شہر ہمارا ہے، مسائل کے حل کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، میئر کراچی
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
کراچی:
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ یہ شہر ہمارا ہے، مسائل کے حل کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہر کی اتھارٹی کس کے پاس ہے یہ سوال وزیر اعظم یا وفاقی وزیروں سے کیا جانا چاہیے، میں تو صرف اتنا کہتا ہوں کہ شہر تو ہمارا ہے اور کراچی کے عوام کو درپیش مسائل حل کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی نہ کسی سطح پر کمانڈ ہونا لازمی ہے تاکہ مؤثر کام ہوسکے۔ وہ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے سب کو مل کر کام کرنے کی ہدایت کی ہے تاہم شہر میں کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ کچھ سیاسی اداکار صرف اس وقت نظر آتے ہیں جب تنقید کرنی ہو، ورنہ کام کرنے کے لیے کوئی نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں لیاری ندی اور اورنگی ندی کو اس طرح بہتے کبھی نہیں دیکھا۔ شاہراہِ بھٹو اور حب کنال پر ترقیاتی کام جاری ہیں، قائد آباد والا فیز زیر تعمیر ہے اور وہاں پر بھی جلد سہولتیں میسر ہوں گی۔ حب کنال کا پرانا حصہ تعمیر ہوچکا ہے جبکہ 22 کلو میٹر نیا حصہ بھی مکمل کیا گیا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کچھ لوگ بغضِ پیپلز پارٹی کے بعد اب بغضِ کراچی میں مبتلا ہیں۔ پنجاب کے کئی علاقوں میں بھٹو اور زرداری گئے لیکن وہاں کسی نے تنقید نہیں کی، مگر کراچی کے معاملے پر لوگ بلا وجہ تنقید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں 2003، 2013 اور 2020 میں بارشوں کے دوران کیا حالات ہوئے سب کے سامنے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں شہر کی سڑکوں کا ذمہ دار ہوں، یہ لوگ جو صرف تنقید کرتے ہیں دراصل نکمے ہیں۔ ہم اتوار سے دوبارہ سڑکوں پر مرمت اور بحالی کا کام شروع کریں گے۔ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے زیر انتظام ٹاؤنز بھی اگر ساتھ دیں تو شہر کے مسائل زیادہ بہتر طور پر حل ہوسکتے ہیں۔
میئر کراچی نے کہا کہ 106 سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے پر کام جاری ہے۔ بارش کے باعث ایک فٹ کا گڑھا چھ فٹ تک بڑھ جاتا ہے جس سے سڑکوں کو نقصان ہوتا ہے۔ اس حوالے سے 75 سے 80 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے تاہم بارش سے ہونے والے اضافی نقصان کے بعد مزید رقم درکار ہوگی، جس کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی سڑکوں کی بحالی کے کام کو بارش کے باعث عارضی طور پر روکا گیا تھا لیکن اتوار سے دوبارہ مرمت اور بحالی کا کام شروع کردیا جائے گا تاکہ شہریوں کو بہتر سہولت فراہم کی جاسکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میئر کراچی نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید
کراچی میں ای چالان کے نفاذ کے بعد عوام کی طرف سے ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ نے شہریوں کا پہلا ای چالان معاف کرنے کا اعلان کردیا
ای چالان کے نظام کے آغاز کے بعد پہلے چند دنوں میں ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ہزاروں الیکٹرونک چالان جاری کیے گئے ہیں جن کی مالیت کروڑوں روپوں میں بتائی جا رہی ہے۔
شہریوں کو اوور اسپیڈنگ، سیٹ بیلٹ نہ باندھنے اور ہیلمٹ نہ پہننے جیسی خلاف ورزیوں پر بڑے اور بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جس پر شہریوں نے پریشانی کا اظہار کیا ہے۔
شہری کراچی کی سڑکوں اور انفراسٹرکچر پر پھی سوالات اٹھا رہے ہیںْ وہ کہتے ہیں کہ نظام یورپ کی طرز کا کردیا ہے جو اچھی بات ہے لیکن کہیں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں تو کہیں نالوں پر ڈھکن نہیں ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ایسے میں اس ای چالان کے نظام کا کوئی فائدہ نہیں یہ محض پیسے بٹورنے کا ایک طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی ہونا اچھی بات ہے لیکن ٹیکسوں سے ملنے والی آمدن لگ کہاں رہی ہے؟ دوسری بات یہ ہے کہ اگر لاہور سے موازنہ کیا جائے تو وہاں چالان کی رقم کم ہے اور سڑکیں بہتر جبکہ کراچی میں سڑکیں ہی نہیں اور چالان کی رقم بہت زیادہ ہے۔
مزید پڑھیے: ’ٹرام کیا ہمارے پاس تو سڑکیں نہیں‘، لاہور میں ٹرام چلنے پر اہل کراچی احساس محرومی کا شکار
ای چالان کے سخت قوانین اور بھاری جرمانوں کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواستیں بھی دائر کی گئی ہیں جن میں لاہور اور کراچی کے مالی جرمانوں میں فرق پر بھی اعتراض اٹھایا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ اور وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ اس نظام کا مقصد شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانا، انسانی مداخلت اور جانبداری کا خاتمہ کرنا اور حادثات میں کمی لانا ہے۔
حکومت کی جانب سے 14 دن کے اندر چالان جمع کرانے پر 50 فیصد رعایت دی جا رہی ہے جبکہ مقررہ مدت میں ادائیگی نہ ہونے پر لائسنس اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی بھی وارننگ دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ای چالان کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد، کراچی کے شہریوں پر ظلم بند کیا جائے، جماعت اسلامی
ای چالان کے نفاذ سے ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد ہو رہا ہے لیکن بھاری جرمانوں نے شہریوں میں تشویش پیدا کردی ہے اور یہ معاملہ عدالتی سطح پر بھی پہنچ گیا ہے۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای چالان کراچی کراچی ای چالان پر تنقید کراچی سڑکوں کی حالت