اسپین کی مڈفیلڈر بونماتی نے خواتین فٹبال میں نئی تاریخ رقم کردی۔

تفصیلات کے مطابق بونماتی فٹبال کی دنیا کا سب سے بڑا اعزاز بیلن ڈی اور جیتنے کی ہیٹ ٹرک کرنے والی پہلی خاتون کھلاڑی بن گئیں۔

مجموعی طور پر بونماتی سمیت صرف تین کھلاڑی لگاتار تین مرتبہ بیلن ڈی اور ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ فرانس کے عثمان ڈیمبیلے بیلن ڈی اور جیتنے والے پہلے سیاہ فام مسلمان فٹبالر بن گئے ہیں۔

یہ ایوارڈ انہیں گزشتہ سیزن میں کلب کی شاندار کارکردگی اور چیمپئنز لیگ کی فتح میں مرکزی کردار ادا کرنے پر دیا گیا۔

ڈیمبیلے نے بارسلونا کے لامین یامال کو شکست دے کر یہ اعزاز حاصل کیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

’افغانستان میں 679 کتابوں پر پابندی، خواتین مصنفین اور ایرانی کتب نمایاں‘

طالبان حکومت نے افغانستان کی جامعات میں 679 کتابوں پر پابندی عائد کردی ہے جن میں سے 140 خواتین مصنفین کی تحریریں ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق افغانستان کی وزارتِ اعلیٰ تعلیم کے ڈپٹی اکیڈمک ڈائریکٹر ضیا الرحمان آریوبی کی جانب سے جامعات کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ علما اور ماہرین کی ایک کمیٹی نے ان کتب کو اسلامی قانون کی طالبان حکومت کی تشریح کے منافی قرار دیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی ملک بھر میں 18 مضامین بھی ممنوع قرار دیے گئے ہیں، جن میں سے 6 خواتین سے متعلق ہیں، مثلاً ’صنفی ترقی‘، ’ابلاغ میں خواتین کا کردار‘ اور ’خواتین کا سماجیات‘۔ مزید 201 کورسز پر تاحال نظرِ ثانی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شاعری میں حکومتی فیصلوں پر تنقید اور رومانوی اشعار پر پابندی، افغانستان میں انوکھا قانون منظور

الجزیرہ کے مطابق مکمل فہرست ابھی جاری نہیں ہوئی، تاہم امکان ہے کہ مزید کتب بھی اس میں شامل کی جائیں گی۔ موجودہ فہرست میں آئینی قانون، اسلامی سیاسی تحریکات، انسانی حقوق، ویمن اسٹڈیز اور مغربی سیاسی افکار پر مبنی کتب شامل ہیں۔

افغانستان میں خواتین پر پابندیاں دنیا میں سب سے سخت سمجھی جاتی ہیں۔ لڑکیوں کو پرائمری سے آگے تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں، اور گھر سے باہر نکلنے پر چہرہ ڈھانپنا لازمی ہے۔ انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کی وجہ سے دنیا کے بیشتر ممالک طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں، البتہ رواں سال جولائی میں روس ایسا کرنے والا پہلا اور اب تک واحد ملک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں طالبان حکومت نے کھڑکیوں پر پابندی کیوں لگائی؟

پابندی کی زد میں آنے والی 310 کتب ایران سے شائع شدہ ہیں۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب طالبان اور تہران کے درمیان افغان شہریوں کی ملک بدری پر کشیدگی عروج پر ہے۔ وزارتِ تعلیم کی ایک کمیٹی کے رکن نے بی بی سی کو بتایا کہ اس قدم کا مقصد نصاب میں ’ایرانی اثرورسوخ‘ کو روکنا ہے۔

ایک پروفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ایرانی کتب افغان جامعات کے عالمی علمی برادری سے بنیادی رابطے کا ذریعہ تھیں۔ ان کے بلیک لسٹ ہونے سے اعلیٰ تعلیم میں ایک ’بڑا خلا‘ پیدا ہو گیا ہے جسے اساتذہ اپنی محدود گنجائش کے مطابق نئے نصاب لکھ کر پر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news افغانستان ایران پابندی جامعات طالبان کتابیں یونیورسٹیاں

متعلقہ مضامین

  • فٹبال کی دنیا کا سب سے بڑا اعزاز، “بیلن ڈی اور” فرانسیسی کھلاڑی نے جیت لیا
  • مسلم فٹبالر عثمان ڈیمبیلے نے فٹبال کا سب سے بڑا اعزاز جیت کر تاریخ رقم کردی
  • عثمان ڈیمبیلے فٹبال کا سب سے بڑا اعزاز بیلن ڈی اور اپنے نام کرنے والے پہلے سیاہ فام مسلمان بن گئے
  • جبری زیادتی اور گینگ ریپ کیسز میں راضی نامہ جرم قرار، گرفتار کرنے کا حکم
  • ترکی: خواتین فنکاروں کے خلاف حکومتی پابندیاں
  • یونان، اسپین اور جاپان میں فلسطین حمایت مظاہرے، اسرائیل میں بھی جنگ بندی کا مطالبہ
  • امریکی ایچ ون-بی ویزا کی نئی فیس سے متعلق وائٹ ہاؤس نے وضاحت جاری کردی
  • اسرائیل سے خطرہ، مصر نے صحرائے سینائی میں فوج تعینات کردی
  • ’افغانستان میں 679 کتابوں پر پابندی، خواتین مصنفین اور ایرانی کتب نمایاں‘