یومِ استحصال: مقبوضہ کشمیر سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ایک منٹ کی خاموشی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک :مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیری عوام سے یکجہتی کے اظہار کے طور پر حکومتِ پاکستان نے یومِ استحصال پر 5 اگست کو صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر میں فیصلے پر عملدرآمد کیلئے مراسلہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف پوری قوم یکجا ہے، کشمیری قوم سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔
ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس
وفاقی وزارت امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران نے تمام صوبائی حکومتوں کو اس بارے ہدایات جاری کیں، محکمہ داخلہ نے تمام فیلڈ فارمیشنز کو اہلیان جموں و کشمیر سے اظہار یکجہتی کیلئے مراسلہ بھیجا ہے۔
مراسلے میں آئی جی پنجاب، آئی جی جیل خانہ جات پنجاب، ڈائریکٹر جنرل چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کو عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے۔
اسی طرح ڈائریکٹر جنرل فرانزک سائنس ایجنسی، ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایگریکلچر فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی، ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ کو بھی عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے۔
تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج اور جلسہ منسوخ کردیا
محکمہ داخلہ پنجاب نے ڈائریکٹر سول ڈیفنس پنجاب، ڈائریکٹر جنرل پنجاب پروبیشن اینڈ پیرول سروس، چیف ایگزیکٹو آفیسر پنجاب چیریٹیز کمیشن کو بھی اس اقدام پر عمل کی ہدایت جاری کر دی۔
کمانڈنٹ بارڈر ملٹری پولیس ڈی جی خان، کمانڈنٹ بارڈر ملٹری پولیس راجن پور اور کمانڈنٹ بلوچ لیوی ڈی جی خان کو بھی اس بارے ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
زندگی بھر بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہنے والے عبدالغنی بھٹ کون تھے؟
معروف آزادی پسند کشمیری رہنما اورکل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بھٹ مختصر علالت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں انتقال کرگئے۔
عبدالغنی بھٹ کی عمر قریباً 90 برس تھی، وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔
افسوسناک خبر ؛ مقبوضہ کشمیر کے بزرگ حریت راہنما و سابق چیئرمین کُل جماعتی حریت کانفرنس پروفیسر عبدالغنی بھٹ بھی آزادی کشمیر کا خواب دل میں سجائے اللہ کو پیارے ہو گئے۔
اناللہ وانا الیہ راجعون
اللہ پاک مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔آمین pic.twitter.com/3CRwN1JJQj
— Asaad Fakharuddin???? (@AsaadFakhar) September 17, 2025
مرحوم نے فارسی، اقتصادیات اور سیاسیات میں گریجویشن کی ڈگریاں حاصل کی تھیں جبکہ فارسی میں ماسٹرز بھی کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری بھی حاصل کی تھی، جبکہ وہ فارسی کے پروفیسر بھی رہے۔
قابض بھارتی انتظامیہ نے آزادی پسند سرگرمیوں کی پاداش میں انہیں بطور پروفیسر ملازمت سے برطرف کر دیا تھا۔ مرحوم 1987 میں بننے والے آزادی پسند تنظیموں کے اتحاد ’مسلم متحدہ محاذ‘ میں بھی پیش پیش رہے۔
بھارتی انتظامیہ نے1987 کے مقبوضہ علاقے کے اسمبلی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کرکے محاذ کے امیدواروں کو ہروا دیا تھا۔ پروفیسر عبدالغنی بھٹ کو انتخابات کے بعد گرفتار کیا گیا اور وہ کئی ماہ تک جیل میں رہے۔
پروفیسر عبدالغنی بھٹ نے 1993 میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل پر یقین رکھتے تھے اور اس مقصد کے لیے ان کی خدمات اور جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پروفیسر عبدالغنی بھٹ زندگی بھر بھارتی ظلم و ستم کے خلاف برسرپیکار رہے، اور آزادی کا خواب آنکھوں میں لے کر ہی داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: حریت پسند رہنما 15 سال پرانے مقدمے سے بری
کشمیری حریت رہنما کے انتقال پر وفاقی وزیر امور کشمیر انجینیئر امیر مقام، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق سمیت کشمیری قیادت نے عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور سوگواران کو صبر جمیل دے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انتقال برسرپیکار بھارتی مظالم عبدالغنی بھٹ کشمیری حریت رہنما مقبوضہ کشمیر وی نیوز