منہ کھول کر سونا کسی بیماری کی علامت تو نہیں؟ ڈاکٹرز کی رائے اور احتیاطی تدابیر
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
نیند کے دوران بہت سے لوگ بے خبری میں اپنا منہ کھول کر سوتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس عادت کے پیچھے صحت کے کیا راز چھپے ہو سکتے ہیں؟ منہ کھول کر سونا کب معمول کی بات ہے اور کب یہ کسی بیماری کی نشانی ہو سکتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق کئی افراد کے لیے منہ کھول کر سونا بالکل معمول کی بات ہے اور یہ بذات خود بیماری کی علامت نہیں۔ عام طور پر جب ناک بند ہوتی ہے، مثلاً شدید زکام یا ٹانسلز بڑھنے کی صورت میں، لوگ سانس لینے کے لیے منہ کا سہارا لیتے ہیں۔
خاص طور پر بچوں میں یہ مسئلہ زیادہ دیکھا جاتا ہے، جہاں بڑھے ہوئے اڈینائڈز یا ٹانسلز ناک کی نالی کو جزوی طور پر بند کر دیتے ہیں جس سے وہ منہ کھول کر سوتے ہیں۔ تاہم جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، یہ مسئلہ آہستہ آہستہ کم ہو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں خطرناک ’بلو لاکر‘ سائبر حملوں کا خدشہ، سرکاری اداروں کو ہائی الرٹ
ناک کے اندر موجود سیپٹم کارٹلیج کا قدرے ٹیڑھا یا جُھکا ہونا بھی ناک بند ہونے کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ اگر یہ اتنا شدید ہو جائے کہ ناک کے راستے مکمل یا جزوی طور پر بند ہو جائیں تو سانس لینے کے لیے منہ کا استعمال لازمی ہو جاتا ہے۔ اس صورت میں مریض کو ڈاکٹر سے مشورہ کرکے سرجری کے ذریعے اس مسئلے کا علاج کروانا پڑ سکتا ہے۔
اگر آپ یا آپ کا کوئی عزیز نیند کے دوران منہ کھول کر سوتا ہے اور اس دوران خراٹے لیتا ہے یا سانس لینے میں دشواری محسوس کرتا ہے، تو یہ کسی اور سنگین مسئلے کی علامت ہو سکتا ہے، جس کے لیے فوری طبی جانچ ضروری ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ منہ سے سانس لینے کی وجہ سے منہ خشک ہو جاتا ہے جس سے منہ کی صفائی متاثر ہوتی ہے اور منہ میں جلن یا سوزش بھی ہو سکتی ہے۔ منہ کھول کر سونے والے افراد میں نیند کا معیار بھی متاثر ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر خراٹے یا نیند کی دیگر خرابیوں کے ساتھ یہ عادت ہو۔
مزید پڑھیں: خبردار! اسکرین کے سامنے گھنٹوں بیٹھنا بچوں کی صحت کے لیے خطرناک قرار
ڈاکٹرز تجویز کرتے ہیں کہ اگر آپ کو سونے کے دوران منہ کھولنے کی عادت ہے لیکن آپ کو کوئی شدید کھانسی، گلے میں خشکی، یا سانس لینے میں رکاوٹ محسوس نہیں ہوتی، تب بھی کسی ماہر سے مشورہ لینا بہتر ہوتا ہے تاکہ مسئلے کی جڑ کا پتا چلایا جا سکے۔
منہ کھول کر سونا بذات خود کوئی بیماری نہیں لیکن اگر اس کے ساتھ دیگر علامات ظاہر ہوں تو اس کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ ناک کی صحت اور سانس کی آسانی ہماری مجموعی صحت پر گہرا اثر ڈالتی ہے، اس لیے نیند کے دوران اس طرح کی تبدیلیوں پر توجہ دینا ضروری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیماری کی علامت صحت طبی ماہرین منہ کھول کر سونا نیند.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیماری کی علامت طبی ماہرین منہ کھول کر سونا منہ کھول کر سونا سانس لینے بیماری کی کی علامت کے دوران جاتا ہے کے لیے ہے اور
پڑھیں:
سلمان خان کا انتہائی تکلیف دہ بیماری میں مبتلا رہنے کا انکشاف
MUMBAI:بالی وڈ اسٹار سلمان خان نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اینوریزم اور آرٹیریو وینس مالفارمیشن جیسی بیماریوں کا شکار ہیں اور خود کشی جیسی بیماری جیمینل نیورولجیا میں مبتلا رہے ہیں۔
بھارتی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق بالی وڈ اسٹار سلمان خان نے کاجول اور ٹوئنکل کھنہ کے ساتھ شو میں انکشاف کیا کہ وہ خودکشی جیسی خطرناک بیماری میں مبتلا رہ چکے ہیں، جس سے ٹرائی جیمینل نیورولجیا کہا جاتا ہے اور بتایا کہ درد کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ انہیں روزمرہ سرگرمیوں کو تقریباً ناممکن بنا دیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ آپ کو اس کے ساتھ زندگی گزارنی پڑتی ہے بہت سے لوگ بائی پاس آپریشن، دل کے امراض اور بہت کچھ برداشت کر کے زندہ رہ رہے ہیں، جب مجھے ٹرائی جیمینل نیورولجیا تھا تو وہ درد ایسا تھا کہ کوئی نہیں چاہے گا کہ سب سے بڑا دشمن بھی اس کا شکار ہو۔
سلمان خان نے کہا کہ میں نے اس تکلیف میں 7 سال سے زیادہ عرصہ مبتلا رہا ہوں اور ہر چار سے پانچ منٹ بعد اچانک درد شروع ہوجاتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ناشتہ کرنے میں انہیں ڈیڑھ گھنٹہ لگ جاتا تھا اور آملیٹ بھی چبایا نہیں جاتا تھا اس لیے مجھے خود کو زبردستی مجبور کرنا پڑتا، خود کو تکلیف پہنچانی پڑتی اور جتنی تکلیف برداشت کر سکوں وہ برداشت کر کے کھانا ختم کرنا پڑتا تھا۔
سلمان خان کا کہنا تھا کہ درد کی شدت کے باعث وہ تقریباً 750 ملی گرام پین کلرز لیتا تھا، درد تھوڑا کم ہوتا اور پھر جب ایک یا دو ڈرنکس لیتا تو دوبارہ لوٹ آتا تھا اور اسی وقت معلوم ہوا کہ یہ اعصابی بیماری ہے۔
ٹرائی جیمینل نیورولجیا سے ہونے والی تکلیف اور اس کی شدت بتاتے ہوئے سلمان خان کا کہنا تھا کہ اس بیماری کو خودکشی والی بیماری کہا جاتا ہے۔
سلمان خان نے مزید بتایا کہ وہ اب بھی اینوریزم اور آرٹیریو وینس مالفارمیشن جیسی طبی مشکلات کا شکار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق قومی ادارہ برائے اعصابی امراض و فالج نے بتایا کہ ٹرائی جیمینل نیورولجیا ایک دائمی درد کی بیماری ہے جس میں اچانک شدید چہرے کے درد کے حملے ہوتے ہیں، یہ درد ٹرائی جیمینل نرو یا پانچویں کرینیئل نرو کو متاثر کرتا ہے جو سر اور چہرے کے مختلف حصوں کو احساس اور اعصابی سگنل مہیا کرتی ہے۔