بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں مندر میں بھگدڑ، 6 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
بھارت کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار میں واقع مشہور منسا دیوی مندر میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں کئی کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، واقعہ اس وقت پیش آیا جب مندر کے راستے میں اچانک ایک ہائی وولٹیج بجلی کی تار گر گئی۔ تار گرنے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور جان بچانے کی کوشش میں شدید افراتفری پیدا ہو گئی، جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی۔مقامی پولیس افسر رتیش سہہ نے ٹائمز آف انڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ “لوگوں نے جب تار کو گرتے دیکھا تو وہ خوف زدہ ہو گئے اور ایک دوسرے کو روندتے ہوئے بھاگنے لگے۔”اتراکھنڈ کے سینیئر سرکاری افسر ونئے شنکر پانڈے نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایک شخص کرنٹ لگنے سے جان بحق ہوا، جب کہ دیگر پانچ افراد بھگدڑ کی زد میں آ کر جان کی بازی ہار گئے۔اسپتال حکام کے مطابق 35 افراد کو زخمی حالت میں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جن میں سے چند کی حالت تشویشناک ہے۔ ریسکیو اور پولیس ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ایک عینی شاہد نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ مندر میں اچانک بڑی تعداد میں زائرین جمع ہو گئے تھے۔ جب کچھ لوگ ہجوم سے باہر نکلنے کی کوشش کرنے لگے تو بھگدڑ مچ گئی، جس میں متعدد لوگ گر پڑے۔ میرے ہاتھ میں بھی فریکچر ہوا ہے،” عینی شاہد نے بتایا۔واضح رہے کہ منسا دیوی مندر ہر سال لاکھوں زائرین کی توجہ کا مرکز بنتا ہے، خاص طور پر مذہبی تہواروں کے دوران۔ یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں کمبھ میلے کے دوران بھی بھگدڑ کے ایک واقعے میں 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران: رہائشی عمارت میں گیس لیک ہونے سے دھماکا‘6 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران کی رہائشی عمارت میں گیس لیک ہونے سے دھماکا ہوا ،جس کے نتیجے میں 6 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق گیس دھماکا ایران کے شہر ہواز کی رہائشی عمارت میں ہوا جس کے باعث اب تک 6 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ دھماکے سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا اور عمارت مکمل تباہ ہوگئی۔ ایرانی حکام نے واقعے سے متعلق مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا، تاہم اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔