امریکا سے معاہدہ، پاکستان کو جنوبی ایشیائی خطے میں سب سے کم ٹیرف ملا، بلال کیانی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
بلال اظہر کیانی(فائل فوٹو)۔
وزیر مملکت بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ امریکا سے معاہدے کے بعد ہمیں 19فیصد ٹیرف ملا، یہ ساؤتھ ایشین ریجن میں سب سے کم ٹیرف ہے۔ اس سے یقیناً ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا۔
وزیر مملکت بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ ہماری سب سے زیادہ برآمدات امریکا کو کی جاتی ہیں۔ گزشتہ برس ہماری برآمدات 32 ارب ڈالر تھی، ان 32 ارب ڈالر میں سے امریکا کو چھ ارب ڈالر کی برآمدات کی گئیں۔
بلال اظہر کیانی نے کہا کہ ماضی میں جب سائفر لہرائے جا رہے تھے تو کوئی امریکا سے ایسی ڈیل کی توقع نہیں کر رہا تھا۔
انھوں نے کہا کہ اپوزیشن بھی ہمیں داد دے گی کہ تمام تر کوششوں کے باوجود امریکا سے ہمارے تجارتی تعلقات بہتر ہوئے، اپوزیشن چاہتی تھی کہ امریکا سے ہمارے تعلقات خراب ہوں اور ملک ڈیفالٹ کرے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلال اظہر کیانی امریکا سے
پڑھیں:
10 لاکھ ڈالر میں امریکی گولڈ کارڈ ویزا، ٹرمپ نے حکمنامہ دستخط کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن:۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت ایچ ون بی ویزے (یعنی ہنر مند غیر ملکی کارکنوں)کے لیے سالانہ ایک لاکھ ڈالر فیس لازمی ہوگی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے 10 لاکھ ڈالر کا گولڈ کارڈ ویزا متعارف کراتے ہوئے اس نئے اقدام کا اعلان کیا۔
انہوں نے اوول آفس میں حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ اہم بات یہ ہے کہ ہمارے پاس عظیم لوگ آنے والے ہیں اور وہ ادائیگی کریں گے۔ ایچ ون بی ویزا کمپنیوں کو خصوصی مہارتوں کے حامل غیر ملکی کارکنوں جیسے کہ سائنسدانوں، انجینئرز اور کمپیوٹر پروگرامرز وغیرہ کو اسپانسر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
اس ویزے کے تحت یہ غیر ملکی کارکن امریکا میں ابتدائی طور پر تین سال کے لیے کام کر سکتے ہیں، تاہم اس مدت کو چھ سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ امریکا ایک لاٹری سسٹم کے تحت ہر سال 85 ہزار ایچ ون بی ویزے دیتا ہے جس میں بھارت کے وصول کنندگان کا تقریباً تین چوتھائی حصہ ہے۔بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارتی کارکنوں پر انحصار کرتی ہیں جو یا تو امریکا منتقل ہوتے ہیں یا دونوں ممالک میں آتے جاتے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے سابق اتحادی ایلون مسک سمیت ٹیک انٹرپرینیورز نے ایچ ون بی ویزوں کو نشانہ بنانے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کے پاس ٹیکنالوجی سیکٹر کی اہم نوکریوں کی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے مقامی سطح پر اتنا ہنر میسر نہیں۔ اوول آفس میں امریکی صدر نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی صنعت اس اقدام کی مخالفت نہیں کرے گی۔ وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک کا بھی کہنا ہے کہ تمام بڑی کمپنیاں اس اقدام پر متفق ہیں۔صدر ٹرمپ کے حکم کے مطابق اتوار سے ملک میں داخل ہونے کے خواہشمند افراد کے لیے فیس کی ضرورت ہو گی۔
صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ گولڈ کارڈ ویزا فروخت کرنا شروع کریں گے جو جانچ پڑتال کے بعد 10 لاکھ ڈالر میں امریکی شہریت کا موقع فراہم کرے گا، کمپنیوں کی جانب سے کسی ملازم کو سپانسر کرنے پر 20 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی۔