اداکارہ حمیرا کی موت ؛ بھائی نے حقیقت سے پردہ اٹھا دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
سٹی 42: ڈیفنس فیز 6 فلیٹ سے خاتون اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت کے بعد لاش ملنے پر بھائی نے حقیقت سے پردہ اٹھا دیا
متوفیہ اداکارہ حمیرا کے بھائی نوید اصغر اور رمضان چھیپا نے سرد خانہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میڈیا میں غلط بات پیش کی گئی ہے ،جب کوئی میت ہوتی ہے تو پولیس کے حوالے ہوتی ہے ،لاسٹ ماہ سے میری پھپو کی حادثاتی موت ہوئی ،جسکی وجہ سے میرے والدین پریشان تھے ،ہم نے کہا ہم پہلے ہی پریشان تھے ،پولیس سے رابطہ میں رہے اسکے بعد ہم لاہور سے کراچی پہنچے ،والدین اور بہن بھائیوں کے حوالے سے خبر بے بنیاد تھی ،والدین سے بالکل تعلق صیحح تھا ،چھیپا سے اداکارہ کی فیملی رابطہ میں ہی تھی
رمضان چھیپا نے کہا ،چھیپا فاونڈیشن کے سرد خانہ میں اداکارہ حمیرا اصغر موجود ہیں متوفیہ حمیرا چھیپا میری بیٹی ہے ،ہم تمام تر کراچی سے لاہور کے اخراجات اٹھائیں گے
متوفیہ کے بھائی نوید نے بتایاکہ حمیرا اصغر اپنی مرضی کی خود مالک تھی ،جو بھی اس نے کامیابی حاصل کی ،والدین روٹین کے مطابق بچوں سے پوچھتے ہیں ،حمیرا ابو کو کہہ دیا کرتی تھی کے میں اپنی سب چیزوں کی خود ذمہ دار تھی ،ایک سے ڈیڑھ سال سے ہمارا حمیرا سے رابطہ ختم ہوگیا ، ہم عموما پوچھتے تھے ناراضگی تھوڑی بہت رہتی تھی،نمبر کئی وقت سے بند جارہا تھا ، ہم رابطہ کرنے کی کوشش کرتے تھے ،ہماری پھپو کا اچانک انتقال ہوا ہم پہلے سے ہی سوگ میں تھے
حفیظ سنٹر لاہور میں فائر ریسکیو آپریشن ؛ سیکرٹری ایمرجنسی سروسز کا فائر فائٹرز کو خراج تحسین
کسی کی عزت کو اس طرح نہیں ہوا میں اڑانا چاہیے ، میڈیا کو سوال کرنے چائیے تھے وہ نہیں کئے گئے؟؟؟مالک مکان نے بھی بہن حمیرا کو پریشان کیاہوا تھا جو کردار ادا کرنا تھا وہ نہیں کیاگیا
جب حمیرا کے موبائل فونز آف ہوئے ،پوسٹ مارٹم دیگر شواہد کے بعد ہی واقعے کا مقدمہ درج کروائیں گے ،تدفین لاہور میں کریں گے ،بہن آزاد خیال تھی مرحومہ کی مغفرت کی دعا کریں ، گھر کا لاک توڑ کر کوئی داخل ہوا ،بیشتر چیزیں سامنے آسکتی ہیں
شکر گڑھ میں درمیانے درجے کا سیلاب، زمینی رابطہ منقطع
جب تحقیقاتی رپوٹ آئیں گی اس کے بعد واقعے کا مقدمہ درج کروائیں گے ،نہ ہی کوئی مالی ایشو تھا لیکن باظاہر یہ دیکھایا گیا ،کہ مالی ایشو ہے بہرحال اللہ آسانی فرمائے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بچے کی پیدائش پر اسکی شناخت نہ کروانا بچے کے ساتھ حق تلفی ہے، ترجمان نادرا
ترجمان نادرا شباہت علی نے کہا ہے کہ بچے کی پیدائش پر اس کی شناخت نہ کروانا بچے کے ساتھ حق تلفی ہے۔
اس حوالے سے ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ 18 سال سے کم عمر کے لیے جووینائل کارڈ جاری کیا جاتا ہے جس کی معیاد 18سال تک کی ہے، والدین میں سے کوئی ایک کسی بھی وجہ سے موجود نہیں ہے تو بچوں کے شناختی کارڈ کے لیے والدین میں سے کسی ایک کا شناختی کارڈ ضروری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی کے تمام نادرا سینٹرز میں مجموعی طور پر 359 کاؤنٹرز ہیں، ان کی تعداد بڑھائیں گے۔
شباہت علی کا کہنا ہے کہ معمر افراد کے لیے جن کے فنگر پرنٹس کا مسئلہ ہوتا ہے ان کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم لارہے ہیں۔
ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ طلاق کی صورت میں یونین کونسل سے سرٹیفکیٹ کا حصول ضروری ہوتا ہے۔