عالمی منڈی میں خام تیل مہنگا، پاکستان میں درآمدات میں کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا، جب کہ دوسری جانب پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں کمی کا رجحان جاری ہے۔
ایشیائی منڈی میں کاروباری سرگرمیوں کے دوران برینٹ کروڈ فیوچرز کی قیمت میں 34 سینٹ (0.54%) کا اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ 67.07 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی۔
اسی طرح، امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI) کے اکتوبر کے معاہدے کی قیمت بھی 0.
پاکستان میں درآمدات میں کمی
ادھر پاکستان میں جاری مالی سال کے ابتدائی دو ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں 5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
پاکستان بیورو برائے شماریات کے مطابق:
جولائی تا اگست 2025 کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر 2.538 ارب ڈالر خرچ ہوئے، جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 2.662 ارب ڈالر کے مقابلے میں 5 فیصد کم ہیں۔
اگست میں واضح کمی
صرف اگست 2025 میں درآمدی بل 1.193 ارب ڈالر رہا جبکہ اگست 2024 میں یہ 1.398 ارب ڈالر تھا، یعنی 14.7 فیصد کمی۔
ماہانہ بنیاد پر بھی جولائی کے مقابلے میں اگست میں 11.4 فیصد کی کمی دیکھی گئی ،جولائی میں پٹرولیم مصنوعات پر 1.346 ارب ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا تھا۔
قیمتیں بڑھ رہی ہیں، درآمدات کم ہو رہی ہیں
عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود، پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں نمایاں کمی معاشی اور تجارتی پالیسیوں، زرمبادلہ کے دباؤ اور مقامی طلب میں ممکنہ کمی کا عندیہ دیتی ہے۔ Post Views: 1
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پٹرولیم مصنوعات کی درا مدات درا مدات میں پاکستان میں
پڑھیں:
امریکی ورک ویزا مزید مہنگا،’ہم بہترین لوگوں کو امریکا میں آنے کی اجازت دیں گے‘،صدر ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے H-1B ورک ویزا پر 100,000 ڈالر سالانہ فیس عائد کر دی ہے، جس کے نتیجے میں ٹیکنالوجی انڈسٹری شدید متاثر ہوسکتی ہے۔
یہ ویزے خاص طور پر سائنس دانوں، انجینئروں اور کمپیوٹر پروگرامرز کے لیے دیے جاتے ہیں۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں دستخط کرتے ہوئے کہا کہ ہم بہترین لوگوں کو امریکا میں آنے کی اجازت دیں گے، اور وہ اس کی قیمت ادا کریں گے۔
واضح رہے امریکا ہر سال 85 ہزار H-1B ویزے جاری کرتا ہے جن میں سے تقریباً 3 چوتھائی بھارتی شہریوں کو ملتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی ویزا فیس میں اضافہ، غیر ملکیوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا ہوگا؟
بھارتی کمپنیوں کو اس فیصلے سے سب سے زیادہ نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
صدر ٹرمپ نے ایک اور حکم نامہ بھی جاری کیا ہے جس کے تحت ایک ملین ڈالر ادا کرنے والے افراد کو تیز رفتار امریکی رہائش (Trump Gold Card) مل سکے گی، جبکہ کارپوریٹ اسپانسرز کے لیے یہ رقم دو ملین ڈالر رکھی گئی ہے۔
امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں طویل عرصے سے غیر ملکی ماہرین پر انحصار کرتی رہی ہیں۔
ایلون مسک سمیت کئی ٹیک انٹرپرینیورز نے وارننگ دی ہے کہ اگر H-1B ویزے محدود کیے گئے تو امریکا میں ہنرمند افرادی قوت کی شدید کمی ہو جائے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ یہ فیس فوری طور پر نافذ ہوگی اور ابتدائی طور پر ایک سال تک لاگو رہے گی، تاہم صدر اسے مزید بڑھا سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی ویزا بھارت صدر ٹرمپ گولڈ کارڈ ویزا فیس