کورنگی کاز وے، کورنگی کراسنگ اور گلشن حدید لنک روڈ حیدر آباد کو بند کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
کراچی:
کورنگی کاز وے ندی، کورنگی کراسنگ ملیر ندی اور گلشن حدید لنک روڈ حیدر آباد جانے والا ٹریک زیادہ پانی آنے کے باعث ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق کورنگی کاز وے ندی میں زیادہ پانی آنے کی وجہ سے کورنگی گودام چورنگی سے محمود آباد جانے والا روڈ ٹریفک کے لیے بند کر کے عملے کو تعینات کر دیا گیا جبکہ ٹریفک پولیس نے گاڑیوں کو متبادل راستوں گودام چورنگی سے جام صادق پل کی جانب اور محمود آباد سے ایکسپریس وے قیوم آباد کی جانب سے بھیج رہی ہے ۔
ترجمان کے مطابق بمقام کورنگی ندی قیوم آباد جانب کورنگی کراسنگ روڈ کو زیادہ پانی آنے کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور ٹریفک کو متبادل راستوں قیوم آباد سے گودام چورنگی کی طرف اور سی این جی کٹ سے گودام چورنگی کی جانب بھیج رہے ہیں۔
دریں اثنا ملیر ندی میں طغیانی آنے کے باعث ٹریفک پولیس نے گلشن حدید نیشنل ہائی وے لنک روڈ سے حیدر آباد جانے والی سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا، بند کیے جانے والا لنک روڈ نیشنل ہائی وے کو سپر ہائی سے ملاتا ہے، راستوں کی بندش کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم ٹریفک پولیس نے صورتحال پر قابو پاتے ہوئے ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑ دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹریفک کے لیے بند کر ٹریفک پولیس دیا گیا لنک روڈ کی جانب کر دیا
پڑھیں:
کراچی سمیت سندھ کے مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، ڈاکٹر سلیم حیدر
چیئرمین ایم آئی ٹی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں کو پیپلز پارٹی نے تباہ و برباد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، سندھ کی تباہی کی ذمہ دار پاکستان پیپلز پارٹی اب شہری علاقوں پر قبضے کرکے وہاں رہنے والے مہاجروں کو اپنا غلام بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے وسائل پر پورا ملک عیاشیاں کرتا ہے لیکن کراچی کے مقامی مہاجر بیروزگاری، بھوک و افلاس کا شکار ہیں، ان پر تعلیم اور روزگار کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں، سندھ کے بدنام زمانہ راشی افسران کو کراچی میں لاکر لگایا گیا ہے اور پورا کراچی اس وقت پیپلز پارٹی کی لوٹ مار اور بھتہ گیری کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مہاجروں کی قیادت کے دعویدار ایم کیو ایم بھی درپردہ پیپلز پارٹی سے مراعاتیں لے کر مہاجروں کی بے بسی اور ان پر ہونیوالے مظالم پر خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہوچکی ہے کہ کراچی کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان رائیڈر کی نوکری کررہے ہیں یا پھر ٹھیلے لگاکر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے پر مجبور ہیں جبکہ اندرون سندھ کے دیہی علاقوں سے آنے والے کم تعلیم یافتہ افراد کو کراچی کے مرکزی اداروں میں سرکاری نوکریاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر اتحاد تحریک نے ہمیشہ مہاجروں پر ہونے والے مظالم کیخلاف آواز اٹھائی ہے اور اب بھی ہم کسی صورت مہاجروں پر ظلم کرنے والوں کو برداشت نہیں کریں گے، اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔