سائنس دانوں نے اے آئی کی مدد سے بیٹری ٹیکنالوجی میں اہم کامیابی حاصل کرلی
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت نے ایسے نئے مٹیریل دریافت کرنے میں مدد کی ہے جو بیٹریوں میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔
بیٹری ٹیکنالوجی سے متعلق یہ دریافت پائیدار توانائی رکھنے والی دنیا کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہوسکتی ہے۔
محققین پُر امید ہیں کہ بیٹریاں بہتر برقی گاڑیوں کے ساتھ فون جیسی ڈیوائسز کو بھی بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہین۔
ہماری موجودہ بیٹری ٹیکنالجی کو مسائل کا سامنا ہے۔ لیتھیئم آئن بیٹریاں جو ہماری زیادہ تر ڈیوائسز چلاتی ہیں، نسبتاً کم کثافت کی ہوتی ہیں، وقت کے ساتھ توانائی کھوتی ہیں اور ان کو گرمی اور دیگر تبدیلیوں سے خطرہ ہوتا ہے۔
ایک طریقہ جس سے محققین پُر امید ہیں کہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے وہ ملٹی ویلنٹ بیٹریاں ہیں۔ یہ بیٹریاں لیتھیئم آئن بیٹریوں کے مقابلے میں آسانی سے دستیاب عناصر سے بنائی جا سکتی اور اس کے علاوہ ان کو بنانا سستہ اور صاف ہوگا۔
مزید برآں جدید ٹیکنالوجی کا مطلب ہوگا کہ یہ موجودہ بیٹریوں سے زیادہ مؤثر اور زیادہ توانائی ذخیرہ کرنے والی ہوں گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مسجد اقصی کی بے حرمتی خطے میں موجودہ بحران کو مزید شدید کر دے گی، حماس
اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس نے کچھ صیہونی عناصر کی جانب سے مسجد اقصی کی بے حرمتی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ ایسے اقدامات خطے میں موجود بحرانی صورتحال کی شدت میں مزید اضافے کا سبب بنیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے بیانیے میں انتہاپسند صیہونی وزیر اتمار بن غفیر، صیہونی رکن کینسٹ عمیت ہالیوے اور ان کے ہمراہ انتہاپسند صیہونی آبادکاروں کے ایک گروہ کی جانب سے مسجد اقصی میں گھس کر اس کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اس مسجد کے خلاف مجرمانہ اقدام، فلسطینی قوم کے خلاف جارحانہ رویوں میں شدت اور اسلامی مقدس مقامات اور قبلہ اول مسلمین کی توہین کے ذریعے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کا باعث قرار دیا ہے۔ اس بیانیے میں مزید آیا ہے: "انتہاپسند صیہونیوں کی جانب سے نام نہاد معبد کی تصاویر کے حامل اور "خدا کا عالمی گھر" کی عبارت کے ساتھ پرچم کے ہمراہ مسجد اقصی میں گھس کر اشتعال انگیز اقدامات انجام دینا قابل مذمت ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت انجام پایا ہے جب مسجد اقصی سے فلسطینی نمازیوں کو نکال باہر کیا گیا تھا اور اس کے گرد فوجی محاصرہ قائم کر دیا گیا تھا۔ دوسری طرف مسجد اقصی پر صیہونیوں کی یلغار ان کے مذہبی دنوں میں انجام پائی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مسجد اقصی کو یہودیانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ ہر گز مسجد اقصی کے عرب اسلامی تشخص کو ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔"
اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس نے اپنے بیانیے میں مزید کہا کہ انتہاپسند صیہونی رژیم اور اس کے ہرکارے جو جنگی مجرم ہیں اور انہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی، بھوکا رکھنے اور قحط پیدا کرنے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے، اب مغربی کنارے اور قدس شریف میں بھی منظم انداز میں جارحانہ اقدامات انجام دے رہے ہیں اور ان کے یہ اقدامات خطے میں موجود بحران کو مزید شعلہ ور کر دیں گے۔ حماس نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی رژیم کے ان واضح جرائم پر خاموشی اختیار نہ کرے اور انتہاپسند صیہونی رژیم کو ان اقدامات پر سزا دے۔ اسلامی مزاحمت کی تنظیم نے عرب اور اسلامی قوموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مختلف سطح پر ان جارحانہ اقدامات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات انجام دیں اور صیہونی رژیم کو اسلامی مقدس مقامات یہودیانے کی اجازت نہ دیں۔ حماس نے فلسطینی قوم اور شجاع اور انقلابی جوانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قدس شریف اور مسجد اقصی کے خلاف ناپاک صیہونی سازشوں کو ناکام بنا دیں۔ یاد رہے آج بروز اتوار 3 اگست 2025ء انتہاپسند صیہونی آبادکاروں نے نام نہاد یہودیوں کے معبد کی نابودی کی سالگرہ مناتے ہوئے پولیس کی حفاظت میں مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا اور اس کے بے حرمتی کی۔ فلسطین کے مقامی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ انتہاپسند صیہونیوں کے ایک گروہ نے صبح سویرے مسجد اقصی میں گھس کر تلمودی مذہبی رسومات ادا کیں۔ ایک اندازے کے مطابق اس گروہ میں 1300 صیہونی آبادکار شامل تھے۔