داعش سے منسلک گروہ کا کانگو میں چرچ پر حملہ، 21 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
مشرقی کانگو کے علاقے کومانڈا میں ایک کیتھولک چرچ پر اتوار کی صبح ہونے والے حملے میں کم از کم 21 افراد جاں بحق ہوگئے۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق حملہ داعش سے منسلک شدت پسند گروہ الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز (ADF) نے کیا۔
عینی شاہدین اور مقامی حکام کے مطابق حملہ رات تقریباً ایک بجے کے قریب چرچ کے اندر اور اس کے اطراف میں کیا گیا۔ شدت پسندوں نے نہ صرف لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا بلکہ متعدد گھروں اور دکانوں کو بھی آگ لگا دی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کا غزہ میں کیتھولک چرچ پر حملہ، 2 افراد جان سے گئے، پوپ لیو کا اظہار افسوس
عینی شاہدین نے اے پی کو بتایا کہ21 سے زائد افراد کو چرچ کے اندر اور باہر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا، جبکہ 3 جھلسی ہوئی لاشیں بھی ملی ہیں اور مزید تلاش جاری ہے۔
الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز (ADF) ایک شدت پسند گروہ ہے جو داعش سے منسلک ہے اور یوگنڈا و کانگو کی سرحدی علاقوں میں سرگرم ہے۔ یہ گروہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے عام شہریوں کو نشانہ بناتا رہا ہے۔
حکام نے واقعے کی مکمل تحقیقات کا اعلان کیا ہے جبکہ علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
داعش شدت پسندی کانگو چرچ حملہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کانگو چرچ حملہ
پڑھیں:
نوعمر بچوں کو نشے کا عادی بنا کر وارداتیں کروانے کا انکشاف، ڈکیت گروہ ساتھیوں سمیت گرفتار
کراچی:شہر قائد میں نوعمر بچوں کو چرس اور آئس کے نشے کا عادی بنا کر ان سے وارداتیں کروانے کا انکشاف ہوا ہے، سچل پولیس نے نوعمر ڈکیت گروہ کے سرغنہ کو تین ساتھیوں سمیت گرفتارکرلیا۔
ایکسپریس کے مطابق سچل پولیس نے خفیہ اطلاع پر غازی گوٹھ اسکیم 33 کے قریب کارروائی کرتے ہوئے ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث نوعمر ڈکیت گروہ کے سرغنہ کو اس کے تین ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے پسٹل مع ایمونیشن، اعلیٰ کوالٹی کی چرس، موبائل فون، نقدی رقم اور ملزمان کے زیرِاستعمال بغیر نمبر پلیٹ لگی موٹرسائیکل برآمد ہوئی۔
ایس ایچ او سچل امین کھوسہ کے مطابق ملزمان میں رضوان ولد رمضان، اظہار ولد ذوالفقار، یاسین ولد محمد ہاشم اور غلام محمد ولد مدد علی شامل ہیں۔ گروہ کا سرغنہ غلام محمد نوعمر بچوں کو چرس اور آئس کا عادی بنا کران سے وارداتیں کروایا کرتا تھا۔
گرفتار ملزمان کے خلاف سندھ اسلحہ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ گرفتار ملزمان نے دورانِ تفتیش غازی گوٹھ، سکندر گوٹھ اور اطراف کے علاقوں میں متعدد وارداتیں کرنے کا انکشاف کیا ہے جن کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔