فضیلہ قاضی کو ستارۂ امتیاز ملنے پر شوہر کا دل کو چھو لینے والا پیغام وائرل WhatsAppFacebookTwitter 0 17 August, 2025 سب نیوز


لاہور:منجھی ہوئی دلکش اداکارہ فضیلہ قاضی کو ان کی فنکارانہ خدمات پر حکومتِ پاکستان نے ستارہ امتیاز دینے کا اعلان کیا ہے جو وہ 23 مارچ 2026 کو وصول کریں گی۔


اس موقع پر ان کے شوہر اور معروف اداکار قیصر نظامانی اپنی اہلیہ پر فخر کا اظہار کیے بغیر نہ رہ سکے اور سوشل میڈیا پر ایک جذباتی نوٹ لکھ ڈالا۔


قیصر نظامانی نے اپنی اہلیہ کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے لکھا کہ آج آپ کو آپ کا ھق مل گیا۔ آپ صرف میری بیوی نہیں، بلکہ ایک سپراسٹار ہیں۔


قیصر نظامانی نے کہا کہ یہ اعزاز قوم کے لیے باعث فخر سہی لیکن میرے لیے یہ ایک جدوجہد کی کہانی ہے۔
ادکار نے مزید لکھا کہ میں فضیلہ کے کیریئر کے دوران انتھک محنت اور اپنے کام سے والہانہ لگاؤ کا عینی شاہد ہوں۔
انھوں نے مزید لکھا کہ یہی وجہ ہے کہ میں اس ایوارڈ کی اہمیت سب سے زیادہ جانتا ہوں اور اپنی بیوی فضیلہ قاضی کو بہت بہت مبارک باد پیش کرتا ہوں۔


قبل ازیں فضیلہ قاضی نے بھی انسٹاگرام پر اپنی اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ہمیشہ شوبز میں معیاری کام کرنے کی کوشش کرتی رہیں گی۔انھوں نے دعاؤں اور محبت پر مداحوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔


فضیلہ قاضی طویل عرصے سے شوبز کا حصہ ہیں۔ انھوں نے اردو ڈراموں کے ساتھ ساتھ سندھی ڈراموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجاپان حکومت کا پاکستان میں سیلاب سے جانی نقصان پرتعزیت کا اظہار مودی حکومت نے فوجی افسران کو گیم شو میں شامل کر کے ادارے کے وقار کو مجروح کردیا ’حب الوطنی کو تماشہ بنایا جارہا ہے‘، خواتین فوجی افسران کی ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ میں شرکت پر بھارتی بھڑک اٹھے کھوپڑی سنک گئی تو۔۔۔‘؛ متھن چکرورتی کی بلاول اور پاکستانیوں کو انتہائی نازیبا دھمکی آنسوؤں میں جھلکتی تاریخ: فلم “ڈیڈ ٹو رائٹس” سے پیدا ہونے والا احساس عامر خان شاہ رخ کے پڑوسی بن گئے، 4 لگژری فلیٹس کا کرایہ کتنا ادا کرینگے؟ نان جنگ قتل عام کے موضوع پر بنائی جانے والی فلم باکس آفس چارٹ میں سرفہرست TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: فضیلہ قاضی کو

پڑھیں:

جنتی عورت کون؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سیدنا انس ؓ سے مروی ہے کہ آپؐ نے فرمایا: کیا میں تم کو جنتی عورت کے بارے میں نہ بتاؤں کہ وہ کون ہے؟ ہم نے کہا: ضرور اے الله کے رسول! آپؐ نے فرمایا: شوہر پر فریفتہ، زیادہ بچے جننے والی، جب یہ غصہ ہو جائے یا اسے کچھ بُرا بھلا کہہ دیا جائے یا اس کا شوہر ناراض ہو جائے تو یہ عورت (شوہر کو راضی کرتے ہوئے) کہے میرا ہاتھ تمہارے ہاتھ میں ہے، میں اس وقت تک نہ سوؤں گی جب تک کہ تم خوش نہ ہو جاؤ“ (ترغیب)۔
اس حدیث پاک میں جنتی عورت کی صفت بیان کی گئی ہے کہ جنت میں جانے والی یہ عورت ہے جس میں یہ اوصاف پائے جائیں:
وُدود: بہت زیادہ شوہر سے محبت کرنے والی، شوہر پر فریفتہ کہ ذرا سی ناراضی سے اس کا چین وسکون ختم ہو جائے۔ محبت وچین کا تعلق اس کا شوہر سے وابستہ ہو، اسے ناراض چھوڑ کر الگ بیٹھنے والی نہ ہو۔ فریفتگی اور محبت کا یہ فائدہ ہو گا کہ دوسرے کی جانب اس کا خیال اور دھیان نہ جائے گا اور غایت محبت کی وجہ سے شوہر کی جانب سے کوئی تکلیف دہ امور ہوں گے تو اسے برداشت کر لے گی۔ محبت کی وجہ سے کڑوی بات بھی میٹھی ہو جاتی ہے، محبوب کی طرف سے پہنچنے والی تکلیف محبت کی وجہ سے محسوس نہیں ہوتی، جس سے گھر کا نظام بہ احسن وجوہ چلتا ہے اور ہر ایک کو گھریلو سکون میسر ہوتا ہے، جس کا آج فقدان ہے کہ معمولی بات بھی آپس میں محبت نہ ہونے کی وجہ سے دل میں چبھ جاتی ہے۔ عورت جب عشق اور فریفتگی کا برتاؤ کرے گی تو سخت مزاج مرد بھی متاثر ہو کر دل میں اسے جگہ دے دے گا اور وہ بھی محبت کی بنیاد پر نامناسب امور کو برداشت کرتا رہے گا اور ڈانٹ ڈپٹ کے بجائے محبت کی بنیاد پر صرف نظر کرتا رہے گا اور گھریلو نظام اچھی طرح چلتا رہے گا۔

وُلود: زیادہ بچے جننے والی عورت قابل تعریف اور الله و رسولؐ کے نزیک بہت پسندیدہ ہے۔ اسی لیے سرکار دو عالمؐ نے تاکید فرمائی ہے کہ زیادہ بچے جننے والی عورت سے شادی کرو۔ شادی کا اہم ترین مقصد سلسلہ نسل کو باقی رکھنا ہے اور امت کے افراد کا زیادہ سے زیادہ ہونا ہے۔
اس سے معلوم ہوا کہ جو لوگ بچے نہیں چاہتے یا کم سے کم چاہتے ہیں، تاکہ عیش وآرام ملے اور پرورش کی مشقت سے بچے رہیں، یہ الله ورسولؐ کے نزدیک ناپسندیدہ ہے۔ ہاں! مرض اور بیماری کے پیش نظر ہو تو دوسری بات ہے۔ عموماً اہل یورپ کا مزاج ہے کہ وہ بچے بالکل نہیں چاہتے یا ایک دو سے زیادہ نہیں چاہتے، تاکہ ان کے عیش وآرام میں خلل نہ ہو۔ سیر وسیاحت میں آزاد رہیں، الله کی پناہ! اولاد اور اس کی کثرت بڑی نعمت اور ثواب کی بات ہے۔ آپؐ نے فرمایا: زیادہ بچے جننے والی عورتوں سے شادی کرو، میں تمہاری کثرت پر قیامت کے دن فخر کروں گا۔ اُمت کی کثرت آپؐ کے لیے قیامت میں فخر کی بات ہے۔ رہی یہ بات کہ بچوں کی کثرت غربت کا سبب ہے، سو یہ غلط ہے۔ بچے اچھے ہونگے، ان کی تعلیم وتربیت اچھی ہوگی ، لائق اور سنجیدہ ہوں گے تو یہ خوش حالی اور مال داری کا باعث بنیں گے۔ پریشانی اور مصیبت تو غلط تعلیم وتربیت ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ بچے اور اولاد، والدین کے حق میں دین ودنیا کی بھلائی کا باعث، صدقہٴ جاریہ اور ہر اعتبار سے خیر کا باعث ہیں کہ حمل اور دودھ پلانے کا بڑا ثواب ہے۔ چنانچہ حدیث پاک میں ہے کہ آپؐ نے عورتوں سے فرمایا: تم اس بات پر راضی نہیں کہ جب تم میں سے کوئی اپنے شوہر سے حاملہ ہوتی ہے اور شوہر اس سے راضی ہو تو اس کو ایسا ثواب ملتا ہے جیسا کہ الله کے راستے میں روزہ رکھنے والے اور شب بیدار کو ثواب ملتا ہے اور جب اس کو درد زہ ہوتا ہے تو اس کے لیے (جنت میں) جو آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان ہوتا ہے، اسے آسمان وزمین کے فرشتے بھی نہیں جانتے اور پیدائش کے بعد جب بچہ ایک گھونٹ بھی دودھ پیتا یا چوستا ہے اس پر ماں کو ایک نیکی ملتی ہے۔ اگر بچہ کے سبب سے رات میں جاگنا پڑ جائے تو راہ الہٰی میں ستر غلاموں کے آزاد کرنے کا ثواب ملتا ہے (کنز العمال)۔
ایک روایت میں ہے کہ آپؐ نے فرمایا: عورت حمل سے لے کر بچہ جننے اور دودھ چھڑانے تک ایسی ہے جیسے اسلام کی راہ میں سرحد کی حفاظت کرنے والا۔ اگر اسی درمیان انتقال ہوجائے تو شہید کے برابر ثواب ملتا ہے (کنز العمال)۔
اس حدیث پاک میں جنتی عورت کا ایک نہایت ہی اہم وصف وعلامت بیان کی گئی ہے کہ وہ شوہر کی محبت، بلکہ عشق میں سرشار ہو کر شوہر کی ذرا سی بھی ناراضگی کو برداشت نہیں کرسکتی۔ اگر کسی بنیاد پر شوہر ناراض یا غصہ ہو جائے تو اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ میں دے کر غایت درجہ محبت وتعلق کا اظہار کرے کہ جب تک آپ راضی نہ ہوں گے، خوش نہ ہوں گے میں ایک پلک بھر نہ سوؤں گی۔ الله اکبر! کیا شان وآرام ہے محبت وعشق کا۔

کیا آج کل کی ماڈرن عورتیں ایسا کرسکتی ہیں؟ اگر شوہر ناراض ہو اور اس کا ناراض ہونا حق بجانب ہو تو بھی بیگم صاحبہ پوچھیں گی بھی نہیں، مزے سے بے خبر سو جائیں گی۔ اگر آج یہ وصف عورت میں پیدا ہو جائے تو گھر جنت کا نشان بن جائے۔
شوہر کیسا ہی بدمزاج اور سخت مزاج کیوں نہ ہو، بیوی کی غایت محبت سے اس کی محبت وقدر ذہن میں بیٹھ جائے گی۔
سیدنا ابن عباسؓ سے بھی اسی قسم کی ایک حدیث مروی ہے، جسے امام نسائی نے بیان کیا ہے کہ آپؐ نے فرمایا: میں تم کو جنتی عورت نہ بتادوں، جو خوب محبت کرنے والی، زیادہ بچے جننے والی، شوہر کے پاس کثرت سے آنے والی کہ اگر اسے تکلیف دے دی جائے یا شوہر ناراض ہو جائے تو شوہر کا ہاتھ پکڑ کر کہے، میں پلک بھر نہ سوؤں گی جب تک کہ آپ خوش نہ ہو جائیں (کتاب عشرۃ النساء)۔
گویا کہ اس بات کی تعلیم ہے کہ شوہر ناراض نہ رہے۔ اپنی جانب سے اسے ناراض رہنے یا رکھنے کی شکل نہ پیدا کی جائے، کیوں کہ شوہر کی رضا جنت ہے۔

مفتی محمد ارشاد القاسمی

متعلقہ مضامین

  • بابر اعظم کا پاکستانی ٹیم کے لئے اہم پیغام، کرکٹ کی اصل اہمیت بتا دی۔
  • یورپ میں سیاہ فام تارکین وطن کی شناخت اور حقوق کی جنگ
  • انسدادِ شدت پسندی قانون امن کے فروغ میں سنگِ میل ثابت ہوگا، ڈاکٹر احمد جاوید قاضی
  • پاکستانی عوام کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے ،اسد قیصر
  • جیلٹ پاکستان کا اسٹاک مارکیٹ سے انخلا کا جائزہ لینے کا عندیہؔ
  • اسد قیصر کی اسرائیل اور غزہ سے متعلق پالیسی پر حکومت پر شدید تنقید
  • مجوزہ غزہ امن معاہدے کی حمایت، وزیراعظم نے پاکستانیوں کے سر شرم سے جھکا دیئے،اسد قیصر
  • کرو مہربانی تم اہل زمیں پر
  • جنتی عورت کون؟
  • ’میں عمیر جسوال کی واحد بیوی ہوں، کسی سے موازنہ نہ کریں‘، گلوکار کی اہلیہ کا ناقدین کو واضح پیغام