ملک میں رواں سال کا 19واں پولیو کیس رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
این آئی ایچ ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے مطابق لکی مروت کی یونین کونسل سلیمان خیل کے رہائشی پانچ ماہ کے بچے کو پولیس کو تشخیص ہوئی۔ جس کے بعد صوبے سے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 12 ہوگئی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت سے پولیو کے ایک نئے کیس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد رواں برس سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 19 ہوگئی۔ این آئی ایچ ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے مطابق لکی مروت کی یونین کونسل سلیمان خیل کے رہائشی پانچ ماہ کے بچے کو پولیس کو تشخیص ہوئی۔ جس کے بعد صوبے سے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 12 ہوگئی۔ اسی کے ساتھ ملک بھر سے سال 2025 کے دوران رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 19 تک پہنچ گئی۔ قومی مرکز برائے انسداد پولیو نے خیبر پختونخوا کے جنوبی علاقے سے پولیو کیس رپورٹ ہونے پر صورتحال کو تشویشناک قرار دیا جبکہ چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کی قیادت میں جنوبی اضلاع کے لیے انسدادِ پولیو کا خصوصی منصوبہ تشکیل دے دیا ہے۔
نیشنل ای و سی کے مطابق جنوبی خیبرپختونخوا میں خصوصی اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جا رہا ہے، جبکہ ہائی رسک اضلاع میں رسائی کے مسائل کے حل کے لیے مربوط حکمتِ عملی پر عمل جاری ہے۔ نیشنل ای او سی کے مطابق آئندہ ماہ ملک بھر میں خصوصی انسدادِ پولیو مہم کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں خیبرپختونخوا پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ ایک بار پھر قومی مرکز نے والدین سے درخواست کی کہ وہ اپنے 5 سال تک کی عمر کے تمام بچوں کی پولیو سے بچاؤ کی ویکسینیشن کو یقینی بنائیں جبکہ دیگر امراض سے بچانے کے لیے حفاظتی ٹیکہ جات کورس بھی مکمل کروائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: والے کیسز کی تعداد رپورٹ ہونے کے مطابق
پڑھیں:
27 آئینی ترمیم کے لئے حکومت کا سینیٹ میں بھی مطلوبہ تعداد پوری ہونے کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: 27 آئینی ترمیم کا مسودہ 7 نومبر کو سینیٹ اجلاس میں پیش کرنے کا امکان ہے۔ حکومت نے سینیٹ میں جے یو آئی کے بغیر ہی تعداد پوری ہونے کا دعویٰ کردیا۔ 96 کے ایوان میں حکومت کو 65 ارکان کی حمایت ملنے کا قوی یقین ہے۔
میڈیاذرائع کے مطابق نائب وزیراعظم کے مطابق ستائیسویں آئینی ترمیم کےلیے اے این پی کے 3 سینیٹر کی حمایت ملنے کا امکان ہے۔ آزاد سینیٹر نسیمہ احسان سے بھی حمایت کی یقین دہانی حاصل کرلی گئی۔ مزید 6 آزاد سینیٹرز بھی 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ ڈالیں گے، محسن نقوی، عبدالکریم، فیصل واوڈا، عبدالقادر، انوارالحق کاکڑ اور اسد قاسم شامل ہیں۔ ضرورت پڑنے پر جے یو آئی کے 2 سینیٹرز کی حمایت لینے کی بھی کوششیں جاری ہیں۔
ایوان بالا میں پیپلزپارٹی26 اراکین کے ساتھ سب سے بڑی جماعت ہے،حکومتی اتحاد میں مسلم لیگ ن کے 20،بی اے پی 4، ایم کیو ایم کے 3 ارکان شامل ہیں۔ اے این پی کے 3، نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ق کا ایک ایک سینیٹر بھی موجود ہیں۔سینٹ میں اپوزیشن کو 29 اراکین کی حمایت حاصل ہے، اپوزیشن بینچوں پر پی ٹی آئی کے 14 اور جے یو آئی کے 7 سینیٹرز موجود ہیں۔ 6 آزاد ، ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل ایک ایک رکن بھی اپوزیشن کا حصہ ہے۔ اپوزیشن کے آزاد ارکان مراد سعید اور خرم ذیشان نے ابھی تک حلف نہیں اٹھایا۔
واضح رہے کہ حکمران اتحاد کو قومی اسمبلی میں ترمیم کی منظوری کے لیے واضح دو تہائی اکثریت حاصل ہے، حکومت کو قومی اسمبلی میں 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے، جب کہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے 224 ووٹ درکار ہیں، قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے 125، پی پی پی کے 74 ارکان، متحدہ قومی موومنٹ کے 22، پاکستان مسلم لیگ 5 ، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے 4 ارکان اتحاد کا حصہ ہیں۔