سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت نے ایسے نئے مٹیریل دریافت کرنے میں مدد کی ہے جو بیٹریوں میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔

بیٹری ٹیکنالوجی سے متعلق یہ دریافت پائیدار توانائی رکھنے والی دنیا کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہوسکتی ہے۔

محققین پُر امید ہیں کہ بیٹریاں بہتر برقی گاڑیوں کے ساتھ فون جیسی ڈیوائسز کو بھی بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہین۔

ہماری موجودہ بیٹری ٹیکنالجی کو مسائل کا سامنا ہے۔ لیتھیئم آئن بیٹریاں جو ہماری زیادہ تر ڈیوائسز چلاتی ہیں، نسبتاً کم کثافت کی ہوتی ہیں، وقت کے ساتھ توانائی کھوتی ہیں اور ان کو گرمی اور دیگر تبدیلیوں سے خطرہ ہوتا ہے۔

ایک طریقہ جس سے محققین پُر امید ہیں کہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے وہ ملٹی ویلنٹ بیٹریاں ہیں۔ یہ بیٹریاں لیتھیئم آئن بیٹریوں کے مقابلے میں آسانی سے دستیاب عناصر سے بنائی جا سکتی اور اس کے علاوہ ان کو بنانا سستہ اور صاف ہوگا۔

مزید برآں جدید ٹیکنالوجی کا مطلب ہوگا کہ یہ موجودہ بیٹریوں سے زیادہ مؤثر اور زیادہ توانائی ذخیرہ کرنے والی ہوں گی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط

چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے جوہری تعاون کے کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط کر دیے۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے معاہدے پر دستخط کیے، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل و سربراہ، محکمہ برائے تکنیکی تعاون نے معاہدے پر دستخط کیے، یہ پانچواں پروگرام ہے جو 2026ء سے 2031ء تک قابلِ عمل رہے گا۔

اِس فریم ورک کے تحت جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے براہِ راست سماجی و اقتصادی ترقی میں معاونت کی جائے گی، فریم ورک میں خوراک و زراعت، انسانی صحت و غذائیت، ماحولیاتی تبدیلی و آبی وسائل کا انتظام، جوہری توانائی، اور تابکاری و جوہری تحفظ جیسے 5 کلیدی شعبے شامل ہیں۔

چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ اِس پروگرام پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ناروے میں الیکٹرک طیارے کی کامیاب پرواز، اس ٹیکنالوجی میں رکاوٹ کیا ہے؟
  • ساف انڈر17 فٹبال چیمپئن شپ، پاکستان نے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرلی
  • پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے نے بین الاقوامی میڈیا کی توجہ حاصل کرلی
  • دنیا میں اب تک بنائے گئے تمام گانے اسٹور کرنیوالی کیسٹ تیار
  • چینی سائنس دانوں کی ایجاد نئی بیٹری، اسمارٹ فون اور برقی گاڑیاں بدل جائیں گی
  • چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تاریخی کامیابیاں
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
  • سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے عمرہ کی سعادت حاصل کرلی، سیلاب متاثرین کے لئے خصوصی دعائیں
  • اوزون تہہ کی رفوگری سائنس اور کثیر الفریقی عزم کی کامیابی، گوتیرش