وزیراعظم سے سینیٹر ایمل ولی خان کی ملاقات، اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
وزیراعظم سے سینیٹر ایمل ولی خان کی ملاقات، اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت WhatsAppFacebookTwitter 0 14 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سینیٹر ایمل ولی خان نے ملاقات کی اور وزیر اعظم کو اے این پی کی جانب سے منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔
وزیراعظم نے آل پارٹیز کانفرنس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے نمائندگی کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم کو مبارکباد دی، ملاقات کے دوران ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر گفتگو بھی کی گئی۔ملاقات میں وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور معاون خصوصی طلحہ برکی بھی شریک تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیر اعظم کا اسلام آباد میں زیر تعمیر ٹیکنالوجی پارک کا دورہ، کام کی سست رفتار پر اظہار برہمی وزیر اعظم کا اسلام آباد میں زیر تعمیر ٹیکنالوجی پارک کا دورہ، کام کی سست رفتار پر اظہار برہمی ضمنی الیکشن ، ن لیگ کا وزیر آباد سے وزیر اطلاعات کے بھائی بلال تارڑ لاہور سے رانا مشہود کو میدان میں اتارنے کا... پاکستان کے یومِ آزادی پر مودی کا نفرت انگیز پیغام، سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید امریکا کی پاکستان کو یوم آزادی پر مبارکباد، دہشت گردی کیخلاف تعاون کی تعریف نئی آرمی راکٹ فورس کمانڈ کیا ہے، اسے بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟،تفصیلات سب نیوز پر جشن آزادی پر جاری سرکاری اشتہار سے قائد اعظم اور علامہ اقبال کی تصاویر غائب، سیاسی حلقوں کی تنقید
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آل پارٹیز کانفرنس میں سینیٹر ایمل ولی خان
پڑھیں:
نو منتخب وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجا فیصل ممتاز راٹھور نے حلف اٹھالیا
حلف برداری کی تقریب ایوان صدر مظفرآباد میں منعقد کی گئی، اسپیکر آزاد جموں و کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے حلف لیا۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے تعلق رکھنے والے راجا فیصل ممتاز راٹھور پیر کے روز نئے وزیرِ اعظم منتخب ہوئے تھے، جب چوہدری انوارالحق کو خطے کی قانون ساز اسمبلی میں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔اسپیکر نے یہ ذمہ داری اے جے کے کے صدر بیرسٹر سلطان محمود کی جانب سے انجام دی، جو اپنی صحت کے مسائل کی وجہ سے دارالحکومت کا سفر نہیں کر سکے۔حلف اٹھانے کے بعد راجا فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ سب سے پہلے میں دل کی گہرائیوں سے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس بھاری ذمہ داری کو میرے کمزور کندھوں پر ڈال دیا۔نئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ ان فرائض کو انجام دینا اس انتہائی مشکل دور میں ’آسان کام نہیں ہوگا.لیکن یقین تھا کہ اللہ ایسے لوگوں کو طاقت دیتا ہے جنہیں اس طرح کے منصب سونپے جاتے ہیں۔اس سے پہلے آج وزیرِ اعظم شہباز شریف نے نو منتخب وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجا فیصل ممتاز راٹھور کو یقین دہانی کرائی کہ خطے کی ترقی و خوشحالی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔سرکاری چینل ’پی ٹی وی نیوز‘ نے رپورٹ کیا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے نئے وزیراعظم آزاد کشمیر کو فون کال میں دل کی گہرائیوں سے مبارک باد دی کہ وہ آزاد جموں و کشمیر کے نئے وزیرِ اعظم منتخب ہوئے ہیں۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام کی ترقی اور خوشحالی وفاقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت اے جے کے کی حکومت کے ساتھ عوام کی فلاح و بہبود، اقتصادی ترقی، خوشحالی، امن اور سیکیورٹی کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی یقین دلایا کہ وفاقی حکومت اے جے کے کی انتظامیہ کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، انہوں نے نئے وزیرِ اعظم کے دورِ کے لیے نیک تمنائیں بھی پیش کیں۔
راجا فیصل ممتاز راٹھور گزشتہ 4 سال میں اے جے کے کے چوتھے وزیرِ اعظم ہیں اور 1975 میں جب خطے میں پارلیمانی نظام حکومت متعارف ہوا تھا، تب سے 16ویں وزیرِ اعظم منتخب ہوئے ہیں۔چوہدری انوار الحق کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ پیر کے روز منظور ہو گیا تھا.جس میں پیپلز پارٹی اور پی ایم ایل-این کے 36 ارکان نے ووٹ دیا، جب کہ پی ٹی آئی کے 2 اپوزیشن ارکان نے مخالفت کی تھی۔اے جے کے کے آئین کے تحت کسی وزیرِ اعظم کے خلاف عدم اعتماد کا نوٹ خود بخود اس رکن کے حق میں شمار ہوتا ہے جسے اسی قرارداد میں ان کا جانشین تجویز کیا گیا ہو۔کل اپنے انتخاب کے بعد47 سالہ وزیرِ اعظم منتخب ہونے والے فیصل راٹھور نے کئی انتظامی اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں عملے میں کمی، افسران کے لیے نئی ٹرانسپورٹ پالیسی اور سیکریٹریز کی تعداد کو 20 تک محدود کرنا شامل ہے۔انہوں نے عوامی مسائل کو حل کرنے اور کم تنخواہ والے عملے کی ضروریات پوری کرنے کا بھی وعدہ کیا۔