WE News:
2025-11-03@02:39:27 GMT

خیبرپختونخوا پولیس کا ٹک ٹاکرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیوں؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT

خیبرپختونخوا پولیس کا ٹک ٹاکرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیوں؟

سوشل میڈیا کو بے راہ روی اور منفی رجحانات پھیلانے کا ذریعہ بنانے والے ٹک ٹاکرز کے خلاف خیبرپختونخوا پولیس نے فیصلہ کن کریک ڈاؤن شروع کر دیا، اور اس ضمن میں پہلی بڑی کارروائی ضلع مردان میں عمل میں لائی گئی۔

ڈی پی او مردان ظہور بابر آفریدی کی ہدایت پر تھانہ سٹی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مشہور ’غیر اخلاقی گروپ‘ کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق اس گروپ میں شامل 6 افراد — حارث عرف باچاجی، پہلوان مردانی، ذیشان، زاہد ارمان، پرنس عبداللہ اور عالمگیر — سوشل میڈیا پر مسلسل غیر اخلاقی ویڈیوز، فحش زبان اور گالی گلوچ کے ذریعے معاشرے میں بگاڑ پیدا کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ’آئندہ ڈالا کلچر یا اسلحے کی نمائش نہیں کروں گا‘، ٹک ٹاکر کاشف ضمیر نے توبہ کرلی، ویڈیو وائرل

پولیس نے ملزم زاہد ولد نورعالم سکنہ مستری آباد مردان کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے جگہ جگہ چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

دوران تفتیش گرفتار ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس کا گروپ جان بوجھ کر غیر اخلاقی مواد بنا کر اپ لوڈ کرتا رہا، جس کا مقصد صرف شہرت حاصل کرنا اور نوجوان نسل کو اپنی جانب راغب کرنا تھا۔

ملزم نے آئندہ ایسی سرگرمیوں سے باز رہنے کی یقین دہانی کرائی، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق اسے سخت کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: پولیس وردی کا مذاق اڑانے پر ٹک ٹاکر کاشف ضمیر اور پولیس اہلکار کے خلاف مقدمہ درج

ڈی پی او مردان نے واضح پیغام دیا ہے کہ سوشل میڈیا کو گندگی، فحاشی اور اخلاقی زوال کا مرکز بنانے والے عناصر کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔

’ایسے لوگ جو ٹک ٹاک یا کسی اور پلیٹ فارم کے ذریعے گالم گلوچ اور غیر اخلاقی گفتگو کو عام کر رہے ہیں، ان کے لیے خیبرپختونخوا میں کوئی جگہ نہیں۔ ہم انہیں قانون کے شکنجے میں لا کر منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔‘

پولیس حکام نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ایسے افراد کی نشاندہی میں پولیس کا ساتھ دیں۔ ’اگر آپ کے علم میں کوئی ایسا شخص آئے جو سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد پھیلا رہا ہے تو فوراً اطلاع دیں، آپ کی بروقت اطلاع معاشرے کو ایک بڑی برائی سے بچا سکتی ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اعتراف پولیس ٹک ٹاکر خیبرپختونخوا مردان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اعتراف پولیس ٹک ٹاکر خیبرپختونخوا سوشل میڈیا غیر اخلاقی کے خلاف

پڑھیں:

سوشل میڈیا ہماری خودی کو کیسے بدل رہا ہے.

سوشل میڈیا ہماری خودی کو کیسے بدل رہا ہے. WhatsAppFacebookTwitter 0 31 October, 2025 سب نیوز

تحریر: سیدہ زہرہ فاطمہ

ہم ایک ایسے زمانے میں سانس لے رہے ہیں جہاں انسان کی پہچان اور وجود کا بڑا حصہ اب ڈیجیٹل دنیا سے جڑ چکا ہے۔ آج کسی کی کامیابی، رشتے، احساسات اور حتیٰ کہ خوشی کا پیمانہ بھی سوشل میڈیا پر ہونے والی سرگرمیوں سے طے ہونے لگا ہے۔ یہ پلیٹ فارم، جو کبھی رابطے اور اظہار کا ذریعہ تھے، اب ایک ایسے آئینے میں بدل گئے ہیں جہاں ہم اپنی اور دوسروں کی عکاسی تلاش کرتے ہیں مگر اکثر وہ عکس حقیقت سے بہت مختلف ہوتا ہے۔
سوشل میڈیا کی دنیا بظاہر رنگوں اور خوشیوں سے بھری ہوئی لگتی ہے۔ ہر تصویر کے پیچھے ایک کہانی چھپی ہوتی ہے، لیکن دیکھنے والا صرف وہی دیکھتا ہے جو اسے دکھایا جاتا ہے۔ لوگ اپنی زندگی کے حسین لمحے، کامیابیاں، اور خوشیاں شیئر کرتے ہیں، مگر ان لمحوں کے پیچھے کی جدوجہد، دکھ، اور ناکامیاں کہیں کھو جاتی ہیں۔ یوں لگتا ہے جیسے پوری دنیا میں صرف کامیاب اور خوش لوگ ہی بستے ہیں۔ یہی فریب، آہستہ آہستہ انسان کے احساسِ خودی کو بدلنے لگتا ہے۔
انسان ایک ایسا مخلوق ہے جو اپنی قدر دوسروں کی رائے سے جڑنے لگے تو اندر سے کمزور ہو جاتا ہے۔ لائکس، کمنٹس، اور فالوورز کی گنتی ہمارے اندر ایک خاموش مقابلے کو جنم دیتی ہے۔ ہم اپنی تصویر اس طرح بناتے ہیں کہ دنیا متاثر ہو، مگر اس دوران ہم اپنی اصل شخصیت کھو دیتے ہیں۔ خودی، جو علامہ اقبال کے فلسفے میں انسان کی اصل طاقت ہے، اب ورچوئل تالیوں کی محتاج بن گئی ہے۔ یہ وہ لمحہ ہے جب سوشل میڈیا ہماری زندگی کا حصہ نہیں رہتا بلکہ ہمارا پیمانہ بن جاتا ہے۔
ہم نے اپنی مسکراہٹیں تصویروں کے فلٹرز میں قید کر دی ہیں، اپنی باتوں کو لائکس کے حساب میں تولنا شروع کر دیا ہے، اور اپنی خاموشیوں کو اسٹوری میں بدل دیا ہے۔ ہم جیتے کم ہیں، دکھاتے زیادہ ہیں۔ یہی دکھاوا ایک ایسی تھکن پیدا کرتا ہے جسے لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے۔ ہر نوٹیفکیشن، ہر تبصرہ، ہر ویو ہمیں وقتی خوشی تو دیتا ہے مگر اندر ایک خلا چھوڑ جاتا ہے۔ ہم جتنا دوسروں کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اتنا ہی خود سے دور ہوتے جاتے ہیں۔
مگر اس کہانی کا ایک مثبت پہلو بھی ہے۔ سوشل میڈیا اپنی اصل میں غلط نہیں ہے۔ یہ علم، آگاہی، تعلق اور اظہار کا طاقتور ذریعہ ہے۔ اس نے عام انسان کو آواز دی ہے، نئے خیالات کو جنم دیا ہے، اور معاشرتی مسائل پر بات کرنے کا پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔ لیکن مسئلہ اس کے استعمال میں ہے۔ جب انسان اس پلیٹ فارم کو اپنے وجود کا مرکز بنا لیتا ہے تو وہ اپنی آزادی کھو دیتا ہے۔ اصل ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سوشل میڈیا کو استعمال کریں، مگر اسے خود پر حاوی نہ ہونے دیں۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنی قدر دوسروں کی نظروں سے نہیں، اپنے اعمال سے طے کریں۔ ہمیں خود سے سوال کرنا چاہیے کہ کیا ہم واقعی اپنی خوشی کے مالک ہیں یا کسی الگورتھم کے؟ کیا ہم اپنی شناخت خود بناتے ہیں یا اسے دوسروں کے تبصروں کے حوالے کر دیتے ہیں؟ خودی کی اصل یہی ہے کہ انسان اپنے فیصلے، اپنی رائے، اور اپنے جذبات کا مالک خود ہو۔
کبھی کبھار سوشل میڈیا سے فاصلہ رکھنا بھی ضروری ہے۔ ایک دن کے لیے فون بند کر کے خود سے بات کیجیے۔ اپنی زندگی کے لمحے بغیر کسی تصویر یا پوسٹ کے ججیے۔ فطرت کے ساتھ وقت گزاریے، کتاب پڑھئیے، یا کسی قریبی شخص سے دل کی بات کیجیے۔ آپ محسوس کریں گے کہ حقیقی سکون اب بھی حقیقی دنیا میں موجود ہے، بس ہم نے اس کی آواز سننا چھوڑ دی ہے۔
سوشل میڈیا نے انسان کو ایک نیا زمانہ دیا ہے، مگر اس کے ساتھ ایک نیا امتحان بھی۔ ہمیں یہ سیکھنا ہوگا کہ اپنی خودی کو ڈیجیٹل تالیاں بجانے والوں کے رحم و کرم پر نہ چھوڑیں۔ اپنی کامیابی کو پوسٹ سے نہیں، احساس سے ناپیں۔ اپنی زندگی کو دوسروں کے فریم میں فٹ کرنے کی کوشش نہ کریں، بلکہ اپنے راستے پر سچائی سے چلیں۔
خودی ایک روشنی ہے جو انسان کے اندر سے پھوٹتی ہے۔ یہ روشنی تب تک زندہ رہتی ہے جب تک ہم اسے دوسروں کی نظروں سے نہیں ناپتے۔ سوشل میڈیا کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں، مگر محور نہ بنائیں۔ کیونکہ زندگی کی اصل خوبصورتی وہ ہے جو کیمرے کے سامنے نہیں، دل کے اندر بسی ہوتی ہے۔
اصل آزادی یہ ہے کہ آپ اپنی پہچان خود بنائیں، چاہے دنیا جانے یا نہ جانے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف عدم اعتماد کا فیصلہ کن مرحلہ، پیپلزپارٹی کی بڑی بیٹھک آج ہوگی کشمیر سے فلسطین تک — ایک ہی کہانی، دو المیے تعمیراتی جمالیات سے صاف فضا تک: پاکستان کے لیے ایک حیاتیاتی دعوت اِک واری فیر دشمن بھی باوقار ہونا چاہیے پاکستان کا دل اسلام آباد شہید زندہ ہیں، قوم جاگتی رہے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کی رکن کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا
  • زاہد احمد نے سوشل میڈیا کو شیطان کا کام قرار دے دیا
  • صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کے احکامات
  • ساونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی: راولپنڈی میں ایک شہری پر مقدمہ درج
  • راولپنڈی میں ساونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج
  • کراچی: آئی جی سندھ کا بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم
  • راولپنڈی: غیر قانونی افغانی باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 16 مالک مکان اور 163 افغانی گرفتار
  • کیا علیمہ خان نے خیبرپختونخوا کابینہ میں من پسند اراکین شامل کروائے؟
  • سوشل میڈیا ہماری خودی کو کیسے بدل رہا ہے.
  • وادی سون، غیرقانونی افغانیوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 20 گرفتار، 19 مقدمات درج