Nawaiwaqt:
2025-09-25@02:14:35 GMT

یومِ آزادی کی تیاریاں عروج پر، ملک بھر میں جشن کا سماں

اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT

یومِ آزادی کی تیاریاں عروج پر، ملک بھر میں جشن کا سماں

ملک بھر میں 14 اگست یومِ آزادی کی تیاریاں جوش و خروش سے جاری ہیں، لاہور کی سج دھج نرالی ہے، گلیاں بازار قومی پرچموں ، جھنڈیوں سے سج گئے ہیں۔یوم آزادی کے سلسلہ میں شہروں، قصبوں اور دیہات میں جگہ جگہ قومی پرچم، بیجز، جھنڈیاں اور دیگر قومی اشیاء کے سٹال لگ چکے ہیں جہاں شہری بڑی تعداد میں خریداری میں مصروف ہیں۔سرکاری و نجی عمارتوں کو سبز و سفید روشنیوں سے سجایا جا رہا ہے جبکہ گلی کوچوں میں رنگ برنگی جھنڈیاں اور قومی پرچم لہرا رہے ہیں، شہریوں نے گھروں، دکانوں اور دفاتر کو برقی قمقموں، خوبصورت لائٹس، اور جھنڈیوں سے سجا کر جشن آزادی کی تیاریوں کو نیا رنگ دے دیا ہے۔لاہور میں سرکاری سطح پر بھی یوم آزادی کی تقاریب کے لیے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں، حضوری باغ ہو یا مینار پاکستان یا دوسرے عوامی تفریحی مقامات، ہر جگہ 14 اگست کے انتظامات کی جھلک نظر آنے لگی ہے۔یوم آزادی کے سلسلہ میں شعراء اور ادبا بھی متحرک ہو چکے ہیں، مشاعروں کے انتظامات کا آغاز کر دیا گیا ہے، جامعات میں طلبہ بھی سرگرم ہو چکے ہیں، خاکے ، ڈرامے، کھیلوں کے مقابلے ہوں گے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ یومِ آزادی محض ایک دن نہیں بلکہ یہ قومی وحدت، قربانیوں کی یاد اور ملک سے محبت کا اظہار ہے، جسے ہر سال پورے جوش و خروش سے منانا ہمارا فخر ہے۔
 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

1988 میں فلسطین کو تسلیم کیا، جدوجہد آزادی میں ہمیشہ ساتھ دیں گے: پاکستان کا دو ٹوک مؤقف

پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے خلاف جاری مظالم کو انسانی تاریخ کا المیہ قرار دیا اور عالمی برادری سے فوری اور عملی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں تباہی اور بربادی کی مثال نہیں ملتی. جہاں 64 ہزار سے زائد معصوم جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ یہ صرف اعداد و شمار نہیں بلکہ غمزدہ مائیں، تڑپتے بچے اور اجڑے خاندان ہیں۔وزیرِ خارجہ نے خبردار کیا کہ غزہ میں قحط سنگین شکل اختیار کر چکا ہے۔ تازہ تجزیاتی رپورٹس کے مطابق صرف غزہ شہر میں پانچ لاکھ سے زائد افراد بھوک سے مرنے کے خطرے میں ہیں جبکہ خان یونس اور دیرالبلح میں بھی قحط کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ روزانہ درجنوں فلسطینی شہید ہو رہے ہیں اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔اسحاق ڈار نے مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاری کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور دو ریاستی حل کے لیے براہِ راست خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ای۔ون منصوبہ نوآبادیاتی سوچ کی واضح عکاسی ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔پاکستانی وزیرِ خارجہ نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کرائی جائے، غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے اور انسانی امداد تک بلا رکاوٹ رسائی یقینی بنائی جائے۔ اس کے ساتھ ہی فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی روکی جائے اور مہاجرین کے حقِ واپسی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے اس موقع پر ایک آزاد، خودمختار اور مسلسل فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت دہرائی جس کی سرحدیں 1967ء سے پہلے کی ہوں اور جس کا دارالحکومت مشرقی القدس (القدس الشریف) ہو۔اسحاق ڈار نے فرانس اور سعودی عرب کی جانب سے دو ریاستی حل پر کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور ان ممالک کو سراہا جنہوں نے حالیہ دنوں میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 1988 میں ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکا ہے اور ہمیشہ فلسطینی عوام کی جدوجہد کے ساتھ کھڑا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کی موجودہ حالت عالمی ضمیر پر دھبہ ہے۔ غزہ آج صرف انسانوں کی قبریں نہیں بلکہ عالمی ضمیر کا قبرستان بھی بن چکا ہے۔ اب وقت الفاظ کا نہیں بلکہ عمل کا ہے، اسحاق ڈار نے اپنے خطاب کے اختتام پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیریوں کا منظم استحصال
  • ویمنز ورلڈ کپ: پاکستان ٹیم کی سری لنکا میں پریکٹس، بھرپور تیاریاں
  • 1988 میں فلسطین کو تسلیم کیا، جدوجہد آزادی میں ہمیشہ ساتھ دیں گے: پاکستان کا دو ٹوک مؤقف
  • سعودی عرب کا 95واں یوم آزادی، اسلام آباد میں پروقار تقریب کا انعقاد
  • سندھ کے 14 اضلاع کی 28 نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات، تیاریاں مکمل، چھٹی کا اعلان
  • سعودی عرب کا 95واں یوم آزادی، کرسٹیانو رونالڈو کی مبارکباد
  • 27 ستمبر کا جلسہ قوم کی آزادی کے لیے ہے، پوری قوم نکلے:بانی تحریک انصاف 
  • سعودی عرب کا قومی دن منانے کی تیاریاں، وفاقی دارالحکومت کو سجا دیا گیا
  • آزادی مارچ کیس، عمران اسماعیل کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
  • 27 ستمبر کا جلسہ قوم کی آزادی کے لیے ہے، پوری قوم نکلے، عمران خان