سکھر: بااثر شخص کا طالبہ کو دوستی کا پیغام، اغواء کی کوشش، 9 افراد پر مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
—علامتی فوٹو
سکھر میں ویمن یونیورسٹی کی طالبہ کی مدعیت میں 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
سکھر پولیس کے مطابق مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بااثر شخص دوستی کے لیے طالبہ کو پیغام بھیجتا تھا۔
صوبائی وزیر مینا خان نے بتایا ہے کہ اسلامیہ کالج پشاور کے اسسٹنٹ پروفیسر کو طالبہ کو ہراساں کرنے پر برطرف کر دیا گیا ہے، محکمۂ اعلیٰ تعلیم کو طالبہ نے ہراسانی کی شکایت کی تھی۔
مقدمے کے متن کے مطابق مقدمے کے بعد بھائیوں کو دھمکیاں ملنے پر طالبہ اور اس کا خاندان صالح پٹ سے سکھر منتقل ہوگئے۔
مقدمے کے متن کے مطابق یونیورسٹی جاتے ہوئے راستے میں طالبہ کو اغواء کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔
پولیس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوشش جاری ہیں، 6 ملزمان ضمانت پر ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طالبہ کو کے مطابق مقدمے کے
پڑھیں:
واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا پانے والے 3 مجرمان بری
لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے واہگہ بارڈر پر خودکش حملہ کے مقدمے میں پھانسی کی سزا پانے والے تین مجرمان کو بری کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلوں پر سماعت کی،اپیل کنندگان کے وکلا نے دلائل دئیے کہ دہشت گردی کا واقعہ دوہزار چودہ میں پیش آیا مگر مقدمے میں نوماہ کے بعد نامزد کیا۔
اپیل کنندگان پر خودکش حملہ آوروں کی سہولت کاری کا الزام تھا، پراسیکیوشن سہولت کاری کا کوئی بھی گواہ اور ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی،ٹرائل عدالت نے اپیل کنندگان کودوہزار بیس میں بلاجواز سزائے موت کا حکم سنایا، عدالت سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ واہگہ بارڈر پر دہشت گردی کے واقعہ میں پچپن شہری شہید ہوئے،وقوعہ میں ایک سو دس شہری زخمی ہوئے،ملزم کسی کے رعائت کےمستحق نہیں سزائے موت برقرار رکھی جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کی بناء پر مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا،مجرمان کے خلاف واہگہ بارڈر خود کش حملہ کا مقدمہ تھانہ باٹا پور میں درج کیا گیا تھا۔