اسرائیل کی جانب سے جان بوجھ کر پیدا کردہ افراتفری سے امدادی سامان لوٹ لیا گیا ، غزہ میڈیا آفس
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
غزہ ()
غزہ کی پٹی کے میڈیا آفس نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ 83 ٹرک امداد لے کر 8 اگست کو غزہ کی پٹی میں داخل ہوئے۔ اسرائیل کی جانب سے دانستہ طور پر افراتفری پھیلانے کی وجہ سے زیادہ تر امداد لوٹ لی گئی۔ گزشتہ 13 دنوں میں صرف 1 ہزار 115 امدادی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل ہوئے ہیں۔ خطے کے 2.4 ملین لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روزانہ کم از کم 600 ٹرکوں کی ضرورت ہے، ابھی تک مطلوبہ امداد کا صرف 14 فیصد ہی پہنچایا جا سکا ہے۔ بیان میں اسرائیل پر ٹرکوں کو روکنے، سرحدی گزرگاہوں کو بند کرنے اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں کے کام میں روڑے اٹکانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
غزہ کی پٹی کے میڈیا آفس نے یہ بھی بتایا کہ اسرائیل اور فلطسین تنازعہ کے نئے دور میں غزہ کیلئے ہوائی جہازوں کے ذریعے امدادی سامان پھینکنے اور انکی زد میں آکر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 23 ہو گئی ہے جبکہ 124 زخمی ہوئے۔ زیادہ تر امدادی سامان اسرائیلی فوج کے زیر کنٹرول علاقوں یا زبردستی خالی کرائے گئے علاقوں کے قریب گرا ہے جس سے ان علاقوں کے قریب جانے والے فلسطین کو سیدھی فائرنگ سے ہلاک ہونے کا خطرہ ہے۔
اسرائیل کی دفاعی افواج نے اسی دن ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل نے چھ ممالک کے تعاون سے اس دن غزہ کی پٹی میں کل 106 امدادی پیکج بھیجے تھے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جنگ بندی کے باوجود غزہ میں اسرائیلی بمباری،متعدد فلسطینی شہید
خان یونس ، رفاہ میں مکانات مسمار ،امدادی کارکن ملبے سے لاشیں نکالنے میں مصروف
خوراک، پانی اور دواؤں کی کمی نے فلسطینیوں کی حالت مزید خراب کر دی،عرب میڈیا
جنگ بندی کے باوجود جنوبی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے جاری ہیں جن کے باعث خان یونس اور رفاہ میں مکانات مسمار اور شہدا کی تعداد بڑھتی جا رہی ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق امدادی کارکن ملبے سے لاشیں نکالنے میں مصروف ہیں، امدادی کارکنوں نے ملبے سے حالیہ حملوں میں شہید ہونے والوں کی 9 میتیں نکال لیں، 10 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 241 فلسطینی شہید جبکہ 614 زخمی ہوچکے ہیں۔غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 69 ہزار 169 ہو گئی جبکہ 1 لاکھ 70 ہزار 685 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں، غزہ پٹی میں امدادی سامان کی رسائی محدود ہونے اور بنیادی سہولیات کی کمی سے شدید انسانی بحران پیدا ہوچکا ہے، اقوام متحدہ اور غیر ملکی ادارے پھنسے ہوئے شہریوں تک رسائی بڑھانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔خوراک، پانی اور دواؤں کی کمی نے فلسطینیوں کی حالت مزید خراب کر دی، عالمی تنظیموں نے اسرائیلی اور مقامی حکام سے فوری اور بلا روک ٹوک امدادی ترسیل کی اپیل کر دی۔