بونیر، گلگت، کشمیرمیں بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ سے تباہ کاریاں، اموات کی تعداد 79ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اگست2025ء) بونیر، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی ، مختلف واقعات میں مجموعی طور پر 79 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی اور سینکڑوں لاپتہ ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق حالیہ بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور کلاؤڈ برسٹ سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا۔
خیبرپختونخوا کے اضلاع بٹگرام، باجوڑ اور مانسہرہ میں بادل پھٹنے، سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے 60 افراد جاں بحق، 16 زخمی اور متعدد لاپتہ ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق جاں بحق افراد میں 40 مرد، 12 بچے اور 8 خواتین شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 13 مرد، 2 خواتین اور ایک بچہ شامل ہے، بارشوں اور فلش فلڈ سے 35 گھروں کو نقصان پہنچا،7 گھر مکمل جبکہ 28 گھر جزوی تباہ ہوئے ہیں۔(جاری ہے)
پی ڈی ایم اے کے مطابق حادثات باجوڑ، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ، سوات، بونیر اور شانگلہ کے اضلاع میں پیش آئے، سب سے زیادہ نقصان ضلع باجوڑ اور بٹگرام میں ہوا جہاں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہیں۔ دوسری طرف ڈپٹی کمشنر بونیر نے کہا ہے کہ بونیر کے علاقوں گوکند اور پیربابا میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی، بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث 50 افراد کے جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کاشف قیوم کے مطابق 40 افراد کی لاشیں ٹی ایچ کیو پیربابا میں پڑی ہیں جبکہ 10 افراد کی لاشیں ڈی ایچ کیو ڈگر میں موجود ہیں، ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سیلابی ریلوں کے مطابق
پڑھیں:
لیبیا کے ساحل کے قریب 2 کشتیوں کے حادثے میں کم از کم 4 تارکین وطن ہلاک، درجنوں لاپتا
لیبیا کے ساحلی شہر الخمس کے قریب جمعرات کو 2 کشتیوں کے الٹنے کے نتیجے میں کم از کم 4 افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ مجموعی طور پر 95 غیر قانونی تارکین وطن حادثے کا شکار ہوئے۔
ریڈ کریسنٹ کے مطابق پہلی کشتی میں بنگلادیش سے تعلق رکھنے والے 26 تارکین وطن سوار تھے، جن میں سے 4 ہلاک ہوگئے۔ دوسری کشتی میں 69 افراد موجود تھے جن میں 2 مصری اور درجنوں سوڈانی شامل تھے، تاہم ان کی حالت کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے: پوپ لیو کی صدر ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں پر تنقید، تارکین وطن سے سلوک کو غیرانسانی قرار دیدیا
الخمس لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سے تقریباً 118 کلومیٹر مشرق میں واقع ساحلی شہر ہے۔
بدھ کو انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) نے بتایا تھا کہ لیبیا کے ساحل کے شمال-شمال مغرب میں قائم البحری آئل فیلڈ کے قریب ربر کی کشتی ڈوبنے سے کم از کم 42 افراد لاپتا اور مردہ قرار دیے جا رہے ہیں۔
2011 میں نیٹو کی حمایت یافتہ بغاوت کے دوران معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے لیبیا یورپ جانے کے خواہشمند تارکین وطن کے لیے مرکزی گزرگاہ بن چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اٹلی: کشتی کے ڈوبنے سے کم از کم 26 غیر قانونی تارکین وطن ہلاک، مزید کی تلاش جاری
بیان میں کہا گیا ہے کہ لیبیا کوسٹ گارڈ اور الخمس پورٹ سکیورٹی ایجنسی نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا، جبکہ لاشیں مقامی پراسیکیوشن کی ہدایات کے مطابق متعلقہ حکام کے حوالے کر دی گئیں۔
اکتوبر کے وسط میں طرابلس کے مغربی ساحل سے 61 تارکین وطن کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں، جبکہ ستمبر میں IOM نے بتایا تھا کہ 75 سوڈانی باشندوں کو لے جانے والی کشتی میں آگ لگنے سے کم از کم 50 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
گزشتہ ہفتے جنیوا میں اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران برطانیہ، اسپین، ناروے اور سیرالیون سمیت کئی ممالک نے لیبیا پر زور دیا تھا کہ وہ مہاجرین کی حراستی مراکز بند کرے جہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی اطلاعات موصول ہوتی رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تارکین وطن کشتی حادثہ