آسٹریلیا کے وزیر خزانہ جم چالمرز نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا اب محض کچھ وقت کی بات ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی وزیر خزانہ نے ایک مقامی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی لیکن یہ بہت جلد ممکن ہے۔

جم چالمرز نے مزید کہا کہ تاہم حماس کے یرغمالیوں کے ساتھ سلوک اور مستقبل کی فلسطینی ریاست میں حماس کے ممکنہ کردار جیسے مسائل آسٹریلیا کے لیے سنجیدہ رکاوٹیں ہیں۔

خیال رہے کہ آسٹریلیا کے مؤقف میں یہ حیران کن تبدیلی وزیراعظم البانیز کے اس بیان کے بعد آئی ہے جس میں انھوں نے واضح کیا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فوی طور پر ارادہ نہیں۔

آسٹریلیا کے مؤقف میں تبدیلی کی ممکنہ وجہ فرانس، کینیڈا، برطانیہ اور مالٹا کی جانب سے ستمبر تک فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد آئی ہے۔

اگرچہ آسٹریلیا نے تاحال فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان نہیں کیا تاہم وزیرِاعظم البانیزے بارہا اسرائیل کے محفوظ سرحدوں کے اندر رہنے کے حق اور فلسطینی عوام کے لیے ریاستی خودمختاری کے حق کا بیان بارہا دے چکے ہیں۔

خیال رہے کہ چند روز قبل آسٹریلوی وزیرِ اعظم انتھونی البانیزے نے برطانوی ہم منصب سے ملاقات میں اسرائیل اور فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کی حمایت کو دہرایا تھا۔

ایک بیان میں البانیزے نے بتایا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے مستقبل کی فلسطینی ریاست میں حماس کا کوئی کردار نہ ہونے پر اتفاق کیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا تھا کہ ان کی حکومت دو ریاستی حل کے اصولی مؤقف پر قائم رہے گی اور فوری طور پر جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ جاری رکھے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فلسطینی ریاست کو تسلیم کو تسلیم کرنے

پڑھیں:

غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار ترک وزیر خارجہ کی دعوت پر (آج) پیر کو ایک روزہ دورے پر استنبول جائیں گے۔ جہاں وہ عرب- اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اتوار کو دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں، بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام کو بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیرِ نو کی ضرورت پر زور دے گا۔ پاکستان اس بات کو بھی دہرائے گا کہ تمام فریقوں کو مل کر ایک آزاد، قابلِ عمل اور جغرافیائی طور پر متصل فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہئیں، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، جو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جو اقوامِ متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے
  • سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
  • نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا ایک روزہ دورہ کریں گے
  • اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل
  • معذور شخص کو اٹھا کر سڑک پار کرانے والے اہلکار کیلیے آسٹریلیا سے انعام
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • سہیل آفریدی اپنے بیانات میں ریاست کو چیلنج کر رہے ہیں، خواجہ آصف
  • سابق کرکٹر اظہر الدین بھارتی ریاست تلنگانہ کی کابینہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • پاکستان: افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کی افغانستان میں موجودگی تسلیم کر لی
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی فوٹیج لیک کرنے پر اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر برطرف