بلجیم کے بادشاہ کی غزہ میں مظالم پر غیر معمولی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
“غزہ کی صورتحال انسانیت کے لیے شرمناک ہے، اقوام متحدہ کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں‘ بادشاہ فلپ
برسلز: بلجیم کے بادشاہ فلپ نے قومی دن سے ایک روز قبل غزہ کی صورتحال پر غیر معمولی طور پر سخت اور واضح الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے “انسانیت کے لیے شرمناک” قرار دیا۔ شاہی محل میں خطاب میں بادشاہ نے کہا کہ”میں ان تمام آوازوں میں شامل ہوتا ہوں جو غزہ میں جاری سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کر رہے ہیں، جہاں معصوم لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، بمباری میں مارے جا رہے ہیں اور اپنی محصور بستیوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔”بادشاہ فلپ کی جانب سے یہ پہلا موقع ہے کہ انہوں نے کسی عالمی تنازع پر اس قدر سخت اور غیر مبہم مو ¿قف اختیار کیا ہو، حالانکہ بلجیم کا شاہی منصب روایتاً بین الاقوامی سیاسی معاملات پر عوامی بیان بازی سے گریز کرتا ہے۔انہوں نے کہا، “یہ صورتحال بہت طویل عرصے سے جاری ہے۔ یہ پوری انسانیت کے لیے شرم کا مقام ہے۔ ہم اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے اس ناقابلِ برداشت بحران کے فوری خاتمے کے مطالبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔”رپورٹ کے مطابق بلجیم کی وفاقی حکومت نے غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں پر محدود تبصرہ کیا ہے، تاہم بادشاہ کی اس دوٹوک اور اخلاقی بنیاد پر دی گئی رائے نے عالمی سطح پر توجہ حاصل کر لی ہے۔
بادشاہ کا کردار بلجیم میں علامتی نوعیت کا ہے جو حکومت کو مشورہ، حمایت اور متنبہ کرنے تک محدود ہوتا ہے، جبکہ سیاسی فیصلوں میں مداخلت کی اجازت نہیں ہوتی۔غزہ کی موجودہ صورتحال گزشتہ سال اکتوبر میں حماس کی قیادت میں اسرائیلی قصبوں پر حملے کے بعد شروع ہوئی، جس میں 1,200 افراد ہلاک اور 251 یرغمال بنائے گئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیلی افواج کی شدید بمباری اور زمینی کارروائیوں میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 59,000 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ غذائی قلت اور بنیادی اشیاءکی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔
بادشاہ فلپ کی جانب سے دیا گیا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عالمی سطح پر اسرائیل کے غزہ میں اقدامات کے خلاف عوامی دباو ¿ بڑھ رہا ہے، اور اقوام متحدہ سمیت کئی ادارے جنگ بندی اور انسانی امداد کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
کراچی چیمبر کے غیر معمولی اجلاس عام کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-5
کراچی (کامرس رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے اعلان کیا ہے کہ کے سی سی آئی کی جنرل باڈی نے متفقہ طور پر چیمبر کے میمورنڈم اور آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن میں اہم ترامیم کو متعدد خصوصی قراردادوں کے ذریعے منظور کر لیا ہے جو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ، قوانین اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے مطابق ہیں۔انہوں نے مجید باوانی آڈیٹوریم میں منعقدہ غیر معمولی جنرل باڈی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن کراچی چیمبر کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ ہم نے اپنی آئینی فریم ورک کو بدلتے ہوئے کاروباری تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ قانونی و ریگولیٹری تقاضوں کے مطابق ڈھال لیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ترامیم کے سی سی آئی کے مقاصد کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ گورننس کو مزید مضبوط بنائیں گی اور کراچی چیمبر کو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ 2022 اور 2025 کی ترامیم اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ کریں گی۔یہ ترامیم ہمیں پاکستان بھر میں بالخصوص کراچی میں تجارت و صنعت کے فروغ کے لیے مزید مؤثر طریقے سے کام کرنے کے قابل بنائیں گی۔ انہوں نے ممبران کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ آرگنائزیشنز (ڈی جی ٹی او)کی ہدایات کے مطابق یہ ترامیم کرنا ضروری تھا جسے ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ و رولز 2013، کمپنیز ایکٹ 2017 اور بعد ازاں 2022 اور 2025 کی ترامیم نیز ایس آر او 525 کے تحت جاری کردہ قانونی ٹیمپلیٹ کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔