بیرون ملک پاکستانیوں، سرمایہ کاروں کیلئے سہولتوں کی فراہمی ممکن بنائی جائے: اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستانی مشنز میں ویزا اجرا کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق اسحاق ڈار نے اہم اجلاس کی صدارت کی، جس میں 2024ء کے دوران پاکستان کے غیر ملکی مشنز میں ویزا عمل سے متعلق متعارف کروائی گئی اصلاحات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزارت خارجہ کے اقدامات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے ہدایت کی کہ ویزا کے طریقہ کار کو مزید مؤثر اور شفاف بنایا جائے، کارکردگی میں بہتری لائی جائے اور ویزا کے اجرا کے عمل کو تیز تر کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بالخصوص بیرون ملک مقیم پاکستانیوں، سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کے لیے سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان اور پولینڈ کا تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
وزیر تجارت جام کمال خان نے بدھ کو پاکستان میں تعینات پولینڈ کے سفیر ماسیج پسارسکی سے ملاقات میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے دوران ہائیڈروکاربن، کان کنی اور زراعت کے شعبوں پر روشنی ڈالی گئی۔
جام کمال نے پاکستان میں پولینڈ کی سرکاری توانائی کمپنی اورلین (اوآرایل ای این) کی سرمایہ کاری کو سراہا، جو گزشتہ 26 برسوں کے دوران تیل و گیس کے شعبے میں تقریباً 50 کروڑ ڈالر لگا چکی ہے اور آئندہ دہائی میں اپنی سرمایہ کاری کو دگنا کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
سفیر پسارسکی نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں نئی ایکسپلوریشن لائسنسز سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرتے ہیں، تاہم بعض زیر التوا مسائل کو حل کرنا بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
وفاقی وزیر نے پولینڈ کی کمپنیوں کو پاکستان کی زرعی ویلیو چین میں شراکت داری کی دعوت دی، خاص طور پر پھلوں اور سبزیوں کی کولڈ اسٹوریج اور پروسیسنگ سہولیات میں سرمایہ کاری پر زور دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کان کنی کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کی ترغیب دی، جہاں تانبے اور لیگنائٹ کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔
پسارسکی نے پولینڈ کی کان کنی اور زراعت میں عالمی حیثیت کا حوالہ دیتے ہوئے مشترکہ منصوبوں پر آمادگی ظاہر کی۔ دونوں فریقین نے تجاویز کو عملی شکل دینے اور اعلیٰ سطحی روابط کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
جام کمال نے پولینڈ کے سرمایہ کاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، جبکہ پسارسکی نے کہا کہ وارسا اسلام آباد کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔