امریکا سے بھارت ایک یا دو ماہ میں معافی مانگے گا، امریکی عہدیدار کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی کامرس سیکریٹری ہاورڈ لٹ نک نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت زیادہ دیر تک واشنگٹن کے دباؤ کو برداشت نہیں کر پائے گا اور آئندہ ایک یا دو ماہ میں امریکا سے معافی مانگنے پر مجبور ہو جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی عہدیدار نے کہا کہ بھارت جلد ہی مذاکرات کی میز پر آئے گا، معافی مانگے گا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ڈیل کرنے کی کوشش کرے گا۔ ان کے مطابق بھارتی حکومت محض دکھاوے کے لیے سخت موقف اختیار کر رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ دباؤ کے آگے زیادہ دیر تک نہیں ٹھہر سکتی۔
ہاورڈ لٹ نک نے خبردار کیا کہ اگر بھارت نے امریکا کی حمایت نہ کی تو اس کی برآمدات پر مزید ٹیرف عائد کیے جا سکتے ہیں، بھارتی کاروباری طبقہ بھی جلد ہی حکومت پر دباؤ ڈالے گا کہ وہ امریکا کے ساتھ نیا معاہدہ کرے تاکہ معیشت کو نقصان سے بچایا جا سکے۔
انہوں نے روسی تیل خریدنے اور برکس (BRICS) بلاک کا حصہ بننے پر بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت اپنی منڈی کھولنے کے لیے تیار نہیں ہوتا، روسی تیل خریدنا بند نہیں کرتا اور برکس کا حصہ رہنے پر بضد رہتا ہے تو اسے اپنی برآمدات پر 50 فیصد ٹیرف ادا کرنا ہوں گے۔
امریکی سیکریٹری نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ سب صرف دکھاوا ہے، حقیقت میں بھارت امریکا کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا، بھارت روس سے خام تیل صرف اس لیے خرید رہا ہے کیونکہ وہ پابندیوں کے باعث انتہائی سستا ہے اور نئی دہلی اس سے بھاری منافع حاصل کر رہا ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا میں مسیحی آبادی کے خلاف تشدد کے واقعات پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے نائیجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دے دی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل (Truth Social) پر جاری اپنے پیغام میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر نائیجیرین حکومت مسیحیوں کے قتل عام کو نہ روکی تو امریکا مالی امداد بند کر دے گا۔
ٹرمپ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ انہوں نے محکمہ جنگ کو ہدایت دی ہے کہ نائیجیریا میں ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ “امریکا اپنی طاقت کے زور پر نائیجیریا میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کو ختم کر سکتا ہے۔ ہم خاموش تماشائی نہیں بنیں گے۔”
صدر کی ہدایت کے بعد وزیرِ جنگ پیٹ ہیگسیتھ نے بیان دیتے ہوئے کہا، “جی سر، ہم نائیجیریا میں کارروائی کے لیے مکمل تیاری کر رہے ہیں۔”
امریکی میڈیا کے مطابق، نائیجیریا کے مختلف علاقوں میں گزشتہ چند ماہ سے فرقہ وارانہ تشدد میں اضافہ ہوا ہے، جس میں متعدد مسیحی برادریوں کے افراد مارے جا چکے ہیں۔