13 سالہ رضیہ سلطان کی اپنے والد یاسین ملک کو بھارتی مظالم سے بچانے کے لیے عالمی برادری سے اپیل
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی 13 سالہ بیٹی رضیہ سلطان نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری مداخلت کرے تاکہ ان کے والد کو سیاسی انتقام کے تحت دی جانے والی سزا سے بچایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: یاسین ملک کے ساتھ 10 برس سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، مشعال ملک
انہوں نے عالمی طاقتوں بشمول چین و امریکا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مخاطب کرتے ہوئے انصاف کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد کو مودی حکومت جعلی مقدمات میں پھنسا کر’کنگرو کورٹ‘ کے ذریعے ظلم کا نشانہ بنارہی ہے۔
کشمیر کی خود ارادیت کی جدوجہد کی ایک نمایاں آواز یاسین ملک طویل عرصے سے بھارتی حکام کی گرفت میں ہیں۔ ان کی بیٹی کی جذباتی اپیل ان کی قید کی سخت حقیقت کو اجاگر کرتی ہے جہاں انہیں موت کی سزا کا سامنا ہے اور یہ مقدمہ وسیع پیمانے پر غیر منصفانہ اور غیر شفاف سمجھا جاتا ہے۔
رضیہ سلطان کی یہ اپیل بھارت کی سخت گیر پالیسیوں کے ذریعے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم کو بھی اجاگر کرتی ہے جہاں اختلاف رائے کو جرم قرار دیا جاتا ہے اور قانونی عمل کو مسلسل کمزور کیا جاتا ہے۔ ایک بچی کے دکھ و فکرمندی کے ساتھ ساتھ یہ اپیل بھارت میں مودی کی ہندو قوم پرست حکومت کے تحت جمہوری اقدار کی پامالی کی بھی مذمت ہے۔
مزید پڑھیے: یاسین ملک کے خلاف 34 سال پرانے مقدمے کا نیا موڑ بھارتی حکومت کے الزامات پر سوالات اٹھنے لگے
عالمی ضمیر کو جگاتے ہوئے رضیہ سلطان ایک معصوم بچی کی حیثیت سے عالمی رہنماؤں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو چیلنج کرتی ہیں کہ اس سے پہلے کہ ایک بے گناہ شخص ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا جائے وہ انصاف کے لیے قدم اٹھائیں۔
کیا عالمی برادری ان کی آواز سنے گی یا سیاسی مفادات انصاف کی سنگین خلاف ورزی کی اجازت دے دیں گے؟ یہ فیصلہ دنیا کو کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت رضیہ سلطان کشمیر یاسین ملک یاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت رضیہ سلطان یاسین ملک یاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطان رضیہ سلطان یاسین ملک کے لیے
پڑھیں:
میرے دل میں نفرت کیلئے کوئی جگہ نہیں، طلحہ انجم کا بھارتی پرچم لہرانے پر تنقید کا جواب
معروف پاکستانی ریپر طلحہ انجم نے حال ہی میں نیپال میں ہونے والے اپنے کنسرٹ کے دوران بھارتی پرچم اٹھانے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ہونے والی بحث اور تنقید پر ردعمل دیا ہے۔
گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر طلحہ انجم کے نیپال میں ہونے والے ایک کنسرٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس پر پاکستانی صارفین کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا۔ کئی صارفین نے ریپر کے اس عمل کو سیاسی تناظر میں دیکھا، جبکہ بعض مداحوں نے اسے فن اور ثقافت کی حدوں سے بالاتر ایک اقدام قرار دیا۔
View this post on Instagramطلحہ انجم نے اب اس وائرل ویڈیو پر ردعمل دیا ہے، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد کسی سیاسی بیانیے کی تائید یا مخالفت کرنا نہیں تھا، بلکہ وہ فن کے ذریعے سرحدوں سے آگے بڑھنے والے اتحاد پر یقین رکھتے ہیں۔ ان کے مطابق فنکار کا کام تقسیم نہیں بلکہ لوگوں کو جوڑنا ہونا چاہیے، اور یہی اصول وہ اپنے فن میں برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
View this post on Instagramطلحہ کا کہنا سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ ان کے دل میں نفرت کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے اور نہ ہی ان کے فن کی کوئی سرحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارتی جھنڈے کو لہرانے سے تنازعہ کھڑا ہوگا تو ہو جائے میں دوبارہ بھی ایسا کروں گا بغیر میڈیا کی پرواہ کیے، اردو ریپ ہمیشہ بے باک رہے گا۔
انہوں نے میڈیا کی جانب سے اس واقعے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے تاثر کو بھی رد کیا اور کہا کہ وہ شور اور تنازعے کے بجائے اپنے کام پر توجہ دینا چاہتے ہیں۔