قصبہ ایم پی آر کالونی میں فائرنگ سے خاتون جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
کراچی:
قصبہ ایم پی آر کالونی میں فائرنگ سے خاتون جاں بحق ہوگئی، پولیس کے مطابق خاتون کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا تفتیش شروع کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے علاقے قصبہ ایم پی آر کالونی میں فائرنگ سے خاتون جاں بحق ہوگئی جس کی لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی۔
پولیس کے مطابق جاں بحق خاتون کی شناخت 20 سالہ سونیا زوجہ رحمت اللہ کے نام سے کی گئی۔
ایس ایچ او اورنگی ٹاؤن انسپکٹر آغا اسلم نے واقعے کی حقیقت بتانے سے گریز کرتے ہوئے بتایا کہ خاتون نے گھر سے بھاگ کر شادی کی تھی کچھ عرصہ قبل سسرال سے کہیں چلی گئی تھی اب واپس آئی تو سسرالیوں نے قتل کردیا، خاتون کی کوئی اولاد نہیں تھی۔
شوہر نے یا کس نے قتل کیا اس حوالے سے بھی بتانے سے بھی ایس ایچ او نے گریز کیا ان کا کہنا تھا کہ ایم پی آر کالونی جرائم پیشہ افراد کا علاقہ ہے جہاں پولیس بھی جانے سے گریز کرتی ہے اس علاقے میں واقعہ پیش آیا ہے، انویسٹی گیشن پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
کراچی:گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔
ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔