کراچی:

ناپا بورڈ آف ڈائریکٹرز نے جمعرات کو اپنے سہ ماہی اجلاس کے دوران 3 نئے اراکین کو شامل کرلیا،اجلاس کی صدارت بورڈ کے چیئرمین سید جاوید اقبال نے کی۔

اجلاس  میں سابق سینیٹر جاوید جبار، مہتاب اکبر راشدی، طارق کرمانی، روشن خورشید بروچہ، فوزیہ مسعود نقوی، علی حبیب، منیزہ ہاشمی، سی او او ناپا سمیتا احمد اور سی ایف او واصف خرسو نے شرکت کی،بورڈ ممبر ظفر مسعود لاہور سے آن لائن میٹنگ میں شامل ہوئے۔

ناپا میں شمولیت کرنے والےنئے ڈائریکٹرز منیزہ ہاشمی، ظفر مسعود اور علی حبیب شامل ہیں،منیزہ ہاشمی فیض فاؤنڈیشن کی ٹرسٹی اور لاہور میں سالانہ فیض فیسٹیول کی مرکزی منتظم ہیں،وہ پی ٹی وی کے ساتھ 40 سالہ کیریئر کے ساتھ میڈیا پروفیشنل رہی ہیں جہاں وہ ڈائریکٹر پروگرامز کے طور پر عہدے سے سبکدوش ہوئیں،وہ معروف شاعر فیض احمد فیض کی چھوٹی بیٹی ہیں.

 

علی حبیب ایچ بی ایل کے چیف مارکیٹنگ اینڈ کمیونیکیشن آفیسر ہیں،تین دہائیوں سے زیادہ کے تجربے کے ساتھ، علی معروف بینکوں کے ساتھ ساتھ فنانس کے علاوہ مختلف صنعتوں میں بھی اسی طرح کے عہدوں پر فائز ہیں.

ان کے کیریئر میں مشہور تنظیموں جیسے پراکٹر اینڈ گیمبل (P&G)، Reckitt Benckiser، Standard Chartered، NIB Bank، United Bank Ltd. (UBL)، اور حبیب بینک (HBL) میں کام کرنا شامل ہے. 

ظفر مسعود ایک بینکر ہیں جو بینک آف پنجاب کے صدر اور سی ای او ہیں،بینکنگ کے شعبے میں دو دہائیوں سے زیادہ کے تجربے کے ساتھ، وہ ڈوئچے بینک، بارکلیز، اور سٹی بینک میں اہم قائدانہ عہدوں پر فائزرہے.

بورڈ نے مرحوم طبلہ نواز استاد بشیر خان کے لیے فاتحہ خوانی کی  انتقال کے وقت وہ ناپا کے فیکلٹی تھے۔  بورڈ نے موسیقی کے شعبے میں استاد بشیر خان کی خدمات کو وہ شعبہ موسیقی میں ایک عمدہ اور مثالی میراث چھوڑ کر گئے

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

اصول پسندی کے پیکر، شفیق غوری کی رحلت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سندھ لیبر فیڈریشن کے صدر، ایپوہ کے چیف کوآرڈینیٹر و سینئر مزدور رہنما شفیق غوری بھائی ہزاروں چاہنے والوں کو اشک با ر چھوڑ کر خالق حقیقی کے حضور 27 اکتوبر 2025 کو پیش ہو گئے
زندگی بے بندگی شرمندگی کے اصول کو اپنی حیات کے دوران آخری لمحے تک قائم رکھنے والے پاکستان کی تاریخ میں چند مزدور رہنماؤں میں متحدہ لیبر فیڈریشن کے صدر ، سینئر مزدور رہنما اور ایپوہ کے چیف کوآرڈینیٹر شفیق غوری بھائی اپنے اہل خانہ، عزیز و اقارب اور اپنے دوستوں کو غمزدہ چھوڑ کر 27 اکتوبر 2025 کو خالق حقیقی کے حضور پیش ہو گئے۔
مزدوروں سے حقیقی عقیدت رکھنے والے شفیق غوری بھائی جو مزدورں کے حق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف حوصلے اور ہمت کیساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہے اپنے آرام اور سکون کو مزدوروں کی خاطر نظر انداز کیا انہوں نے اپنی بیماری کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیا اور شب و روز اْنکی خدمت پر اپنے آپ کو مامور رکھا۔
شفیق غوری بھائی اصول پسندی کے پیکر تھے

کبھی کسی جابر کے آگے جھکنا اپنی توہین سمجھتے تھے حق اور سچ بات کو رد کرنے والوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دلائل کے ساتھ گفتگو کرنے میں انکو کمال حاصل تھا ان کا ہمیشہ کہنا تھا کہ
ٹکڑے میرے اڑ جائیں
یہ ڈر کے نہ جھکے گا
آگے کِسی انسان کے
یہ سر نہ جھکے گا
ان سے عقیدت رکھنے والوں کی تعداد سینکڑوں میں نہیں ہزاروں میں موجود ہے اس دور میں نہ ڈرنے والا نہ بکنے والے مزدور رہنماؤں کی لسٹ اگر مرتب کی جائے تو کوئی شک نہیں۔ شفیق غوری بھائی کا نام سر فہرست نظر آئے گا۔
شفیق غوری بھائی کی پیدائش 07.12.1949 کو کراچی کے مشہور علاقے پاکستان چوک میں ہوئی اور اس وقت ان کی رہائش 1972 سے گلبرگ، فیڈرل بی ایریا بلاک 17 میں ہے وہ تا حیات اس ہی شہر کراچی میں قیام پذیر رہے انہوں نے ابتدائی تعلیم سندھ مدرسہ اسلام اسکول میں حاصل کی اور میڑک کا امتحان پاس کیا ، ایس ایم لاء کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے 1998 میں MBA کی ڈگری بھی حاصل کی۔
پاکستان میں مزدوروں کی ناگفتہ صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد قانونی حوالے سے اْنکی ہر سطح پر ساتھ دینے کا فیصلہ کیا اور آخری لمحے تک اپنے مصمم ارادے کو تقویت دیتے رہے دوران بیماری بھی مزدور رہنما اْن سے مختلف لیبر کے پیچیدہ معاملات کے حوالے سے قانونی مشورہ کرتے رہے ہمیشہ فی سبیل اللہ اپنا فرض ادا کیا۔

آپ نے پہلی سروس کا آغاز کراچی شپ یارڈ سے کیا، جبکہ دوسری ملازمت پاکستان اسٹیل میں 1980 کو جوائن کیا اور بحیثیت اسسٹنٹ منیجر 2009 کو MTC ڈیپارٹمنٹ سے ریٹائرڈ ہوے ملازمت کے دوران پاکستان اسٹیل پیپلز ورکر ز یونین کے صدر کی حیثیت سے طویل عرصہ وابستہ رہے خاص بات یہ تھی کہ پاکستان اسٹیل کی مینجمنٹ بھی ان سے اکثر مشاورت کیا کرتی تھی اْن کی قابلیت کو سب نے ہمیشہ تسلیم کیا جس کی وجہ قابلیت کے ساتھ ساتھ برد با ر ی اور بے انتہا خلوص تھا۔
آپ NILAT میں لیبر کے حوالے سے مختلف اداروں کے ہیڈز و اسٹاف کو لیکچر بھی دینے کا فریضہ بھی ادا کرتے تھے۔
آپ کی شادی 27 اکتوبر 1988کو کراچی میں میں ہوئی اور ماشاء اللہ ان کے دو بیٹے ، ایک بیٹے محمد شعیب غوری نے MBA کی ڈگری حاصل کی جبکہ دوسرے بیٹے محمد دانیال غوری نے کراچی یونیورسٹی سے اکنامکس میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ۔
دوران زندگی انہوں نے بہت خوشگوار وقت اپنی فیملی وِ عزیز و اقارب کے ساتھ تمام تر بیرونی مصروفیات کے باوجود گزارا۔
زندگی کے آخری حصے میں شفیق غوری بھائی کو مختلف موذی امراض کا سامنا کرنا پڑا اس دوران ان کا علاج SIUT و دیگر اسپتال میں ہوا، رضائے الٰہی سے ان کا طویل علالت کے بعد 27 اکتوبر 2025 بروز پیرکو انتقال ہو گیا۔

ان کی نماز جنازہ مدینہ مسجد بلاک 17 فیڈرل بی ایریا کراچی میں ادا کی گئی جس میں مختلف ٹریڈ یونینز کے سربراہ ، اْن سے بے انتہا لگاؤ رکھنے والوں نے شرکت کی جس میں مختلف اداروں کے مزدور رہنماؤں کے ساتھ کراچی شہر کی معروف شخصیات نے بھی شرکت کی، ان کی نماز جنازہ میں EPWA کے چیئرمین اظفر شمیم، جنرل سیکرٹری علمدار رضا، سینئر نائب صدر متین خان، ممبر ایگزیکٹو کمیٹی محمد اخلاق ، احتشام الحسن اور حمید ہارون نے شرکت کی۔
میت کی تدفین سخی حسن قبرستان میں ہوئی۔
دوران بیماری جنرل سیکرٹری EPWA علمدار رضا نے ان کے گھر پر ان کی عیادت مورخہ 16.10.2025 کو کی اس دوران وہ غنودگی کے عالم میں تھے چند منٹ غنودگی سے بیدار ہوئے اور سب کی خیریت دریافت کی اور پیغام دیا کہ مجھے اپنی دعاؤوں۔ میں سب یاد رکھیں۔
اللہ تعالیٰ مرحوم شفیق غوری بھائی کی مغفرت فرمائیں اور ان کے درجات بلند فرمائیں، ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا ہو۔

علمدار رضا گلزار

متعلقہ مضامین

  • نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
  • اصول پسندی کے پیکر، شفیق غوری کی رحلت
  • بُک شیلف
  • کراچی: سندھ نیشنل کانگریس کے ارکان لاپتاافراد کی بازیابی کیلیے احتجاج کررہے ہیں
  • ابو ظہبی ٹی10؛عالمی کرکٹ اسٹارز کے ساتھ رائل چیمپس کی انٹری
  • ابوظہبی ٹی10؛عالمی کرکٹ اسٹارز کے ساتھ رائل چیمپس کی انٹری
  • ایم ڈی کیٹ رزلٹ میں کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، 41 بچے ٹاپ 10 میں شامل
  • متنازع تنخواہ، پی آر سی ایل کے 6؍ ڈائریکٹرز اور سابق سی ای او کو شو کاز نوٹس جاری
  • ایم ڈی کیٹ میں کراچی کے طلبہ بازی لے گئے، 41 بچے ٹاپ 10 میں شامل
  • کوئٹہ ،نیشنل پارٹی ہزارہ ٹائون کے تحت مطالبات کی عدم منظوری پر احتجاج کیا جارہاہے