لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اگست2025ء)  پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم کی جانب سے یوم آزادی کے تہنیتی پیغام میں سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے پریس ریلیز میں کہا گیا کہ 14 اگست کے مبارک دن، جب عظیم  پاکستانی قوم آزادی کی 78ویں سالگرہ  نہایت جوش و خروش سے منا رہی ہے، میں اپنی جانب سے اور اسلامی جمہوریۂ ایران کی حکومت و عوام کی طرف سے اسلامی جمہوریۂ پاکستان کی قابل احترام حکومت اور معزز، برادر، دوست اور ہمسایہ قوم کو دل کی اتھا گہرائیوں  سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔



یہ دن اس عظیم قوم کی اعلیٰ اقدار کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے، اور ہمیں فخر ہے کہ ہم پاکستان کی ناقابلِ تسخیر استقامت، اتحاد اور شاندار کامیابیوں کا جشن منا رہے ہیں۔

(جاری ہے)



ہم ایران اور پاکستان کے مابین موجود دوستی، باہمی احترام اور تعاون کے مضبوط رشتوں کو بے حد عزیز رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کے پختہ عزم اور دونوں جانب کے تمام شعبوں کی مخلصانہ کاوشوں کے نتیجے میں ہمارے تعلقات ایک نئے اور امید افزا دور میں داخل ہو چکے ہیں—ایسا دور جو امن کی جستجو کے درمیان تعلقات کو ایک تاریخی موڑ پر لے آیا ہے۔



ہم پاکستان کی خوشحالی، سلامتی، ترقی اور استحکام کے لیے ہمیشہ دعا گو ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہماری دونوں برادر اقوام کے مابین پائیدار دوستی مزید گہری اور مضبوط ہو۔

پاکستان میں اسلامی جمہوریۂ ایران کے سفیر کی حیثیت سے، میں اپنے عوام کی باہمی خوش حالی اور فلاح کے لیے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں۔

ایک بار پھر، 14 اگست کے اس پرمسرت موقع پر، مجھے آپ سب کو پاکستان کے یومِ آزادی کی 78ویں سالگرہ کی دلی مبارکباد پیش کرنے میں بے حد مسرت ہو رہی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسلامی جمہوریہ

پڑھیں:

فریقین کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے حتمی حل موجود ہے، ڈاکٹر مسعود پزشکیان

اپنے ایک ٹویٹ میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایمانوئل میکرون سے اپنی ملاقات میں، میں نے ایک ایسا حل پیش کیا جس سے یورپ کی تشویش کو دور کی جا سکتی ہے اور ایران کے مفادات کا تحفظ بھی کیا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ٹویٹ کیا، جس میں انہوں نے اپنے فرانسوی ہم منصب "ایمانوئل میکرون" کے ساتھ ملاقات کی تفصیلات شیئر کیں۔ اس بارے میں انہوں نے لکھا كہ آج میں نے مسٹر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ایک تفصیلی بات چیت کی۔ جس میں خیالات کا مفصل تبادلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران میں نے ایک ایسا حل پیش کیا جس سے یورپ کی تشویش کو دور کی جا سکتی ہے اور ایران کے مفادات کا تحفظ بھی کیا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے زور دے کر کہا کہ اگر جوہری مسئلے میں انصاف اور دونوں فریقوں کے مفادات کو یقینی بنایا جائے تو حتمی حل موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دونوں طرف کے قیدیوں کے معاملے کو حل کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر مسعود پزشکیان، اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں شرکت کے لئے اس وقت نیویارک میں ہیں۔ جہاں انہوں نے گزشتہ روز اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کے بعد ایمانوئل میکرون کے ساتھ مذکورہ ملاقات کی۔

متعلقہ مضامین