سائنس دانوں نے اے آئی کی مدد سے بیٹری ٹیکنالوجی میں اہم کامیابی حاصل کرلی
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت نے ایسے نئے مٹیریل دریافت کرنے میں مدد کی ہے جو بیٹریوں میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔
بیٹری ٹیکنالوجی سے متعلق یہ دریافت پائیدار توانائی رکھنے والی دنیا کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہوسکتی ہے۔
محققین پُر امید ہیں کہ بیٹریاں بہتر برقی گاڑیوں کے ساتھ فون جیسی ڈیوائسز کو بھی بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہین۔
ہماری موجودہ بیٹری ٹیکنالجی کو مسائل کا سامنا ہے۔ لیتھیئم آئن بیٹریاں جو ہماری زیادہ تر ڈیوائسز چلاتی ہیں، نسبتاً کم کثافت کی ہوتی ہیں، وقت کے ساتھ توانائی کھوتی ہیں اور ان کو گرمی اور دیگر تبدیلیوں سے خطرہ ہوتا ہے۔
ایک طریقہ جس سے محققین پُر امید ہیں کہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے وہ ملٹی ویلنٹ بیٹریاں ہیں۔ یہ بیٹریاں لیتھیئم آئن بیٹریوں کے مقابلے میں آسانی سے دستیاب عناصر سے بنائی جا سکتی اور اس کے علاوہ ان کو بنانا سستہ اور صاف ہوگا۔
مزید برآں جدید ٹیکنالوجی کا مطلب ہوگا کہ یہ موجودہ بیٹریوں سے زیادہ مؤثر اور زیادہ توانائی ذخیرہ کرنے والی ہوں گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شہر قائد میں بیوی کو قتل کرکے شوہر نے بھی خودکشی کرلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: کراچی کے علاقے گلبرگ میں ایک شخص نے اپنی بیوی کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کر لی۔
پولیس کے مطابق گلبرگ رحمٰن آباد کے بلاک 5 میں محمدی مسجد کے قریب واقع ایک گھر میں 35 سالہ خدا بخش نے اپنی 30 سالہ بیوی یاسمین کو چاقو کے وار سے قتل کیا اور بعد ازاں پھندا لگا کر اپنی جان لے لی۔ جوڑے کا تعلق بہاولپور سے تھا اور ان کے 5 بچے تھے۔
ایس ایس پی ضلع وسطی ذیشان شفیق صدیقی نے ابتدائی طور پر ’گھریلو جھگڑے‘ کو اس افسوسناک واقعے کی ممکنہ وجہ قرار دتے ہوئے بتایا کہ واقعے کے وقت گھر میں کوئی دوسرا شخص موجود نہیں تھا اور گھر کا دروازہ اندر سے بند تھا۔
ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ خدا بخش نے گھریلو جھگڑے کے باعث اپنی بیوی کو قتل کیا اور بعد میں خودکشی کر لی، لاشوں کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔تفتیش کاروں نے شواہد اکٹھے کر لیے جبکہ پولیس کے کرائم سین یونٹ کو بھی طلب کیا گیا۔