پاراچنار میں شہدائے کربلا کی یاد میں چار مقامات پر سوئم کے مرکزی مراسم کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
اسلام ٹائمز: سابقہ روایات کے مطابق کڑمان میں جلوس کا آغاز صبح 9 بجے ہوا۔ جلوس زیڑان پل، تیزانے کنڈہ سے شروع ہوا اور کڑمان مین روڈ پر یوسف خیل سے ہوتا ہوا 12 بجے بابا زیارت پہنچ گیا۔ ایک بجے تک بابا زیارت میں سینہ زنی ہوئی۔ اسکے بعد مجلس کا انعقاد ہوا، مجلس سے متعدد علمائے کرام نے خطاب کیا۔ آخر میں تحریک حسینی کے سپریم لیڈر علامہ سید عابد الحسینی نے خطاب کرتے ہوئے امام علی ع اور امام حسین علیہ السلام کے جلیل القدر اصحاب کے فضائل اور مصائب بیان کئے۔ رپورٹ: ایس این حسینی
آج 13 محرم الحرام کو پاراچنار سٹی سمیت ضلع کرم کے متعدد علاقوں میں سوئم واقعہ کربلا کی یاد میں جلوس اور عزاداری کے پروگرامات منعقد ہوئے، جن میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداران امام حسینؑ نے شرکت کی۔ ماتم اور سینہ کوبی کرتے ہوئے عزاداروں نے سید الشہداء اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ 13 محرم الحرام کو سوئم کے یہ پروگرامات ویسے تو بیسیوں امام بارگاہوں میں منعقد ہوتے ہیں، تاہم اس حوالے سے کرم کی سطح پر چار مقامات (کڑمان، پاراچنار، ابراہیم زئی اور غربینہ) پر مرکزی اور سب سے بڑے پروگرامات، جلسے اور جلوسوں کا انعقاد ہوتا ہے۔ آج صبح 9 بجے پاراچنار میں مرکزی امام بارگاہ سے جلوس برآمد ہوا، کراخیلہ روڈ پر ماتم کرتے ہوئے یہ جلوس سول سٹیڈیم سے ہوتا ہوا مزار شہید محمد نواز عرفانی پہنچ گیا۔ مزار کے اندر سینہ کوبی کرنے کے بعد مجلس کا انعقاد ہوا، جس سے علامہ اخلاق حسین شریعتی نے خطاب کرتے ہوئے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مجلس کے اختتام پر شرکاء کو نیاز حسین پیش کی گئی۔
سوئم عاشورا کا قدیم، روایتی اور بہت بڑا جلوس کڑمان میں سید فخر عالم بابا کے مزار پر منعقد ہوتا ہے۔ جس میں کڑمان، زیڑان اور قباد شاہ خیل کے علاوہ کرم کے دیگر علاقوں کے ہزاروں مومنین شرکت کرکے عزاداری سید الشہداء کرتے ہیں۔ سابقہ روایات کے مطابق اس کا آغاز آج بھی صبح 9 بجے جلوس عزا سے ہوا۔ جلوس زیڑان پل، تیزانے کنڈہ سے شروع ہوا اور کڑمان مین روڈ پر یوسف خیل سے ہوتا ہوا 12 بجے بابا زیارت پہنچ گیا۔ ایک بجے تک بابا زیارت میں سینہ زنی ہوئی۔ اس کے بعد مجلس کا انعقاد ہوا، مجلس سے متعدد علمائے کرام نے خطاب کیا۔ آخر میں تحریک حسینی کے سپریم لیڈر علامہ سید عابد الحسینی نے خطاب کرتے ہوئے امام علی (ع) اور امام حسین علیہ السلام کے جلیل القدر اصحاب کے فضائل اور مصائب بیان کئے۔ سہ پہر تین بجے مجلس اور پروگرام کا اختتام ہونے کے بعد شرکاء کو نیاز حسین کھلائی گئی۔
سالہائ گذشتہ کی مانند اس مرتبہ بھی سوئم عاشورا کا ایک بہت بڑا پروگرام شاہ خاندان کے زیراہتمام لوئر کرم کے علاقے غربینہ میں منعقد ہوا، جس میں بڑی تعداد میں میاں سادات اور ان کے مریدان کے علاوہ دیگر عوام نیز سرکاری سول اور فوجی افسران نے بھی شرکت کی۔ مجلس و عزاداری کے ساتھ ساتھ محفل سماع کا پروگرام بھی منعقد ہوا۔ مجلس کے بعد مہمانوں اور عزاداروں کو نہایت عزت اور احترام کے ساتھ نیاز حسین کھلائی گیا۔ سوئم کا ایک اہم پرگرام لوئر کرم ہی میں خانوادہ پیر سید ہاشم میاں کے زیراہتمام ابراہیم زئی میں منعقد ہوتا ہے۔ جس میں لوئر اور اپر کرم کے ہزاروں عزادار شرکت کرتے ہیں۔
حسب روایت دوسرے سالوں کی طرح اس سال بھی مجلس سے تحریک حسینی کے سپریم لیڈر علامہ سید عابد الحسینی نے خطاب کیا۔ علامہ سید عابد الحسینی نے دنیا بھر میں شیعوں کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شیعوں کا راستہ کربلا سے گزرتا ہے۔ جہاں ہمیشہ حق کی خاطر باطل کے خلاف قیام کی بات ہوتی ہے۔ انہوں نے کہ آج پوری دنیا کی سطح پر یہود و ہنود اور باطل قوتوں خصوصاً امریکہ اور اسرائیل کے خلاف صرف شیعیان علی یا ان کی ہم خیال کچھ اہل سنت تنظیمیں ہی صف آراء ہیں۔ مجلس کے اختتام پر جملہ عزاداروں، مہمانوں، سول اور فوجی افسران کو نہایت منظم انداز کے ساتھ نیاز حسین سے پذیرائی کی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ سید عابد الحسینی نے بابا زیارت کرتے ہوئے نیاز حسین کا انعقاد کرم کے کے بعد
پڑھیں:
ای چالان: کراچی میں کن مقامات پر کیمرے نگرانی کررہے ہیں؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی : شہرِ قائد میں ٹریفک نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے پولیس نے ای چالان سسٹم نافذ کیا ہے، اس سلسلے میں نگرانی پر مامور کیمروں کی تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں۔
یہ جدید خودکار نظام نہ صرف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو خودکار طور پر ریکارڈ کرتا ہے بلکہ مرکزی کنٹرول سینٹر سے تمام مناظر براہِ راست مانیٹر بھی کیے جا رہے ہیں۔
ٹریفک پولیس کے مطابق شہر بھر میں اس وقت ایک ہزار 76 کیمرے فعال ہیں جو مختلف شاہراہوں، سگنلز اور اہم مقامات پر نگرانی کر رہے ہیں۔ شاہراہِ فیصل پر بلوچ پل، ریجنٹ پلازہ، نرسری، ڈرگ روڈ، اسٹار گیٹ اور کارساز برج جیسے مصروف مقامات پر کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ لال قلعہ، ایئرپورٹ، میٹروپول اور ایمپریس مارکیٹ سے لے کر آرٹس کونسل، ریگل چوک اور فوارہ چوک تک ٹریفک کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اسی طرح مرکزی کاروباری علاقے بھی اس نظام میں شامل ہیں ۔
علاوہ ازیں سندھ اسمبلی، سیکریٹریٹ، گورنر ہاؤس، سپریم کورٹ رجسٹری، نیشنل بینک، حبیب پلازہ، اردو بازار، آئی آئی چندریگر روڈ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور سٹی کورٹ کے اطراف کیمروں کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے۔
اسی طرح یونیورسٹی روڈ، نیپا چورنگی، گلشن چورنگی، ایکسپو سینٹر، نیشنل اسٹیڈیم، راشد منہاس روڈ، مشرق سینٹر، اور ملینیم مال کے اطراف بھی جدید مانیٹرنگ سسٹم کام کر رہا ہے۔ نشتر پارک، اسٹیڈیم فلائی اوور، تین تلوار، دو تلوار، ٹی وی اسٹیشن چوک، بوٹ بیسن، زمزمہ، خیابان اتحاد، خیابان شہباز اور اوشین ٹاور کے قریب بھی کیمرے فعال ہیں۔
ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقے بھی اس سسٹم میں شامل کیے گئے ہیں ، جہاں پارک ٹاور، ڈولمن مال، بن قاسم پارک، سی ویو، عبداللہ شاہ غازی مزار اور غیر ملکی قونصل خانوں کے اطراف جدید کیمرے نصب ہیں۔
اُدھر لیاری ایکسپریس وے کے تمام داخلی و خارجی پوائنٹس، غریب آباد، حسن اسکوائر، گولیمار، ماڑی پور اور کورنگی روڈ پر بھی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔
مزید برآں ناظم آباد، لیاقت آباد، انچولی، عائشہ منزل، واٹر پمپ، لسبیلہ، گلبرگ، پی آئی بی کالونی، نیو ٹاؤن اور حب چوکی جیسے علاقوں میں بھی ای چالان سسٹم کے کیمرے مکمل طور پر فعال ہیں۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق یہ نظام نہ صرف قوانین کی خلاف ورزیوں بلکہ حادثات، رش اور ہنگامی صورتحال کی مانیٹرنگ میں بھی مدد دے گا۔ کراچی ٹریفک کنٹرول سینٹر سے تمام فیڈز براہِ راست دیکھی جا رہی ہیں تاکہ قانون شکن ڈرائیوروں کے خلاف فوری کارروائی ممکن ہو۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ای چالان سسٹم کا مقصد شہریوں کو جرمانہ کرنا نہیں بلکہ انہیں قوانین کی پابندی کا عادی بنانا ہے، تاکہ شہر میں نظم و ضبط اور ٹریفک کی روانی بہتر بنائی جا سکے۔