کراچی: ڈی آئی جی ایسٹ زون نے انویسٹی گیشن پولیس میں تعینات 7 پولیس افسران کو معطل کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
کراچی:
ڈی آئی جی ایسٹ زون ڈاکٹر فرخ علی لنجار نے انویسٹی گیشن پولیس میں تعینات 7 پولیس افسران کو معطل کر کے پولیس ہیڈ کوارٹر ایسٹ زون تبادلہ کر دیا جبکہ ان کے خلاف انکوائری کا عمل بھی جاری ہے۔
ڈی آئی جی ایسٹ زون کی جانب سے جاری حکمنامے کے مطابق معطل کیے گئے پولیس افسران میں انسپکٹر (لیگل) دلدار خان انویسٹی گیشن ون ایسٹ ، انسپکٹر منظر حسین قادری ایس آئی او تھانہ سچل انویسٹی گیشن ون ، انسپکٹر ممتاز علی انویسٹی گیشن ون تھانہ سچل ، انسپکٹر مظفرالحق قائم مقام ایس آئی او تھانہ ماڈل کالونی انویسٹی گیشن تھری ، سب انسپکٹر محمد اکرم انویسٹی گیشن تھری ، سب انسپکٹر محمد نسیم ایس آئی او تھانہ قائد آباد انویسٹی گیشن ٹو جبکہ اے ایس آئی عبدالقدوس خان انویسٹی گیشن ٹو تھانہ قائد آباد شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انویسٹی گیشن ایسٹ زون ایس ا ئی
پڑھیں:
’وائٹ کرولا گینگ‘ کا بدنام رکن محمد علی حاجانو گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) شہر میں ایک دہائی قبل بدنام زمانہ ’وائٹ کرولا گینگ سے تعلق رکھنے والا محمد علی حاجانو ایک بار پھر قانون کی گرفت میں آ گیا۔ ملزم نے چند روز قبل حبیب یونیورسٹی کے باہر ایک خاتون سے اسلحے کے زور پر زیورات، پرس اور گھڑی چھین لی، تاہم بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون نے خود ملزم کا پیچھا کیا اور اپنی گاڑی سے اس کی موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر اسے قابو کرلیا۔ واردات 25 اکتوبر کی رات تقریباً 11 بج کر 20 منٹ پر پیش آئی، جب متاثرہ خاتون اپنے شوہر کے ساتھ یونیورسٹی میں ایک تقریب کے بعد کار میں بیٹھی کسی کا انتظار کر رہی تھیں۔ اس دوران ایک موٹر سائیکل سوار ملزم نے آ کر شیشہ نیچے کرنے کو کہا، انکار پر اس نے پستول دکھا کر دھمکایا اور زبردستی پرس، گھڑی اور زیورات چھین کر فرار ہوگیا۔متاثرہ خاتون نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گاڑی اسٹارٹ کی اور بھاگتے ہوئے ملزم کی موٹر سائیکل کو ٹکر ماری، جس سے وہ گر گیا۔ شور سن کر موقع پر جمع ہونے والے شہریوں نے ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزم محمد علی حاجانو ماضی میں ’وائٹ کرولا گینگ‘ کا سرگرم رکن رہا ہے جو 2008 میں ڈیفنس اور کلفٹن کے گھروں میں ڈکیتیوں اور خواتین پر حملوں کے باعث بدنام ہوا تھا۔ اسے 2015 میں سیشن کورٹ نے 15 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ پولیس نے تصدیق کی کہ حاجانو کو ماضی میں گرفتار اور سزا دی جا چکی ہے، تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ ضمانت پر رہا ہوا، بری ہوا یا سزا مکمل ہونے کے بعد باہر آیا۔حالیہ گرفتاری کے دوران ملزم کے قبضے سے ایک لائسنس یافتہ 9 ایم ایم پستول بھی برآمد ہوا، جس پر شاہراہِ فیصل پولیس نے اس کے خلاف سندھ آرمز ایکٹ کے تحت ’ہتھیار کے غلط استعمال کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے، جبکہ ماضی کے مقدمات اور ملزم کی رہائی سے متعلق ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے۔