10 محرم کا مرکزی جلوس نشترپارک سے برآمد ‘ حسینیان ایرانیان پرختم ہوا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی 10محرم الحرام کو نواسہ رسولﷺ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے رفقا کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جلوس و مجالس برپا کی گئیں۔ جلوسوں میں عزاداری اور سینہ کوبی کی گئی۔ مجالس میں حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے رفقا کی عظیم قربانی کا ذکر کیا گیا۔ اس موقع پر جلوس اور مجالس کے مقام پر موبائل فون سروس معطل رہی جبکہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی بھی عائد کردی گئی تھی۔ کراچی میں 10 محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشترپارک سے برآمد ہوا۔ جلوس کی قیادت پاک حیدری اسکائوٹ نے کی۔ جلوس سے قبل نشتر پارک میں منعقدہ مجلس سے معروف اسکالر علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کیا اور امام عالی مقام و رفقا کے مصائب بیان کیے اور عظیم قربانی پر روشنی ڈالی۔ نماز ظہرین کے بعد جلوس نمائش، صدر، ریڈیو پاکستان، جامع کلاتھ، ڈینسو ہال کھارادر سے ہوتا ہوا حسینیان ایرانیان پر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس عزا میں مختلف مذہبی علامتوں جیسے علم، تابوت اور شبیہ ذوالجناح کی زیارات نکالی گئیں۔ اس کے علاوہ عزاداران نے نواسہ رسولﷺ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے نوحہ خوانی اور ماتم داری بھی کی۔ کراچی میں مرکزی عاشورہ جلوس کی سیکورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ مجموعی طور پر 20,350 افسران اور اہلکار سیکورٹی ڈیوٹی پر تعینات تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ملک بھر میں 9 محرم الحرام کے جلوس و مجالس، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
—فائل فوٹونواسہ رسول حضرت امام حسینؓ اور ان کے جانثار ساتھیوں کی لازوال قربانی کی یاد میں ملک بھر میں 9 محرم الحرام کے جلوس نکالے جارہے ہیں۔
ملک بھر میں شبیہ علم اور ذوالجناح کے جلوس برآمد کیے جارہے ہیں، اس موقع پر شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔
اسلام آباد، لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں مرکزی جلوس مقررہ راستوں پر گامزن ہیں جبکہ اس دوران سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔
کراچی میں 9 محرم الحرام کے جلوس کی سیکیورٹی کے انتظامات مکمل کرلیے گئے، اس سلسلے میں جلوس کی گزرگاہوں اور اطراف میں موبائل فون سروس معطل اور موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
کراچی میں جلوس کے راستوں اور پشاور میں موبائل فون سروس بند ہے جبکہ انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کی بھی شکایات ہیں۔
کراچی میں جلوس کی سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے، مرکزی جلوس میں 5 ہزار سے زائد پولیس افسران اور جوان فرائض انجام دے رہے ہیں۔