فرانس میں بجٹ کٹوتیوں کے خلاف لاکھوں افراد کا احتجاج، پولیس شیلنگ سے سیکڑوں زخمی
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس: فرانس میں بجٹ کٹوتیوں کے خلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور ملک بھر میں شدید احتجاج کیا۔
 
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فرانس بھر میں بجٹ کٹوتیوں کے خلاف عوامی ردعمل شدت اختیار کر گیا، لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے جس کے دوران کئی شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دارالحکومت پیرس سمیت بڑے شہروں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران پولیس نے ہنگامہ آرائی پر قابو پانے کے لیے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل برسائے، جس کے نتیجے میںسو سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے متعدد مقامات پر سڑکیں بند کرنے اور آگ لگانے والے شرپسندوں کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 300 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ ہنگامہ آرائی کے دوران درجنوں پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ دوسری جانب مظاہرے کے منتظمین نے دعویٰ کیا ہے کہ احتجاج میں 10 لاکھ افراد شریک ہوئے، تاہم حکومتی اندازوں کے مطابق یہ تعداد 5 لاکھ کے قریب تھی۔
مظاہرین کا مؤقف ہے کہ بجٹ کٹوتیاں عوامی فلاح اور بنیادی سہولتوں کو متاثر کریں گی، اس لیے حکومت اپنے فیصلے پر نظرِ ثانی کرے۔ احتجاج کے دوران کئی شہروں میں نظامِ زندگی مفلوج ہو گیا اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے دوران
پڑھیں:
بھارت: آندھرا پردیش کے مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک، 18 زخمی
بھارت (ویب ڈیسک) جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں ایک ہندو مندر میں زائرین کے ہجوم کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم 9 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔خبر رساں اداروں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کے مطابق آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان نے بتایا کہ یہ حادثہ اُس وقت پیش آیا، جب زئراین سری کاکولم شہر کے سری وینکٹیشورا سوامی مندر میں مند ایکادشی (ہندو مذہب میں مبارک دن) کے موقع پر بڑی تعداد میں ایک ساتھ داخل ہوئے۔پون کلیان نے اپنے بیان میں کہا کہ افسوسناک واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں گی، انہوں نے مزید کہا کہ یہ مندر نجی افراد کے زیرِ انتظام تھا، نائب وزیراعلیٰ کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 9 ہے۔
آندھرا پردیش کے گورنر ایس۔ عبدالنذیر نے بھگدڑ میں 9 یاتریوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ریاستی وزیر انم راما نارائنا ریڈی نے بتایا کہ تقریبا 25 ہزار زائرئن مندر میں جمع ہوگئے تھے، جبکہ مندر کی گنجائش صرف 2 ہزار افراد کی تھی، جس کے باعث یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا، ضلعی حکام کو زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ضلع سری کاکولم کے کلیکٹر اور مجسٹریٹ سواپنل دنکر پنڈکر کے مطابق اب تک 18 زخمیوں کی اطلاع ملی ہے، جن میں سے 2 کی حالت نازک ہے۔وزیرِاعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر جاری پیغام میں اعلان کیا کہ حکومت ہلاک شدگان کے لواحقین کو 2300 ڈالر (تقریبا 6 لاکھ 40 ہزار بھارتی روپے) اور زخمیوں کو 570 ڈالر ( تقریبا ڈیڑھ لاکھ روپے) بطور معاوضہ ادا کرے گی۔
واضح رہے کہ بھارت میں بڑے مذہبی اجتماعات اور میلوں میں بھگدڑ کے واقعات عام ہیں، ستمبر میں تمل ناڈو میں ایک مشہور اداکار سے سیاست دان بننے والے وِجے تھلاپتی کی انتخابی ریلی میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 36 افراد ہلاک ہوئے تھے۔جون میں ساحلی ریاست اوڈیشا میں ایک ہندو تہوار کے دوران اچانک ہجوم بڑھ جانے سے بھگدڑ مچی تھی، جس میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، گزشتہ ماہ مغربی ریاست گوا میں مشہور ’آگ پر چلنے‘ کی مذہبی رسم کے دوران ہزاروں افراد کے جمع ہونے سے 6 افراد کچل کر ہلاک ہوگئے تھے۔جنوری میں شمالی شہر پریاگ راج میں ہندوؤں کے مذہبی کمبھ میلے کے دوران صبح سویرے ہونے والی بھگدڑ میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔