عمر ایوب نے علی امین گنڈا پور سے استعفیٰ مانگنے کی خبروں کی تردید کردی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
عمر ایوب نے علی امین گنڈا پور سے استعفیٰ مانگنے کی خبروں کی تردید کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 August, 2025 سب نیوز
ہری پور (سب نیوز)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور سے استعفی مانگنے کی خبروں کی تردید کردی اور کہا ہے کہ عمران خان نے علی امین گنڈاپور کے استعفے سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔
خیبرپختونخوا کے ضلع ہری پور میں گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے استعفے کے حوالے سے عمران خان نے کوئی بات نہیں کی، بانی پی ٹی آئی کے بیٹے جب مرضی پاکستان آئیں، پاکستان تحریک انصاف کی پوری قیادت ان کو ویلکم کہیں گی، ہائبرڈ حکومت دو نوجوان لڑکوں سے خوفزدہ ہے، بانی کے بیٹے والد کی ہدایات پر عمل کریں گے۔عمر ایوب نے کہا کہ 5 اگست کا احتجاج کوئی احتجاجی تحریک نہیں، ہر ضلع اپنے اپنے طور پر احتجاج کرے گا، بانی کی طرف سے ضمنی الیکشن کے بائیکاٹ کی کوئی ہدایات نہیں آئی، عمران خان کا مطالبہ ہے کہ آپریشن کے بجائے مذاکرات ہونے چاہئیں۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد کی سزائیں بھونڈا مذاق ہے، 7 مئی کو اپنے والد مرحوم گوہر ایوب خان کی تیمارداری میں مصروف تھا، ہمیں دی جانے والے سزاوں میں 7 مئی، 5 مئی اور 9 مئی میں ملوث قرار دینے کا کوئی ثبوت نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف اور آصف زرداری شوگر ملوں میں پیسے کما رہے ہیں، محسن نقوی نے یوکرائن سے ساڑھے 4 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی جس سے کسان کو نقصان ہوا، چیف جسٹس کو خط لکھا کہ عدالتیں رات 3 بجے تک سماعت کررہی ہے ہمیں جرح کرنے کا موقع نہیں دیا۔عمر ایوب نے کہا کہ عوام کی قوت خرید ختم کی گئی، ان کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا، چینی کی قیمت 164 مقررہے جو 200 روپے سے زائد قیمت پر فروخت ہو رہی ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر 80 روپے لیوی ڈیوٹی لی جا رہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی کے 5 اگست احتجاج پر پیپلز پارٹی کا ردعمل سامنے آگیا پی ٹی آئی کے 5 اگست احتجاج پر پیپلز پارٹی کا ردعمل سامنے آگیا تعلیم خیرات نہیں،قوم کا آئینی حق ہے، حکومت ٹیکس لیتی ہے مگربنیادی حق دینے کو تیار نہیں،حافظ نعیم الرحمان ایران کیساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں، اسحاق ڈار نو مئی کیس، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی کوگرفتار کر لیا گیا عمران خان کے بچے قانونی منظوری کے بعد انسے ملاقات کر سکتے ہیں ،غیر ملکی شہریوں کو عدم استحکام کی اجازت نہیں دی جا... بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں سے کوئی خطرہ نہیں ، گرفتار نہیں کیا جائیگا، طلال چودھری
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عمر ایوب نے علی امین
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ اس وقت پارٹی اور وفاقی حکومت یا فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام دوسرا رخ میں گفتگو کرتے ہوئے گوہر علی خان نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی انداز میں تلاش نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والی بات چیت بھی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ آرمی چیف کے دور میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے، بیرسٹر گوہر علی خان
انہوں نے بتایا کہ جب مارچ 2024 میں پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کا مینڈیٹ چُرایا گیا ہے، تو پارٹی بانی عمران خان نے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی، مگر جب بات چیت آگے نہ بڑھی تو کہا گیا کہ پی ٹی آئی صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے۔
گوہر علی خان کے مطابق عمران خان نے کہا تھا کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اگر کوئی تجویز لے کر آتے ہیں تو اس پر غور کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید بتایا کہ 26 نومبر کو ایک اور کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی لیکن حکومت کی جانب سے کوئی سنجیدگی ظاہر نہیں کی گئی۔ ہماری اور حکومت کی کمیٹیوں کے قیام کے باوجود دو ہفتے تک ملاقات نہ ہو سکی۔ اس کے بعد حکومت نے ملنے میں دلچسپی نہیں دکھائی، اس لیے ہم نے محض فوٹو سیشن کے لیے بیٹھنے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا قومی اسمبلی کی 4 قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد محض بات چیت نہیں بلکہ سیاسی مسائل کا سیاسی حل تلاش کرنا تھا، جو جمہوریت، پارلیمان اور تمام جماعتوں کے لیے بہتر ہوتا، مگر ایسا نہیں ہو سکا۔
خیبر پختونخوا میں فوجی آپریشنز پر مؤقفگوہر علی خان نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں جاری آپریشنز کے حوالے سے جنوری، جولائی اور ستمبر میں آل پارٹیز کانفرنسز بلائیں۔ ان کے مطابق انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز ضروری ہیں، تاہم ان میں شہریوں کو نقصان یا سیاسی استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ آپریشنز میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے گھر آج تک دوبارہ تعمیر نہیں ہو سکے، اس لیے آئندہ کسی بھی کارروائی میں عوامی تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی مذاکرات