راولپنڈی میں زیر سماعت توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے سابق ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر (ر) محمد احمد کا بیان سامنے آگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کا ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 2021 کے دورۂ سعودی عرب کے دوران ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع نہ کرانے کی ہدایت عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے دی تھی۔

تحائف کی نوعیت اور تفصیل

بریگیڈیئر (ر) محمد احمد کے مطابق تحائف میں جیولری سیٹ، عود کی بوتلیں، زیتون کا تیل، کھجور اور ایک کتاب شامل تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تحائف کی تصاویر سرکاری پروٹوکول کے تحت بنائی گئیں اور وزارتِ خارجہ نے تحریری طور پر وزیرِ اعظم آفس کو آگاہ بھی کیا تھا۔

قیمت کا تعین اور جمع شدہ رقم

سابق ملٹری سیکرٹری نے اپنے بیان میں کہا کہ سعودی ولی عہد کے تحائف کی مالیت سرکاری طور پر 29 لاکھ 14 ہزار 500 روپے لگائی گئی۔

بشریٰ بی بی کی جانب سے اس کے عوض رقم جمع کرائی گئی اور توشہ خانہ سیکشن نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ ان کے مطابق مالیت کا تعین اور خط و کتابت ڈپٹی ملٹری سیکرٹری نے عمران خان کی ہدایت پر کی۔

ایف آئی اے کی تحقیقات

ایف آئی اے حکام کے مطابق بلغاری جیولری سیٹ کی اصل قیمت ساڑھے سات کروڑ روپے تھی، تاہم عمران خان نے پرائیویٹ اپریزر سے اس کی قیمت صرف 59 لاکھ روپے لگوائی اور اس میں سے بھی 29 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے۔

یہ بھی پڑھیں:کروڑوں کے تحائف کی قیمت دانستہ چند لاکھ لگائی گئی، توشہ خانہ ٹو کیس کے گواہان کے ہوشربا انکشافات

حکام کا کہنا ہے کہ جیولری سیٹ میں نیکلیس، بریسلیٹ، ایررنگز اور انگوٹھی شامل تھے۔

دیگر گواہان کے بیانات

واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان کے سابق پرسنل سیکرٹری انعام اللہ شاہ اور پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی کے بیانات بھی عدالت میں پیش کیے جا چکے ہیں، جنہوں نے تحائف کی قیمت کم لگانے کے معاملے پر اعتراف کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بشریٰ بی بی توشہ خان توشہ خانہ کیس ٹو عمران خان ملٹری سیکریٹری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: توشہ خان توشہ خانہ کیس ٹو ملٹری سیکریٹری ملٹری سیکرٹری توشہ خانہ تحائف کی توشہ خان

پڑھیں:

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواست پر جواب طلب

—فائل فوٹو

لاہور ہائی کورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت، اوگرا و دیگر حکام سے جواب مانگ لیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر سماعت جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔

دو رکنی بینچ نے درخواست پر وفاقی حکومت، اوگرا  اور دیگر حکام سے جواب طلب کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ مفاد عامہ کی تنظیم جوڈیشل ایکٹیوزم پینل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو چیلنج کیا ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا

وزارت خزانہ کی جانب سے ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

یاد رہے کہ یکم نومبر کو وزارت خزانہ کی جانب سے ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔

پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے 43 پیسے کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد اس کی نئی قیمت 265 روپے 45 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 2 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا اور اب ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 278 روپے 44 پیسے ہو گئی ہے۔

اوگرا ذرائع کے مطابق مٹی کا تیل 3 روپے 34 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا تھا اور اب اس کی نئی قیمت 185روپے 5 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں سونے کی قیمت مزید گرگئی
  • پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری اطلاعات احمد جواد گرفتار
  • پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری اطلاعات احمد جواد گرفتار
  • پاکستان میں سونے کی قیمت میں کمی
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواست پر جواب طلب
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی
  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • سرکاری نرخوں پر چینی کی عدم دستیابی، کئی شہروں میں 220 روپے کلو تک جا پہنچی
  • ٹھٹھہ: بریگیڈیئر (ر)خادم جتوئی ، سابق سیکرٹری صحت ڈاکٹر نسیم غنی ودیگر فری میڈیکل کیمپ کا دورہ کررہے ہیں
  • ہم پی ٹی آئی میں کسی ’مائنس فارمولے‘ کے مشن پر نہیں،عمران اسمٰعیل