پاک سعودی عرب دفاعی معاہدہ، حکومت کا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
اسلام آباد (این این آئی) وفاقی حکومت نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدے سے متعلق ایوان کو اعتماد میں لینے کے حوالے سے قومی اسمبلی کا اجلاس 29 ستمبر کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پارلیمانی ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت پارلیمانی امور نے اجلاس بلانے کی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی ہے، اجلاس 29 ستمبر کی شام 5 بجے بلانے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت قومی اسمبلی کو پاک-سعودی عرب دفاعی معاہدے پر اعتماد میں لے گی جبکہ وزیر دفاع خواجہ آصف اس حوالے سے پالیسی بیان دیں گے۔پارلیمانی ذرائع نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس دو ہفتے جاری رہے گا، اجلاس میں معمول کا سرکاری ایجنڈا بھی زیر بحث آئے گا ،مختلف بلز قانون سازی کے لیے پیش کئے جائیں گے۔واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 18 ستمبر کو ’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘ پر دستخط ہوئے، جس کے تحت کسی بھی ایک ملک کے خلاف جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے۔یہ معاہدہ دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کیخلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔18 ستمبرکو وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ پاک-سعودیہ معاہدہ دفاعی نوعیت کا ہے جبکہ اس معاہدے میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت کیلئے دروازے بند نہیں ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023 واپس لینے کا فیصلہ، اجلاسوں کا ایجنڈا جاری
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر قانون نیب ترمیمی بل واپس لینے کی تحریک پیش کریں گے، رولز 115 کے تحت سینیٹ میں نیب ترمیمی بل واپس لیاجائیگا۔سینیٹ اور قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ نے کل کے اجلاسوں کا ایجنڈا جاری کردیا جس کے مطابق حکومت کی جانب سے نیب ترمیم 2023 واپس لینے کیلیے تحریک پیش کی جائے گی۔
میڈیارپورٹس مطابق سینیٹ اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے کل ہونے والے اجلاسوں کا ایجنڈا جاری کردیا۔ 27ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی ایجنڈے میں بھی شامل نہیں ہے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے کل کے اجلاس کا 14نکاتی ایجنڈا جاری کردیا۔
سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں فیڈرل پراسکیوشن سروس ترمیمی بل 2025 کی منظوری، سی ڈی اے ترمیمی بل 2025 ، نیشنل اسکول فار پبلک پالیسی ترمیمی بل پر قانوں سازی کی جائے گی۔
ایجنڈے کے مطابق حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نیب ترمیمی بل واپس لینے کی تحریک پیش کریں گے، رولز 115 کے تحت سینیٹ میں پیش نیب ترمیمی بل واپس لیا جائیگا۔