روس کے کوریل جزائر کے مشرق میں 6 شدت کا زلزلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
روسی خبر ایجنسیوں کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح کے وقت آیا اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی، امریکی جیولوجیکل سروے اور روسی زلزلہ پیما مرکز نے اس زلزلے کی تصدیق کی ہے۔ کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ اسلام ٹائمز۔ روس کے دور دراز کوریل جزائر کے مشرقی علاقے میں ہفتے کے روز 6.0 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔ روسی خبر ایجنسیوں کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح کے وقت آیا اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی، امریکی جیولوجیکل سروے اور روسی زلزلہ پیما مرکز نے اس زلزلے کی تصدیق کی ہے۔ کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تاہم حکام نے متاثرہ علاقوں میں سروے شروع کردیا ہے تاکہ نقصان کا درست اندازہ لگایا جا سکے، کوریل جزائر ایک فعال زلزلہ خیز خطے میں واقع ہیں، جہاں زمین کی ٹیکٹونک پلیٹوں کی حرکت اکثر زلزلوں کا سبب بنتی ہے۔ زلزلے کے بعد خطے میں سونامی کا کوئی خطرہ ظاہر نہیں کیا گیا تاہم احتیاطی تدابیر کے تحت مقامی رہائشیوں کو الرٹ پررکھا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جوہری صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک کو اسرائیل کے ساتھ ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کی تلقین کی ہے۔
امریکی صدر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری پیغام میں کہا کہ ان کے لیے سب سے اہم ہدف یہی ہے کہ تمام عرب اور خلیجی ممالک اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کا حصہ بنیں۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کی جوہری طاقت کو "مکمل طور پر تباہ" کر دیا گیا ہے تاہم امریکی صدر اس حوالے شواہد پیش نہیں کیے۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ اب اگر مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک معاہدات ابراہیمی میں شامل ہو جائیں تو خطے میں امن کا قیام ممکن ہے۔
یاد رہے کہ معاہدات ابراہیمی کا آغاز 2020 میں ٹرمپ کے پہلے دور میں ہوا تھا جب متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرلیے تھے۔ بعد ازاں مراکش اور سوڈان نے بھی ایسا کیا تھا۔