بلوچستان بھر میں امن و امان کے پیش نظر دفعہ 144 کا نفاذ
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
محکمہ داخلہ کے اعلامیہ کے مطابق عوامی اجتماعات، دھرنے، اسلحہ کی نمائش، ڈبل سواری اور چہرہ ڈھانپنے پر 15 روز کیلئے مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے صوبے بھر میں امن و امان کے پیش نظر پندرہ روز کے لئے دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اسلحہ کی نمائش یا استعمال، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری، پانچ یا پانچ سے زائد افراد کے اجتماع، جلسہ جلوس اور دھرنوں پر پابندی ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنے، ماسک، مفلر یا کسی بھی ذریعے سے شناخت چھپانے پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق مذکورہ پابندیوں کا اطلاق صرف عام شہریوں پر ہوگا، جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ان پابندیوں سے مستثنی ہوں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بلوچستان میں امن و امان سمیت اور بھی بہت سے مسائل ہیں،سلیم مانڈوی والا
کوئٹہ ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان سمیت اور بھی بہت سے مسائل ہیں۔ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں رکاوٹ ایران پر عائد عالمی اقتصادی پابندیاں ہیں، پاک ایران گیس پائپ لائن سے متعلق ابھی بھی بات چیت جاری ہے، یہ سیکیورٹی مقاصد کے لیے نہیں عام پاکستانیوں کے مفاد کا منصوبہ ہے۔
’’جنگ ‘‘ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے چیئرپرسن کمیٹی کامرس انوشہ رحمان کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کی۔اس دوران سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں 6 ماہ سے ایران افغانستان ٹریڈ سے متعلق مسائل سامنے آ رہے تھے، ہم نے فیصلہ کیا کہ ایران اور افغانستان ٹریڈ کے مسائل سننے اور حل کرنے کوئٹہ جائیں گے، بلوچستان حکومت کو اس معاملے میں اعتماد میں لیا اور یہاں کے تاجروں سے ملاقات کی۔
گرمیوں کی طویل تعطیلات کے بعد سکولوں میں تدریسی عمل کب شروع ہو گا؟نئی تاریخ سامنے آگئی
سلیم مانڈوی والا نے بتایا کہ بلوچستان میں امن و امان سمیت اور بھی بہت سے مسائل ہیں، بلوچستان بھی دیگر صوبوں کی طرح اہم ہے، وفاق کی ذمہ داری ہے یہاں کے مسائل حل کرے، ہمیں بلوچستان میں یہ ختم کرنا ہے کہ یہاں توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔بلوچستان میں محرومی کے تاثر کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں، اگر مشترکا طور پر بلوچستان کی عوام کی شکایات کا ازالہ نہ کر سکے تو یہ ناکامی ہوگی۔
مزید :