئے محکمہ صحت کی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

بچی کے لواحقین کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عملے کی غفلت پر سخت ایکشن لیا جائے۔

دوسری جانب ایم ایس اسپتال ڈاکٹر شفقت حسین جمانی کے مطابق بچی کو ڈی ہائڈریشن کی حالت میں اسپتال لایا گیا تھا، بچی کو ادویات اور انجکشن دیا گیا اور طبعیت بہتر ہونے پر ورثاء کو گھر لے جانے کا کہا تھا۔

 ڈاکٹر شفقت حسین جمانی نے کہا ہے کہ وقعے کی مزید تحقیقات کے لیے انکوائری ٹیم تشکیل دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • شادی شدہ جوڑے اور جنسی تشدد
  • راولپنڈی‘ ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈیلیٹ نہ کرنے پر سفاک باپ نے 16 سالہ لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کردیا
  • راولپنڈی: ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈیلیٹ نہ کرنے  پر سفاک باپ نے 16 سالہ لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کردیا
  • شبلی فراز کی طبیعت ناساز، سینے میں تکلیف کے باعث آئی سی یو منتقل
  • میرپور خاص میں ملازمت کے بہانے خاتون سے مبینہ اجتماعی زیادتی
  • گھوٹکی: مبینہ طور پر اسپتال میں غلط انجکشن لگنے سے بچی جاں بحق
  • ہری پور: سوتیلی ماں نے 8 سالہ بچے کو مبینہ تشدد کے بعد سر پر ڈنڈے مار کر قتل کردیا
  • قومی ادارہ امراض قلب کراچی میں 40 ارب کی مبینہ کرپشن کا انکشاف
  • نوبیاہتا لڑکی پر شوہر کا مبینہ بہیمانہ جنسی تشدد، لڑکی تشویشناک حالت میں اسپتال داخل