ساحر لودھی کا مصروف شیڈول؟ صرف دو گھنٹے نیند پر صارفین کے دلچسپ تبصرے
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
پاکستانی شوبز کے میزبان اور سابق اداکار ساحر لودھی نے بالآخر اپنی مصروف زندگی اور کم نیند لینے کی اصل وجہ بتا دی۔
ساحر لودھی مختلف ڈراموں اور سنگل پلے میں اداکاری کرچکے ہیں، تاہم ان کی اصل شہرت دلچسپ مارننگ شوز کی میزبانی سے ہوئی۔ اداکاری کے علاوہ وہ فلم ’’راستہ‘‘ میں بھی جلوہ گر ہوچکے ہیں، مگر ان کا کیریئر زیادہ تر میزبانی کے گرد گھومتا ہے۔ اس میدان میں انہیں کئی ایوارڈز بھی مل چکے ہیں۔
ساحر لودھی مختلف انٹرویوز میں اپنے مصروف طرزِ زندگی کا ذکر کرتے رہے ہیں اور کئی بار یہ بھی بتایا ہے کہ وہ روزانہ صرف دو گھنٹے ہی سوتے ہیں۔ اب انہوں نے پہلی بار اس کی وجہ کھل کر بیان کی ہے۔
ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ساحر لودھی نے کہا کہ یہ ان کی اپنی مرضی نہیں بلکہ ایک میڈیکل کنڈیشن کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا:
’’میں اپنی پرائیویٹ زندگی کے بارے میں زیادہ شئیر نہیں کرتا۔ میں آنے والے پروجیکٹس میں مصروف ہوں۔ میں بہت شرمیلا شخص ہوں اور میرے قریبی لوگ یہ جانتے ہیں۔ میری عادت ہے کہ میں چند گھنٹے ہی سوتا ہوں۔ دو گھنٹے کی نیند میرے لیے کافی ہوتی ہے، اس سے میری ضرورت پوری ہو جاتی ہے۔ میں نیند سے اٹھ کر جم جاتا ہوں اور دن کا آغاز کرتا ہوں۔‘‘
سوشل میڈیا صارفین نے ساحر لودھی کے اس بیان پر مزاحیہ تبصرے کیے ہیں۔ ایک نے لکھا ’’کوئی چیک کرے… کہیں یہ خفیہ طور پر ایک اور پاکستان تو نہیں بنا رہے؟‘‘ ایک صارف کا تبصرہ تھا کہ ’’شاید یہ اس لیے ہے کیونکہ شاہ رخ خان نے بھی ایک انٹرویو میں ایسا کہا تھا۔‘‘
کسی نے سوال کیا ’’یہ کون سی میٹنگز ہیں جن کا آپ بار بار ذکر کرتے ہیں؟‘‘ جبکہ ایک صارف نے مزاحیہ انداز میں لکھا’’یہ باقی کے 22 گھنٹے کرتے کیا ہیں؟‘‘
ایک صارف نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ’’بھارتی میڈیا کے بعد چھوڑنے کا ایوارڈ اس شخص کو جاتا ہے۔‘‘
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ساحر لودھی
پڑھیں:
بی بی سی نے پی ایس ایل کو دنیا کی دوسری سب سے دلچسپ لیگ قرار دیدیا
کراچی:برطانوی نشریاتی ادارے نے پی ایس ایل کو دنیا کی دوسری سب سے زیادہ تفریح فراہم کرنے والی لیگ قرار دے دیا۔
بی بی سی اسپورٹس کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) عالمی درجہ بندی میں صرف انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سے پیچھے ہے۔
بی بی سی اسپورٹس نے کرکٹ اینالیسس ’’فرم کریک وِز‘‘ کے تعاون سے ٹی ٹوئنٹی اور دیگر شارٹ فارمیٹ کی بڑی فرنچائز لیگوں کا تجزیہ کیا، جن میں آئی پی ایل، جنوبی افریقہ کی ایس اے 20، آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ (بی بی ایل)، کیریبین پریمیئر لیگ (سی پی ایل)، یو اے ای کی انٹرنیشنل لیگ ٹی 20 (آئی ایل ٹی 20) اور انگلینڈ کی دی ہنڈرڈ شامل تھیں۔
جائزے میں کارکردگی اور تفریحی معیار کے متعدد پیمانوں کو مدنظر رکھا گیا، جن میں فی میچ اوسط چوکے اور چھکے، بیٹنگ اسٹرائیک ریٹ، میچ کے آخری اوور یا گیند پر فیصلہ ہونے کا تناسب، ہوم ایڈوانٹیج کا اثر، وکٹیں لینے کے رجحانات اور پلیئنگ الیون میں شامل کھلاڑیوں کے بین الاقوامی تجربے (انٹرنیشنل کیپس) کی اوسط شامل تھی۔
اعداد و شمار کے مطابق پی ایس ایل نے فی میچ پہلی اننگز میں سب سے زیادہ اوسط اسکور (180 رنز) بنایا، جو آئی پی ایل کے 179 رنز سے معمولی زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ 27.5 فیصد پی ایس ایل میچز کا فیصلہ آخری اوور میں ہوا، جو آئی پی ایل کے 28.9 فیصد کے بعد دوسرا نمبر ہے۔ چوکے اور چھکوں کی اوسط میں بھی پی ایس ایل کا دوسرا نمبر رہا۔
بین الاقوامی تجربے کے لحاظ سے پی ایس ایل کی اوسط 351 انٹرنیشنل کیپس رہی، جو سروے میں شامل لیگوں میں دوسرا سب سے زیادہ ہے۔ اس زمرے میں آئی ایل ٹی 20 پہلے نمبر پر رہا، جسے غیر ملکی کھلاڑیوں کی زیادہ قبولیت سے فائدہ ہوا۔
بی بی سی رپورٹ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ پی ایس ایل سنسنی خیز میچز اور بڑے اسکور فراہم کرتی ہے، لیگ میں مسلسل ہائی اسکورنگ اور سنسنی خیز میچز دیکھنے کو ملتے ہیں اور دنیا بھر کے نامور کرکٹرز اس میں شرکت کرتے ہیں۔
"انٹرٹینمنٹ انڈیکس" میں جو تمام میٹرکس پر کارکردگی کا مجموعی اسکور تھا، آئی پی ایل 5 میں سے 4.53 اسکور کے ساتھ پہلے نمبر پر آیا، جب کہ پی ایس ایل 3.90 اسکور کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ آئی ایل ٹی 20 (2.44) تیسرے، دی ہنڈرڈ چوتھے، سی پی ایل پانچویں اور ایس اے 20 چھٹے نمبر پر رہے، جب کہ بی بی ایل سب سے آخر میں رہا۔
2016 میں آغاز کے بعد پی ایس ایل تیزی سے کرکٹ کیلنڈر کی نمایاں ترین فرنچائز لیگوں میں شامل ہو گئی ہے، جس میں چھ شہروں کی نمائندگی کرنے والی ٹیمیں شامل ہیں اور یہ لیگ تیز اسکورنگ، سنسنی خیز مقابلوں اور ابھرتے پاکستانی کھلاڑیوں کو عالمی اسٹارز کے ساتھ کھیلنے کے مواقع دینے کے لیے مشہور ہے۔