پی سی بی کے تحت چار روزہ حنیف محمد ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ جمعہ سے شروع ہورہا ہے۔ نان فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کی دو ٹاپ ٹیمیں قائد اعظم ٹرافی میں جگہ بنائیں گی۔

ایونٹ میں کراچی کی دو ٹیمیں شریک ہیں۔12ریجنل ٹیموں پر مشتمل ایونٹ کے پول اے میں میچز تین مقامات بہاولپور، ملتان اور رحیم یار خان میں کھیلے جائیں گے جبکہ پول بی کے تمام میچز کراچی میں منعقد ہوں گے۔

ہرپول میں راؤنڈ رابن لیگ کی بنیاد پر 5 میچز کھیلے جائیں گے۔ٹورنامنٹ کی ٹاپ دو ٹیمیں قائداعظم ٹرافی کیلئے کوالیفائی کریں گی۔

پول اے کے پہلے راؤنڈ میں 29 اگست تا یکم ستمبر فیصل آباد ریجن کا لاہور بلوزسے ملتان اسٹیڈیم، حیدرآباد کا کراچی وائٹس سے عباسیہ اسپورٹس کمپلیکس، رحیم یار خان اور کوئٹہ کا آزاد جموں و کشمیر سے ڈرنگ اسٹیڈیم، بہاولپور پر مقابلہ ہوگا۔

پول بی میں راولپنڈی کا فاٹا سے نیشنل بنک اسٹیڈیم،کراچی بلوز کا ملتان سے اسٹیٹ بینک اسپورٹس کمپلیکس اورڈیرہ مراد جمالی کا لاڑکانہ سے یوبی ایل سپورٹس کمپلیکس پرٹکراؤ ہوگا۔

پانچواں اور آخری راؤنڈ 22 تا 25 ستمبر کھیلا جائے گا۔مجموعی طورپر28 دن تک 5راؤنڈزمیں 30 میچز کھیلے جائیں گے۔ہرراؤنڈ6 میچزپر مشتمل ہوگا اورہرٹیم 5 میچز کھیلے گی۔

ہرپول کی سرفہرست ٹیم پریمیئر فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی میں جگہ بنائے گی۔

دریں اثنا  کراچی میں  پول بی کے میچز میں شریک ٹیموں نے جمعرات کوعملی مشقیں کیں۔ تاہم،  گزشتہ دنوں ہونے والی بارشوں کے سبب گراونڈز مکمل طور پر خشک نہ ہونے کے سبب کھلاریوں کو قدرے مشکلات رہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار آج ایک روزہ دورے پر ترکیہ جائیں گے
  • حیدرآباد: امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ زوم پر جبکہ صوبائی جنرل سیکرٹری محمد یوسف، امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید، ضلعی جنرل سیکرٹری محمد حنیف شیخ مرکز تبلیغ اسلام میں اجتماع ارکان سے خطاب کررہے ہیں
  • پاکستان اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں فیصل آباد پہنچ گئیں
  • این سی سی آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی آرٹس کونسل میں 38 روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کا آغاز
  • پاکستان کی 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کے حوالے سے بڑی کامیابی
  • بابر اعظم نے روہت شرما کا ریکارڈ توڑ دیا، ٹی20 میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بن گئے
  • ای چالان ظلم، تھپٹر مارنے کی سزا موت نہیں ہوسکتی، اپوزیشن لیڈر بلدیہ کراچی
  • محمد عامر ابوظہبی ٹی10 لیگ میں کوئٹہ کیولری کے کپتان مقرر