وفاقی حکومت خیبرپختونخوا میں سیلاب متاثرین کی بحالی میں بھرپور تعاون فراہم کرے گی، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرین کی بحالی اور امدادی سرگرمیوں میں ہر ممکن تعاون کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ترقی یافتہ ممالک 100 ارب ڈالر کی کلائیمیٹ فنانسنگ کا وعدہ پورا کریں، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ڈاکٹر عباداللہ خان سے ملاقات کی۔
ملاقات میں صوبے میں حالیہ تباہ کن سیلاب سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس نے خیبرپختونخوا کے کئی علاقوں، مقامی برادریوں اور خاندانوں کو شدید متاثر کیا ہے۔
نائب وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مکمل یکجہتی کا یقین دلایا اور کہا کہ وفاقی حکومت متاثرین کی بحالی اور امدادی سرگرمیوں میں بھرپور تعاون فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں سیلاب سے 34 اسکول تباہ، 648 جزوی متاثر، حکومت بحالی کے لیے کیا کررہی ہے؟
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے بعض سیاسی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اپوزیشن لیڈر اسحاق ڈار خیبرپختونخوا ڈاکٹر عباداللہ سیلاب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر اسحاق ڈار خیبرپختونخوا ڈاکٹر عباداللہ سیلاب اسحاق ڈار
پڑھیں:
اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
دوحہ(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دیناہوگا کیونکہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے واضح ہے وہ ہر گز امن نہیں چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ مکمل طور پر غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدام ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ایک واضح لائحہ عمل سامنے لایا جائے، دنیا کو اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔
پاکستان کے کردار سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑے ہوکر فعال کردار ادا کیا ہے۔ او آئی سی فورم سے اسرائیل کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور قطر پر حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی درخواست بھی دی ہے۔
غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہاں غیر مشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے یہ واضح ہے کہ وہ کسی صورت امن نہیں چاہتے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کی حمایت کی ہے، میرے نزدیک مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں، مگر اس کے لیے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کے کردار کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، اس ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی امن کے حوالے سے اس کا کردار مؤثر ہوسکے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بطور ایٹمی قوت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط فوج اور بہترین دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔
بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا تاہم بھارت سےکشمیرسمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
Post Views: 6