data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کی بین الاقوامی حیثیت کے حوالے سے ایک بڑی اور تاریخی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

جنرل اسمبلی نے اپنی 80ویں نشست کے دوران ایک قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کی ۔ قرارداد کے حق میں 145 ممالک نے ووٹ دیے، مخالفت میں صرف 5 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 6 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ یہ نتیجہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی برادری کی اکثریت فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ان کی سیاسی جدوجہد کو تسلیم کر رہی ہے۔

اس قرارداد کے ذریعے فلسطین کو اقوام متحدہ کی سرگرمیوں میں بامعنی شرکت کے لیے نیا طریقہ کار فراہم کیا گیا ہے۔ اس میں فلسطینی صدر یا دیگر اعلیٰ نمائندوں کو جنرل اسمبلی کے اجلاسوں، اعلیٰ سطح کی کانفرنسوں اور دیگر عالمی مباحثوں میں براہِ راست یا ریکارڈ شدہ بیانات پیش کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ساتھ ہی یہ شق بھی شامل کی گئی ہے کہ فلسطینی حکام کو جہاں ممکن ہو، ذاتی طور پر اجلاسوں میں شرکت یقینی بنائی جائے تاکہ ان کی آواز دنیا تک پہنچ سکے۔

یہ اقدام فلسطین کے لیے سفارتی سطح پر ایک غیر معمولی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگرچہ امریکا اور چند قریبی اتحادیوں نے اس قرارداد کی مخالفت کی، لیکن بھاری اکثریت کی حمایت نے یہ واضح پیغام دیا ہے کہ دنیا اسرائیلی قبضے اور جارحیت کو مزید نظرانداز کرنے پر تیار نہیں۔

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب فلسطینی عوام برسوں سے قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت اور امریکی پشت پناہی کے ظلم کا سامنا کر رہے ہیں۔

فلسطین کو بین الاقوامی پلیٹ فارم پر جگہ دینا نہ صرف ان کے حق کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے بلکہ اسرائیل پر بھی سفارتی دباؤ بڑھانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ عالمی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ قرارداد فلسطینی عوام کے حوصلے بلند کرے گی اور ان کی جدوجہد آزادی کو مزید تقویت ملے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جنرل اسمبلی

پڑھیں:

اسرائیلی جارحیت؛ پاکستان کا اقوام متحدہ میں فوری غزہ جنگ بندی کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے فلسطینی عوام کی آواز بلند کرتے ہوئے واضح کیا کہ غزہ میں جاری خونریزی اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔

پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان نہ صرف فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے بلکہ جب تک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی، پاکستان اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔

انہوں نے عالمی برادری کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ درجنوں نہتے فلسطینی شہید ہو رہے ہیں، معصوم بچے بھوک اور پیاس سے دم توڑ رہے ہیں، اسپتال اور امدادی مراکز بھی اسرائیلی بمباری سے محفوظ نہیں رہے۔ یہ سب بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، اور اگر عالمی ضمیر اب بھی خاموش رہا تو تاریخ اسے کبھی معاف نہیں کرے گی۔

پاکستانی مندوب نے زور دے کر کہا کہ اسلام آباد فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر عالمی فورم پر ان کی آواز بلند کرتا رہے گا۔ ہماری منزل ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

واضح رہے کہ یہ مؤقف اُس وقت سامنے آیا جب پاکستان سمیت سلامتی کونسل کے 10 غیر مستقل اراکین نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے قرارداد پیش کی، جسے امریکا نے حسبِ روایت ویٹو کر دیا۔

قرارداد میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ انسانی امداد کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کرے، مگر واشنگٹن کے انکار نے عالمی سطح پر مایوسی کی فضا کو اور گہرا کر دیا۔

عاصم افتخار نے اس فیصلے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے بچے اور عورتیں موت کے دہانے پر ہیں اور دنیا کا ضمیر اب جاگنا ہوگا۔ ان کا پیغام واضح تھا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی صرف الفاظ میں نہیں بلکہ عملی اقدامات میں دکھانا ہوگا، ورنہ ہر گزرتا لمحہ انسانیت پر کاری ضرب ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ اقوام متحدہ اجلاس میں ‘امریکی اقدار’ کو فروغ دیں گے، امریکی محکمہ خارجہ
  • اقوام متحدہ، ایران کیخلاف پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد منظور نہ ہوسکی
  • اقوام متحدہ، ایران کیخلاف پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد منظور نہ ہو سکی
  • سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد کر دی
  • اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی شمولیت سے متعلق اہم پیشرفت، قرارداد منظور
  • اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی شمولیت سے متعلق اہم پیش رفت، قرارداد منظور
  • اسرائیلی جارحیت؛ پاکستان کا اقوام متحدہ میں فوری غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
  • جنگبندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا اسرائیل کو مزید جنگی جرائم پر اُکسائے گا، فلسطینی اتھارٹی
  • جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی اجلاس کا ہر لمحہ قیمتی، اینالینا بیئربوک