WE News:
2025-09-24@09:40:48 GMT

غزہ امدادی فلوٹیلا پر ڈرون حملے، دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں

اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT

غزہ کے لیے امداد اور فلسطین دوست کارکنوں کو لے جانے والے بیڑے فلوٹیلا کے منتظمین نے منگل کی شب بتایا کہ یونان کے قریب موجود ان کی متعدد کشتیوں کو ڈرونز نے نشانہ بنایا اور دھماکے سنے گئے۔

گلوبل صمود فلوٹیلا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ متعدد ڈرونز، نامعلوم اشیاء گرائی گئیں، مواصلاتی نظام جام ہوا اور کئی کشتیوں سے دھماکوں کی آوازیں آئیں، بیان میں ہلاکتوں یا زخمیوں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کے خلاف کسی پرتشدد اقدام سے گریز کیا جائے، پاکستان سمیت 16 مسلم ممالک کا انتباہ

فلوٹیلا کے مطابق یہ سب ’نفسیاتی کارروائیاں‘ ہیں مگر کارکنان خوف زدہ نہیں ہوں گے۔

جرمن انسانی حقوق کی کارکن یاسمین آکار نے انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ 5 کشتیوں پر حملہ ہوا ہے۔

10+ boats boomed, heaps of drones still whizzing around

???? samuel.

leason (IG) pic.twitter.com/Eqd47qyEUt

— Global Sumud Flotilla Commentary (@GlobalSumudF) September 24, 2025

’ہمارے پاس صرف انسانی امداد ہے، کوئی ہتھیار نہیں۔ ہم کسی کے لیے خطرہ نہیں، اصل میں اسرائیل ہی ہے جو ہزاروں لوگوں کو قتل کر رہا ہے اور پوری آبادی کو بھوکا رکھ رہا ہے۔‘

ایک اور ویڈیو میں آکار نے دعویٰ کیا کہ کارکنان نے 15 سے 16 ڈرونز کو دیکھا اور ان کے ریڈیو جام کر دیے گئے، جبکہ اونچی آواز میں موسیقی بجائی جا رہی تھی۔

فلوٹیلا کے آفیشل انسٹاگرام پیج پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں رات گئے اسپیکٹر نامی ایک کشتی کے قریب دھماکے کی ریکارڈنگ دکھائی گئی۔

مزید پڑھیں: تیونس کی بحری حدود میں غزہ امدادی فلوٹیلا پر مبینہ ڈرون حملہ

برازیلی کارکن تھییاگو اویلا نے کہا کہ 4 کشتیوں کو ڈرونز نے ’آلات پھینک کر‘ نشانہ بنایا، اور اسی دوران پس منظر میں ایک اور دھماکا سنا گیا۔

گلوبل صمود فلوٹیلا اس ماہ کے آغاز میں بارسلونا سے روانہ ہوئی تھی تاکہ اسرائیل کی ناکہ بندی کو توڑ کر غزہ کے لیے امداد پہنچائی جا سکے۔

اس وقت یہ بیڑا 51 کشتیوں پر مشتمل ہے، جن میں سے زیادہ تر یونان کے جزیرے کریٹ کے قریب موجود ہیں۔

مزید پڑھیں:غزہ جانے والے امدادی بیڑے کو ناکہ بندی توڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اسرائیل

اس سے قبل تیونس میں بھی اس بیڑے پر مشتبہ ڈرون حملے کیے گئے تھے، جب یہ اپنی اگلی منزل کی طرف روانہ ہونے سے پہلے وہاں لنگر انداز تھا۔

اس بیڑے میں ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت کئی نمایاں شخصیات شامل ہیں۔

اسرائیل نے پیر کو کہا تھا کہ وہ ان کشتیوں کو غزہ پہنچنے کی اجازت نہیں دے گا۔

مزید پڑھیں: امریکا نے غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو کر دی، پاکستان اور حماس کا شدید ردعمل

جون اور جولائی میں بھی اسرائیل نے کارکنان کی جانب سے غزہ پہنچنے کی 2 کوششیں ناکام بنا دی تھیں۔

غزہ پر اسرائیلی جنگ کے باعث اسرائیل عالمی دباؤ کا شکار ہے، جہاں انسانی بحران شدید تر ہو گیا ہے۔

گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ ایک ادارے نے غزہ کے بعض حصوں میں قحط کی باضابطہ تصدیق کی تھی، جبکہ 16 ستمبر کو اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے اسرائیل پر ’نسل کشی‘ کا الزام عائد کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اقوام متحدہ انسانی حقوق ڈرونز غزہ فلوٹیلا قحط گریٹا تھنبرگ مواصلاتی نظام نسل کشی یونان

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اقوام متحدہ فلوٹیلا گریٹا تھنبرگ مواصلاتی نظام یونان کے لیے

پڑھیں:

چین نے سوویت دور کے پرانے J-6 لڑاکا طیاروں کو جدید ڈرونز میں تبدیل کر دیا

چین نے دفاعی ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک منفرد اور مؤثر قدم اٹھاتے ہوئے 1950 کی دہائی کے ریٹائرڈ J-6 لڑاکا طیارے کو ایک جدید ڈرون میں تبدیل کر دیا ۔ یہ پیشرفت چین کے شمال مشرقی شہر چانگ چُن میں جاری ایئر شو کے دوران منظرِ عام پر آئی، جہاں پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے اس تبدیل شدہ جنگی ڈرون کو پہلی بار عوامی نمائش میں پیش کیا۔
پرانا طیارہ، نیا مقصد
J-6 دراصل سوویت یونین کے MiG-19 پر مبنی ایک سپرسونک فائٹر جیٹ تھا، جو چین نے 1960 سے 1980 کی دہائیوں کے دوران ہزاروں کی تعداد میں تیار کیا۔ اگرچہ یہ طیارے ٹیکنالوجی کے لحاظ سے متروک ہو چکے تھے، مگر اب چین نے انہیں نئے مقصد کے لیے زندہ کر لیا ہے — بطور خودکار ڈرون۔
ایئر شو میں فراہم کردہ معلومات کے مطابق، پہلا بغیر پائلٹ J-6 طیارہ 1995 میں آزمائشی پرواز کر چکا تھا، لیکن اب اس پروگرام کو باقاعدہ طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔
 سادہ، تیز  اور کم خرچ
J-6 ڈرون کا بیرونی ڈیزائن زیادہ تر اصل فریم پر ہی مبنی ہے، لیکن اس میں پائلٹ سے متعلق تمام نظام — جیسے کاک پٹ، ایجیکشن سیٹ، فیول ٹینکس اور مشین گنیں — ہٹا دی گئی ہیں۔
اس کی جگہ اب آٹو پائلٹ، فلائٹ کنٹرول سسٹم، اور ٹیرین میچنگ نیویگیشن نصب کیے گئے ہیں، جبکہ اضافی ویپن اسٹیشنز بھی جوڑے گئے ہیں تاکہ یہ ڈرون حملہ آور کردار بھی ادا کر سکے۔
 ڈرون کے دو اہم کردار 
چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ڈرون دشمن کے ریڈار سسٹمز کو مصروف یا تھکا دینے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
 تعداد ہی طاقت ہے
چینی میڈیا کے مطابق پی ایل اے کے پاس اب بھی تقریباً 3 ہزار J-6 فائٹر طیارے موجود ہیں، جنہیں بآسانی کم لاگت ڈرونز میں بدلا جا سکتا ہے۔
اگرچہ یہ پرانے ڈیزائن ہیں، لیکن ان کی سادگی اور کم ایویانکس کی وجہ سے یہ الیکٹرانک وارفیئر یا جیمنگ سے بچنے میں زیادہ مؤثر ہو سکتے ہیں۔
ایک حکمت عملی، جو صرف گولی نہیں، دماغ بھی مانگتی ہے
تجزیہ کاروں کے مطابق، J-6 ڈرونز اگر کسی جنگ میں جتھوں کی صورت میں استعمال کیے جائیں تو یہ دشمن کے ریڈار سسٹمز کو مجبور کریں گے کہ وہ خود کو ظاہر کریں — اور جیسے ہی وہ فعال ہوں گے، چینی الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز یا اینٹی-ریڈار میزائل ان ریڈارز کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
یہ ایک معاشی طور پر سستا مگر جنگی لحاظ سے انتہائی چالاک طریقہ ہے — جہاں پرانے طیارے صرف سکریپ بننے کے بجائے ایک بار پھر محاذِ جنگ پر چین کے لیے کردار ادا کر رہے ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی ڈرون حملے، ویڈیوز سامنے آگئیں
  • غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر ڈرون حملہ، سابق سینیٹر مشتاق احمد نے ویڈیو جاری کردی
  • غزہ کیلئے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی ڈرون حملے، کمیونیکیشن مفلوج، کارکنوں کی جانوں کو خطرہ
  • غزہ کی جانب رواں گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ ، انسانی مشن خطرے میں
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی ڈرون حملے
  • غزہ کیلیے امداد لے جانے والا صمود فلوٹیلا اسرائیلی حملوں کی زد میں، دھماکے، ڈرونز اور کمیونیکیشن جام
  • چین نے سوویت دور کے پرانے J-6 لڑاکا طیاروں کو جدید ڈرونز میں تبدیل کر دیا
  • امدادی فلوٹیلا کو غزہ کی ناکہ بندی نہیں توڑنے دیں گے، اسرائیلی ہٹ دھرمی
  • جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملہ، 3 بچوں سمیت 5 افراد شہید