اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کا دورہ، کرتار پور امن و محبت کی مثال قرار
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ کے بھارت اور پاکستان کے مابین تعینات فوجی مبصرین کے ایک وفد نے گردوارہ سری دربار صاحب کرتارپور کا دورہ کیا اور کہا کہ گردوارہ دربار صاحب کرتارپور دنیا بھر میں امن، محبت اور بین المذاہب ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال ہے۔ وفد میں میجر جوناتھن اسٹوپانی (سوئٹزرلینڈ)، میجر میرلا یاپرنین (کروشیا)، فلائٹ لیفٹیننٹ کنو کوان لممانگکن (تھائی لینڈ) اور کیپٹن مارکو اسٹجیپانووچ شامل تھے۔ پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) کی انتظامیہ نے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ مہمانوں کو گردوارہ سری دربار صاحب کرتارپور کی تاریخی حیثیت، موجودہ حالات، اس منصوبے کے پس منظر اور بین المذاہب ہم آہنگی و امن کے تناظر میں اس کی اہمیت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ گردوارہ صاحب کے گرنتھی کی جانب سے وفد کو سروپا (اعزازی چادر) اور یادگاری تحائف پیش کیے گئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
فلسطین کے مسئلے پر ہار ماننا درست نہیں، فرانچسکا آلبانیز
اپنے ایک بیان میں اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ عالمی یکجہتی ہی فلسطین کی آزادی اور انصاف کے قیام کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ شام اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی "فرانچسکا آلبانیز" نے اس بات کا اظہار کیا کہ فلسطین کے معاملے میں ہار ماننا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے لوگ ہمارے اور فلسطینیوں کے لئے ایک بہتر و انصاف پر مبنی مستقبل کی کوشش میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہار ماننا کوئی راستہ نہیں، عالمی یکجہتی ہی فلسطین کی آزادی اور انصاف کے قیام کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ دوسری جانب آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں، انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا۔ خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل، غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہئے۔