ملتان، مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ایک ہزار سیلاب متاثرین میں کھانا تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
ملتان سے جاری بیان کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی صدر عون رضا انجم ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام مخیر حضرات کے تعاون سے کھانا تقسیم کیا جا رہا ہے، علاوہ ازیں ملتان سٹی، شجاع آباد اور جلالپور میں میڈیکل کیمپ بھی لگائے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع ملتان کی جانب سے شیر شاہ، مظفرآباد، والوٹ موڑ، بستی خلیفہ، جہان پور میں سیلاب سے متاثرہ ایک ہزار افراد میں کھانا تقسیم کیا گیا، ملتان سے جاری بیان کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی صدر عون رضا انجم ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام مخیر حضرات کے تعاون سے کھانا تقسیم کیا جا رہا ہے، علاوہ ازیں ملتان سٹی، شجاع آباد اور جلالپور میں میڈیکل کیمپ بھی لگائے گئے ہیں جبکہ ضلع ملتان میں ساڑھے تین راشن کے بیگز تقسیم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مخیرین اور صاحب ثروت افراد سے سیلاب متاثرین کی امداد کی اپیل کی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سیلاب کے باعث موٹروے ایم 5 کئی مقامات سے متاثر، تمام 6 لین نئے شگاف میں بہہ گئیں
ملتان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 ستمبر 2025ء ) صوبہ پنجاب میں سیلاب کے باعث موٹروے ایم 5 کئی مقامات سے متاثر ہوئی ہے جہاں تمام 6 لین نئے شگاف میں بہہ گئیں، مزید 4 سے 5 پوائنٹس متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا۔ ترجمان موٹر وے پولیس کے مطابق موٹر وے ایم 5 سیلاب کی وجہ سے تا حال بند ہے، ملتان سے سکھر متبادل راستے سے سفر کیا جاسکتا ہے، شاہ شمس انٹرچینج سے قومی شاہراہ کی طرف ٹریفک جا سکتی ہے، اوچ شریف کے راستے انٹرچینج سے دوبارہ موٹر وے ایم 5 پر سفر کیا جا سکتا ہے، سکھر سے ملتان ایم 5 اوچ شریف انٹر چینج قومی شاہراہ پر سفر کیا جا سکتا ہے جب کہشیر شاہ انٹرچینج سے دوبارہ موٹر وے ایم 5 کو جوائن کیا جا سکتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جلالپور پیروالہ کے قریب ملتان-سکھر موٹروے ایم فائیو کا ایک بڑا حصہ دریائے ستلج کے دباؤ کے باعث مکمل طور پر بہہ گیا، جس سے یہ اہم قومی شاہراہ منقطع ہوگئی، یہ شگاف تیز پانی کے دباؤ سے تیزی سے پھیل گیا اور اب دونوں ٹریکس کی تمام چھ لین نگل چکا ہے، جس کے باعث جنوبی اور وسطی پنجاب کے درمیان ٹریفک مکمل طور پر بند ہوگئی، اس کے باعث سپلائی چین متاثر ہوئی، ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں اور مسافر خطرناک متبادل راستوں پر جانے پر مجبور ہیں۔(جاری ہے)
محکمہ آبپاشی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ ایم فائیو پر دوسرا بڑا شگاف ہے جس نے شاہراہ کو مفلوج کردیا، ہنگامی ٹیمیں مسلسل رات دن بڑے پتھر ڈال کر زمین کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، دریائے ستلج نے گیلانی روڈ اور ایم فائیو موٹروے کے درمیان 20 سے 25 کلومیٹر طویل جھیل نما خطہ بنا دیا، جس نے موٹروے کو اپنی پوری لمبائی کے ساتھ ڈبو کر بری طرح نقصان پہنچایا۔