پاکستان میں منگل23 ستمبر کو کوئی تعطیل نہیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان میں منگل23 ستمبر کوعام تعطیل کی خبروں کے حوالے سے اہم خبر آگئی، سرکاری حکام کے مطابق اس سلسلے میں گمراہ کن خبریں پھیلائی جارہی ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، جس کے باعث عوام، بالخصوص طلبہ اور سرکاری ملازمین میںبے چینی پائی جا رہی ہے۔
گزشتہ چند روز سے متعدد ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خبریں چلائی جا رہی تھیں کہ ( 23ستمبر2025) ملک بھر میں عام تعطیل ہو گی جبکہ بعض واٹس ایپ گروپس میں “حکومتی نوٹیفکیشن “کے نام سے جعلی دستاویزات بھی شیئر کی گئیں، جنہوں نے صورتحال کو مزید مشکوک بنا دیا۔
تاہم حقیقت یہ ہے کہ آج منگل کو تعطیل ضرور ہے لیکن صرف سعودی عرب میں، پاکستان میں نہیں۔ سعودی عرب اپنا 95واں قومی دن منانے جا رہا ہے، جو ہر سال 23ستمبر کو 1932 ءمیں مملکت کے اتحاد کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
سعودی عرب کا قومی دن پہلی مرتبہ 1965میں منایا گیا جبکہ 2005ءمیں اسے سرکاری تعطیل قرار دیا گیا۔اس سال یہ دن “Pride in Our Nature کے عنوان سے منایا جا رہا ہے، جس کے تحت سعودی عرب میں سرکاری دفاتر، تعلیمی ادارے اور بینک بند رہیں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آج منگل کو کسی قسم کی تعطیل نہیں ہے اور عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر مصدقہ خبروں پر یقین نہ کریں بلکہ صرف سرکاری ذرائع پر انحصار کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان میں
پڑھیں:
امریکا بھارت دفاعی معاہدے سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251107-01-10
کراچی (رپورٹ : قاضی جاوید) امریکا بھارت دفاعی معاہدے سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا، بھارت سمجھتا ہے یہ معاہدہ صرف پاکستان کے خلاف ہے لیکن امریکا اس معاہدے کی مدد سے چین پر بھی دباؤ ڈالنے کی کو شش کر تا ہے، معاہدے سے بھارت کو زاید دفاعی اخراجات کا سامنا کرنا ہو گا،ان خیالات کا اظہارڈاکٹر ملیحہ لودھی، کموڈور ریٹائرڈ خالد چشتی اور سابق وزیر خارجہ خورشید محمود ْقصوری نے جسارت کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کہ امریکا بھارت دفاعی معاہدے کے پاکستان کے لیے کیا مضمرات ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے جسارت کے سوال کے جواب میں کہا کہ امریکا بھارت دفاعی معاہدہ کے پاکستان کے لیے کیا مضمرات ہیں؟ کے جواب میں کہا کہ ایسا معاہدہ بھارت کے پاس 2005ء سے ہے اور 6مئی 2025ء کو جب بھارت پاکستان پر حملہ آور ہوا تھا اس وقت بھی امریکا، روس اور فرانس تینوں کے لڑاکا جہازبھی بھارت کے حملہ آور بیڑے میں موجودتھے اور بھاری ہوائی حملہ بھارت نے پاکستان پر کیا اور اس کو اسی قدر بھاری نقصان کا سامنا کر نا پڑا۔اس لیے امریکا بھارت معاہدے سے پاکستان کو کم اور بھارت کو زاید دفاعی اخراجات کا سامنا ہو گا ۔ بھارت یہ سمجھتا ہے یہ معاہدہ صرف پاکستان کے خلاف ہے لیکن امریکا اس معاہدے کی مدد سے چین پر بھی دباؤ ڈالنے کی کو شش کر تا ہے۔ امریکا کو اپنے اس مقصد میں مکمل طور سے ناکامی ہو رہی ہے ۔ کموڈور ریٹائرڈ خالد چشتی نے جسارت کے سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت اس معاہدے سے پاکستان کو کو ئی نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے اور اس سے پاکستان پر منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے ۔پاکستان دفاعی طور پر بھارت سے بہت آگے ہے اور پاکستان کی نیوی بھی بھارت سے مقابلے کے لیے تیار ہے ۔بھارت ایک مرتبہ پھر امریکا کو یہ سمجھانے کی کو شش کر رہا ہے چین کے مقابلے لیے ضروری ہے کہ بھارت مضبوط اور پاکستان کو کمزور کیا جا ئے اور امریکا کی اسٹیبلشمنٹ کو یہ بات سمجھ میں آرہی ہے کہ بھارت کو مضبوط اور پاکستان کو کمزور کیا جا ئے لیکن ماضی نے یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان اسلحے کے لیے کسی ملک کا مجبور نہیں اور وہ خود اسلحہ بنائے گا ۔ سابق وزیر خارجہ خورشید محمود ْقصوری نے اپنے جواب میں کہا کہ بھارت کا نہ صرف امریکا سے بلکہ اسرائیل اور فرانس و جرمنی سے دفاعی سامان کی خریداری اور خفیہ معلومات کا در پردہ سلسلہ جاری ہے ۔ بھارت جرمنی سے بھی ایٹمی سب میرین حاصل کر رہا ہے اور اس کے ساتھ اس نے فرانس بھی ایٹمی سب میرین حاصل کر رہا اور اس کی ٹیکنالوجی بھی بھارت کے پاس ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا بھارت کچھ نہیں کر سکتا ہے ہاں شور مچا سکتا ہے ،بھارت فوری حملہ کر نے کے قابل نہیں ہے لیکن اب بھارت اور امریکا کے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔