پرتگال اسکینڈل کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں، مشیر اطلاعات وزیراعلیٰ کے پی
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
پشاور:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ایک ہزار ارب روپے سے زائد کے مالی اسکینڈل کا سراغ پرتگال میں لگ گیا لہٰذا اس اسکینڈل کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں کیونکہ پنجاب کے عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ پہلے لندن اور اب پرتگال بھی منتقل کیا جا رہا ہے جس سے اہم شخصیات نے جائیدادیں خریدی ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ پرتگال اسکینڈل کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں، تحقیقات کے بعد پنجاب کے 10 کھرب روپے پرتگال میں ہی برآمد ہوں گے، جعلی حکومت نے صرف ڈھائی سال میں 78 سال کے کرپشن کے ریکارڈز توڑ دیے ہیں لیکن عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے اپنے فرنٹ مین کو بچانے کے لیے استعفے کا شوشہ چھوڑا ہے، عوام کے ٹیکسوں کے پیسے باہر منتقل کرکے محلات بنائے گئے ہیں مگر ان کا پیٹ بھرنے کا نام نہیں لے رہا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کرپشن کے پیسوں کی وصولی کرکے خزانے میں جمع کیے تھے جبکہ شریف خاندان کی حکومت خزانے کو لوٹ کر کرپشن کے نئے ریکارڈ بنارہی ہے، جعلی حکومت کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں جبکہ جعلی حکمران عیاشیوں میں مصروف ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
14 اگست کو جشن آزادی منائیں گے اور عمران خان کی رہائی کیلئے آواز بھی بلند کرینگے، بیرسٹر گوہر
اسلام آباد:چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ 14 اگست کو جشن آزادی اور بھارت سے جنگ جیتنے کی خوشی منائیں گے ساتھ ہی عمران خان کی رہائی کے لیے بھی آواز اٹھائیں گے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ بانی چیئرمین کی آزادی کے لیے جو تحریک شروع کی ہے وہ رکے گی نہیں، یہ تحریک انشااللہ چلتی رہے گی، 14 اگست کو جشن منائیں گے، ریلیاں نکالیں گے، خان صاحب کی رہائی کے لیے بھی آواز اٹھائیں گے، انڈیا کے خلاف جو ہم نے جنگ جیتی ہے اس کا بھی جشن منائیں گے۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شیر افضل مروت کو واپس لانے کے حوالے سے مشاورت ہوئی ہے اس پر کیا کہیں گے؟ اس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ ہماری پارٹی کا انٹرنل معاملہ ہے، ہماری پارلیمانی پارٹی کی اندرونی گفتگو ہے اس کو آپس میں ڈیل کریں گے۔
انہوں ںے کہا کہ خان صاحب کا جو حکم ہوگا اس پر من و عن عمل کریں گے، استعفوں کے حوالے سے خان صاحب نے ابھی کوئی ہدایت نہیں دی، ہم اس اسمبلی میں آئے سسٹم کا حصہ بنے، احتجاج نہیں کیا ، ریلیاں نہیں نکالی، بائیکاٹ نہیں کیا البتہ اگر ایسے ہی کریں گے ہمارے ساتھ تو ہم سوچنے پر مجبور ہو جائیں گے۔